ٹیکسٹائلز کی وزارت
کپڑا اور ملبوسات کا شعبہ
Posted On:
16 MAR 2022 3:30PM by PIB Delhi
ٹیکسٹائل کی وزیر مملکت محترمہ درشنا جردوش نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ کووڈ-19 کی عالمی وبا کے سبب ابتدائی طور پر سماجی اجتماع پر پابندی کی وجہ سے ٹیکسٹائل کا شعبہ متاثر ہوا۔ تاہم حالیہ مہینوں میں صورتحال میں بہتری آئی ہے اور پیداوار اور برآمدات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اپریل-جنوری 2022-21 کے دوران ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات 34.459 بلین امریکی ڈالر کی رہی ، جو 2021-20 (23.137 بلین امریکی ڈالر) کی اسی مدت کے دوران کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے۔ پیداوار کے لحاظ سے ٹیکسٹائل کے بڑے شعبوں کی کارکردگی ضمیمہ میں پیش کی جارہی ہے۔
وبائی امراض کے دوران درپیش مندرجہ بالا چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے، حکومت نے ٹیکسٹائل کے شعبے میں برآمدات، پیداوار، طلب اور اس شعبے میں ملازمت کے مواقع کو پورے ہندوستان کی بنیاد پر بڑھانے کے لیے درج ذیل بڑے اقدامات/ اور پہلیں کی ہے:
- مین میڈ فائبر(ایم ایم ایف) کے شعبے میں برآمدات کو بڑھانے کے لیے، حکومت نے پی ٹی اے( بیوری فائیڈ، ٹیری فٹالک ایسڈ) وسکوس اسٹیپل فائبر اور ایکریلک پر سےاینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی ہٹا دی ہے۔
- حکومت نے سات پردھان منتری میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجن اور اپیرل(پی ایم ایم آئی ٹی آر اے) پارکوں کو گرین فیلڈ/براؤن فیلڈ مقامات پر قائم کرنے کی منظوری دی ہے جس پر لاگت4,445 کروڑ روپے آئے گی۔ 2028-27 تک سات سال کی مدت کے لیے قائم ہوں گے ۔ یہ پارک ٹیکسٹائل کی صنعت کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے، بڑی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ا ہل بنائیں گے۔
- حکومت نے ملک میں ایم ایم ایف ملبوسات، ایم ایم ایف فیبرکس اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے ٹیکسٹائل کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیب(پی ایل آئی) اسکیم کو 10,683 کروڑ روپے کے فنڈ کے ساتھ منظوری دے دی ہے تاکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو سائز اور پیمانہ حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔ اور اسے مسابقتی بھی بنایا جاسکے۔
- ٹیکسٹائل سیکٹر کو بین الاقوامی مارکیٹ میں مسابقتی بنانے کے لیے ملبوسات/گارمنٹس اور میک اپس کی برآمدات کے لیے مارچ 2019 سے لاگو ہونے والی ریاستی اور مرکزی ٹیکس اور لیوی (آر او ایس سی ٹی ایل) کی چھوٹ کی اسکیم کو 31 مارچ 2024 تک جاری رکھا گیا ہے۔
- حکومت نے تکنیکی ٹیکسٹائل میں پیشگی تحقیق اور جدت طرازی کے لیے 1000 کروڑ روپے مختص کیے ہیں جو دنیا کے بہترین ٹیکسٹائل کے برابر ہیں۔ 94 زمروں میں تحقیقی موضوعات خاص طور پر فائبر اور کمپوزٹ، جیو ٹیکسٹائل، ایگرو ٹیکسٹائل، حفاظتی ٹیکسٹائل، میڈیکل ٹیکسٹائل، دفاعی ٹیکسٹائل، اسپورٹس ٹیکسٹائل، اور ماحول دوست/بائیوڈیگریڈیبل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی نشاندہی کی گئی ہے اور تحقیقی تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ آئی آئی ٹی ، ڈی آر ڈی او (دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم) سی ایکس آئی آر (سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل) اور ٹیکسٹائل ریسرچ ایسوسی ایشن کا احاطہ کرنے والے مختلف تحقیقی اداروں کو اب تک اکتیس (31) تحقیقی پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے، جس کی کل تخمینہ لاگت 110 کروڑ روپے ہے۔
اس کے علاوہ، حکومت مختلف اسکیموں پر عمل درآمد کر رہی ہے جیسے ترمیم شدہ ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈ اسکیم (اے۔ ٹی یو ایف ایس) پاورلوم سیکٹر کی ترقی کے لیے اسکیمیں(پاور۔ ٹیکس)، اسکیم فار انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل پارکس ( ایس (ایس آئی ٹی پی) ،سامرتھ۔ اسکیم ٹیکسٹائل سیکٹر میں صلاحیت سازی کے لئے، جوٹ (آئی سی اے آر ای)۔ بہتر کاشت اور ایڈوانسڈ ریٹنگ ایکسرسائز)، انٹیگریٹڈ پروسیسنگ ڈیولپمنٹ اسکیم(آئی پی ڈی ایس) ، سلک سامکریہ ، نیشنل ہینڈلوم ڈویلپمنٹ پروگرام، نیشنل ہینڈی کرافٹ ڈیولپمنٹ پروگرام، انٹیگریٹڈ وول ڈیولپمنٹ پروگرام(آئی ڈبلیو ڈی پی) وغیرہ میں عمارتیں خصوصی طور پر کیٹرنگ کے لیے یہ تمام تر اقدامات پورے ہندوستان کی بنیاد پر ٹیکسٹائل سیکٹر کا فروغ اور ترقی کے لئے کئے جارہے ہیں۔
ہاتھ سے بنے قالین سمیت دستکاری کی مصنوعات کی برآمدات میں گزشتہ تین سالوں کے مقابلے میں مثبت اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے دستکاری کی برآمد کو فروغ دینے کے لیےمتعدد اقدامات کیے ہیں۔ متعدد معیاری بین الاقوامی مارکیٹنگ ایونٹس کے علاوہ، کاریگروں کو بین الاقوامی مارکیٹنگ پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے ورچوئل مارکیٹنگ ایونٹس کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ گاندھی شلپ بازار، کرافٹ بازار اور نمائشوں کا اہتمام کاریگروں کو گھریلو مارکیٹنگ پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
پچھلے تین سالوں اور رواں سال کے دوران دستکاری اور ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہیں۔
برآمدات( کروڑ روپے میں)
|
نمبرشمار
|
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
|
1
|
دستکاری
|
25548.97
|
25270.14
|
25679.98
|
29626.96
|
2
|
ہاتھ سے بنے ہوئے قالین
|
12364.69
|
11799.45
|
13810.39
|
15449.14
|
ضمیمہ۔
مدت
|
انسانوں کے ہاتھوں بنا ہوا کپڑا(کلوگرام)
|
انسانوں کے ہاتھوں بنا ہواتنت کا دھاگہ (کلوگرام)
|
سوتی دھاگہ
(کلو گرام)
|
ملا ہوا اور سوفیصد غیر سوتی دھاگہ(کلو گرام)
|
مکمل طور پر کاتا ہوا دھاگہ
|
|
|
2018-19
|
1,442
|
1,160
|
4,208
|
1,682
|
5,890
|
|
2019-20
|
1,898
|
1,688
|
3,962
|
1,702
|
5,664
|
|
(اپریل سے جنوری)
2021-2020
|
1,299
|
1,226
|
2,950
|
1,225
|
4,175
|
|
(اپریل سے جنوری)
2021-2020(عبوری)
|
1,803
|
1,676
|
3,410
|
1,462
|
4,872
|
|
****************
(ش ح ۔ج ق۔رض )
U NO: 2882
(Release ID: 1807526)
Visitor Counter : 176