وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی گیری کا ہاربر

Posted On: 15 MAR 2022 6:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 15 مارچ 2022: ماہی گیری ، مویشیوں کے افزائش نسل اور ڈیئری کے وزیر  جناب پرشوتم روپالا نے لوک سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  ماہی گیری، مویشیوں کے  افزائش نسل اور ڈیئری کی وزارت کے ماتحت ماہی گیری کے محکمے نے مالی سال 2021-2020 سے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا نام کی ایک اہم اسکیم پر عمل درآمد شروع کیا ہے جس میں ابھی تک کا سب سے زیادہ سرمایہ 20050 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔  یہ اسکیم سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کی گئی ہے جن میں گجرات ریاست بھی شامل ہے ۔ اس اسکیم کے تحت ماہی گیری کو فروغ دیا جاتا ہے۔ مچھلی پکڑنے کی جگہوں اور مچھلی کو ذخیرہ کرنے کے مرکز خصوصی توجہ کے میدان ہیں۔ تقریباً 3500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اس مقصد کے لیے کی گئی ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ریاستی سرکاروں کو پروجیکٹ پر آنے والی لاگت کے 60 فیصد حصے تک مرکز کی طرف سے مالی مدد دی جاتی ہے۔ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لیے 100 فیصد مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ اس کا مقصد ماہی گیری کے ہاربرز اور مچھلی کو ذخیرہ کرنے کے مراکز کو فروغ دیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت ہند اُن ماہی گیری کے ہاربرز کی جدید کاری کےلیے پوری لاگت بھی برداشت کرتی ہے  جو مرکزی حکومت اس کی کمپنیوں کی ملکیت میں ہیں۔  

اس کے علاوہ ماہی گیری کے شعبے کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے کو پورا کرنے کی خاطر ماہی گیری کے محکمے نے 19-2018 کے درمیان ایک خصوصی فنڈ تشکیل دیا تھا جس کا نام ماہی گیری اور ایکوا کلچر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا فنڈ ہے۔ یہ فنڈ 7522.48 کروڑ روپے کا ہے۔

***

(ش ح-  ا س- ت ح)

U. No. 2864

 



(Release ID: 1807481) Visitor Counter : 118


Read this release in: English