ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

لوگوں کی تربیت

Posted On: 16 MAR 2022 6:14PM by PIB Delhi

اسکل انڈیا مشن کے تحت، ہنرمندی کے فروغ  اور کاروباریت کی وزارت ،کرناٹک سمیت ملک بھر میں درج ذیل ہنر مندی کے فروغ  کی اسکیموں کے تحت ہنر مندی کے فروغ کے مراکز کے ایک جامع نیٹ ورک کے ذریعے ہنر فراہم کر رہی ہے:

 

نمبرشمار

اسکیمیں

مقاصد

1

پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا  (پی ایم کے وی وائی)

ملک کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ہندوستان کو دنیا کے ہنر مندانہ دارالحکومت کے طور پر تیار کرنے کے اسکل انڈیا مشن کے سفر کو جاری رکھنے کے مقصد کے ساتھ، ہنر مندی  کے فروغ  اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) نے اپنی  اہم  اسکیم - پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا(پی ایم کے وی وائی 3.0) کا تیسرا مرحلہ شروع کیا ہے۔جس کی شروعات جنوری 2021 میں کی گئی تھی۔

پی ایم کے وی وائی 3.0 کے تحت دیہی علاقوں سمیت ملک بھر میں تربیت دی جا رہی ہے۔ پی ایم کے وی وائی 3.0 کا مقصد پورے ہندوستان میں آٹھ لاکھ امیدواروں کو ایک سال کی مدت میں تربیت دینا ہے جس میں سے 20,375 امیدواروں کو کرناٹک میں پی ایم کے وی وائی 3.0 (2020-21) کے تحت تربیت دی گئی ہے۔

2

جن شکشا سنستھان (جے ایس ایس) اسکیم

جن شکشا سنستھان (این جی اوز) کی اسکیم کا مقصد، ہنرمندی کا فروغ ہے تاکہ غیر خواندہ، نو خواندہ، 8ویں تک ابتدائی تعلیم کے حامل افراد اور 15 سے 45 سال  کے عمرکے افراد جنہوں نے  12ویں جماعت کے بعد  پڑھائی نہیں کی ،ان کو غیر رسمی انداز میں پیشہ ورانہ مہارتیں فراہم کرنا ہے۔ ترجیحی گروپوں میں خواتین، ایس سی، ایس ٹی، اقلیتیں اور سماج کے دیگر پسماندہ طبقات ہیں۔ سال 2021-22 کے دوران کرناٹک کے جے ایس ایسز کے ذریعہ تربیت یافتہ استفادہ کنندگان کی تعداد 15,215 (10.3.2022 تک) ہے ۔

3

نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس)

یہ اسکیم اپرنٹس شپ ٹریننگ کو فروغ دینے اور اپرنٹس ایکٹ 1961 کے تحت اپرنٹس شپ پروگرام شروع کرنے والے صنعتی اداروں کو مالی مدد فراہم کرکے اپرنٹس کی مصروفیت کو بڑھانے کے لیے ہے۔ 2021-22 کے لیے 45000 کے ہدف کے مقابلے میں کرناٹک میں 35612 امیدواروں کو تربیت دی گئی ہے۔

4

صنعتی تربیتی ادارے (آئی ٹی آئیز) / کاریگروں کی تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس)

یہ اسکیم ملک بھر میں 14,716 صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز)  کے ذریعے طویل مدتی تربیت فراہم کرنے کے لیے ہے۔ مختلف قومی ہنر مندانہ تربیتی اداروں این ایس ٹی آئی (جی)، این ایس ٹی آیز (ڈبلیو )اور تربیت کاروں  کی تربیت کا ادارہ ( آئی ٹی او ٹیز-سرکاری اور پرائیویٹ) میں کرافٹ انسٹرکٹر ٹریننگ اسکیم (سی ٹی ایسز) کے تحت سال 2021-22 کے دوران "اسکل انڈیا مشن" کے اسکل ڈیولپمنٹ پروگراموں کے تحت مجموعاً قومی سطح پر تربیت یافتہ ٹرینیز کی تعداد 8847 ہے  اور اس میں 12993بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ ریاست کرناٹک میں 625 کے بیٹھنے کی گنجائش کے مقابلے میں تربیت یافتہ افراد کی تعداد 287 ہے۔ کرناٹک میں -21 2020 کے دوران آئی ٹی آئیز میں اندراج کی تعداد  54242 ہے جبکہ بیٹھنے کی گنجائش 126128 ہے۔

 

 

کووڈ-19 وبائی امراض کے تناظر میں، ملک بھر میں ہنر مندی کا ماحولیاتی نظام متاثر ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن کی پابندیوں کی وجہ سے تربیتی مراکز بند ہو گئے تھے جس کی وجہ سے پی ایم کے وی وائی اسکیم کے تحت امیدواروں کی ہنر مندی بری طرح متاثر ہوئی تھی۔ کووڈ-19 لاک ڈاؤن کی وجہ سے 18 مارچ 2020 سے ٹریننگ روک دی گئی تھی اور اسے 21 ستمبر 2020 سے دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی گئی تھی (ریاست کی مخصوص ہدایات کے تحت)۔ کووڈ-19 کی دوسری لہر کے بعد ریاست میں مخصوص لاک ڈاؤن کو مزید  بڑھا دیا گیا تھا۔ سی  آئی ٹی ایس کے تحت، امیدوار کرافٹ انسٹرکٹر ٹریننگ سکیم (سی ٹی ایس) میں داخلے کے خواہشمند نہیں تھے۔ وزارت کی اسکیمیں مانگ پر مبنی ہوتی ہیں اور اس لیے اکثر ریاست کے لحاظ سے اہداف مقرر یا حاصل نہیں کیے جاتے۔

سکل انڈیا ایک مسلسل جاری رہنے والا  پروگرام ہے جو مہارتوں اور مواقع کی بدلتی ہوئی ضروریات کو اپناتا ہے۔ ہنر مندی کی نشوونما اور انٹرپرینیورشپ کے شعبے میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کو مربوط کرنے کے مقصد سے، ایم ایس ڈی ای کو  نومبر 2014 میں تشکیل دیا گیا تھا۔ مرکزی وزارت کے قیام کے ساتھ، سرکاری  طور پر ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کو بہتر اور ہموار کرنے کی کوششوں میں تیزی  لائی گئی ۔ نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ مشن کے ساتھ ساتھ اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ پر قومی پالیسی کا آغاز کیا گیا۔ زیادہ سے زیادہ شعبوں کو ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کے مشترکہ فریم ورک کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے تاکہ حکومت کے ہنر مندی کے پروگراموں کے نتائج، پورے ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام میں یکساں ہوں۔ ایم ایس ڈی ای نے ہنر مندی  کے فروغ کے پورے عمل کو معقول اور ہموار  بنانے کے لیے ادارہ جاتی اور ساختی سطح پر مختلف کوششیں کی ہیں جیسے کہ مرکزی حکومت کی تمام ہنر مندی کی اسکیموں کے لیے لاگت اور دیگر پیمانے کے لحاظ سے مشترکہ اصولوں کا تعارف، پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے لیے قومی کونسل کی تشکیل ہے۔ (این سی وی ای ٹی)، ایک متفقہ ریگولیٹری اتھارٹی ہے جو پیشہ ورانہ تعلیمی ماحولیاتی نظام کے کام کو منظم کرنے کے لیے کم سے کم، یکساں معیارات  تیار کرکے قابل بھروسہ سیکھنے والے پر مرکوز مہارت کے ماحولیاتی نظام کو فروغ دیتی ہے۔ نیشنل سکلز کوالیفیکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف)کو تیار کرنا اور اسے وسعت دینا بھی این سی وی ای ٹی  کی مہم کا حصہ  ہے، جو تمام ہنر سے متعلق کورس کے نصاب کے لیے مشترکہ معیاری کاری کو اپنانے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ دیگر اہم اقدامات کا خلاصہ ذیل میں دیا گیا ہے۔

   اسمارٹ  پورٹل کے ذریعے درکار ضروری سازوسامان کی عمدگی کی معیاری کاری –

تربیتی مرکز کی مہارت کے بندوبست اور اس کی منظوری (اسمارٹ) ایک منظوری اور الحاق کا پلیٹ فارم ہے جسے این ایس ڈی سی نے منظوری  اور الحاق کے عمل میں یکسانیت لانے اور تربیتی مراکز میں معیار کی یقین دہانی کو بہتر بنانے کے لیے تیار کیا ہے۔

کووڈ کے بعد کے حالات  میں نوجوانوں کو ڈیجیٹل ہنر مندی فراہم کرنے اور صنعتی انقلاب 4.0 کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، آن لائن ہنر کی تربیت، ای اسکل انڈیا پورٹل، بھارت سکلز پورٹل، ملازمت کے لیے آئی ٹی افرادی قوت کی ازسرنوتربیت، اعلی مہارت کیلئے مستقبل کے ہنر کے اہم  پلیٹ فارم کے ذریعے دی جا رہی ہے

بڑھتی ہوئی افرادی قوت کی ضرورت کو پورا کرنے اور نوجوانوں کو مناسب ہنر  کے ذریعہ  بااختیار بنانے کے لیے، اسکل انڈیا مشن 2015 میں شروع کیا گیا تھا۔ اسکل انڈیا مشن کے تحت، حکومت نے 20 سے زیادہ  مرکزی وزارتوں/ محکموں بشمول دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا (ڈی ڈی یو-جی کے وائی) اور دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آرٹی) کے ذریعہ نافذ کردہ دیہی ذاتی روزگار تربیتی ادارہ (آر ایس ای ٹی)اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت ( ایم او ایچ یو اے)  کی طرف سے دین دیال انتودیا یوجنا- قومی شہری ذریعہ معاش مشن (ڈے اے وائی-این یو ایل ایم) ،  کے ذریعہ ملک بھر میں  ہنرمندی کے فروغ کی مختلف اسکیموں  نافذ کر رہی ہے۔ ہنرمندی کے فروغ اور انٹرپرنیورشپ کی وزارت کی جانب سے  لاگو کی جانے والی بڑی ہنر مندی کی تربیت کی اسکیموں/پروگراموں میں پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا  (پی ایم کے وی وائی)، جن شکشا سنستھان(جے ایس ایس، نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس)  اور دستکاروں کی تربیت کی اسکیم (سی ٹی ایس)  ہیں۔ پروگراموں کی وکالت پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور ریاستی حکومتوں کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ وزارت اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کی بنیاد پر اپنے پروگراموں اور طریقہ کار کو مسلسل نئے سرے سے ڈیزائن کر رہی ہے، خاص طور پر ہر سطح پر کاروبار کرنے میں آسانی کو متعارف کرانے کے مقصد سے تاکہ ملک میں ہنر مندی کا ماحولیاتی نظام ہموار ہو سکے۔ ایسا کرنے میں، محکمہ سے متعلقہ پارلیمانی سٹینڈنگ کمیٹی (ڈی آر پی ایس سی)  کی تجاویز/ہدایات اور سہ فریقی تجزیاتی  رپورٹس کے نتائج کو ہمیشہ مدنظر رکھا جاتا ہے۔

 

یہ جانکاری ہنر مندی اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح – ع ح)

U.No. 2890


(Release ID: 1807593) Visitor Counter : 145


Read this release in: English