کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

تازہ پھلوں کی برآمدات

Posted On: 16 MAR 2022 5:16PM by PIB Delhi

ہندوستان سے تازہ پھلوں کی برآمدات میں ، 15-2014 میں 516.26 ملین امریکی ڈالر سے اضافہ ہوکر 21-2020 میں 768.54 ملین امریکی ڈالر ہوگئی ہے۔

گذشتہ پانچ برسوں کے دوران امرود  اور انگوروں کی ہندوستان کی برآمدات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

مقدار ایم ٹی میں؛ قدر امریکی ملین ڈالر میں

سال

امرود

انگور

مقدار

اقدار

مقدار

اقدار

2016-17

1,408.16

0.91

1,98,471.30

267.04

2017-18

1,229.77

0.86

2,05,039.41

303.71

2018-19

978.69

0.67

2,53,619.00

335.11

2019-20

1,697.14

0.73

1,96,376.51

303.46

2020-21

2,886.37

1.27

2,47,187.05

314.11

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ماخذ: ڈی جی سی آئی اور ایس

دہی اور  چیز جیسی ڈیری کی مصنوعات سمیت زرعی مصنوعات کی برآمدات کی فروغ ایک جاری عمل ہے۔ ڈیری مصنوعات  کی برآمدات کو فروغ دینے کےلیے ، زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات کی ترقیات کی اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کے زیر سرپرستی ایک برآمداتی ترقیاتی فارم (ای پی ایف) تشکیل دیا گیا ہے۔ ای پی ایف میں تجارت / صنعت لائن کی وزارتوں / محکموں، ریگولیٹری ا یجنسیوں، تحقیقی اداروں، ریاستی سرکاروں وغیرہ کی نمائندگی ہے۔ ای پی ایف کی میٹنگیں باقاعدگی کے ساتھ منعقد ہوتی ہیں جن کا مقصد  ایس پی ایس / ٹی بی ٹی مسائل، مارکیٹ رسائی کے مسائل، برآمدات کی فروغ کے منصوبوں اور صلاحیت سازی کے پروگرام وغیرہ جیسے برآمدات پر اثر ڈالنے مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔ ای پی ایف کے ذریعے کی گئی سفارشات کو ، متناسب قدم اٹھانے کے لیے متعلقہ اتھارٹیوں کو ترسیل کردیا جاتا ہے۔

اترپردیش اور گجرات نے بالترتیب متھرا اور بنس کانٹھا اضلع کی  شناخت ڈیری مصنوعات کی برآمدات کی کلسٹروں کے طور پر کی گئی ہے۔ اے پی ای ڈی اے نے، کسانوں / فارمر پروڈیوسروں کی  تنظیموں  (ایف پی اوز) کے لیے ان کلسٹروں میں آگاہی اور صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کئے ہیں۔ اے پی ای ڈی اے برآمداتی  فروغ کی اپنی اسکیم کے مختلف عناصر کے تحت ڈیری مصنوعات کے برآمدکاروں کو معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔

یہ معلومات آج لوک سبھا میں کامرس اور صنعت کی وزارت میں وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

U.No.2837

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1807337) Visitor Counter : 157


Read this release in: English