وزارتِ تعلیم
شمولیتی اور برابری پر مبنی معیاری تعلیم کا عملی منصوبہ
Posted On:
16 MAR 2022 6:32PM by PIB Delhi
وزیر مملکت برائے تعلیم محترمہ انّ پورنا دیوی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔
قومی تعلیمی پالیسی 2020 کا مقصد تعلیمی نظام کو شمولیتی بنانا اور اس میں ساختیاتی تبدیلی پیدا کرنا ہے ۔یہ پالیسی ’برابری پر مبنی اور شمولیتی تعلیم ‘ پر توجہ مرکوز کرتی ہے جو اس خیال پر مبنی ہے کہ کوئی بھی بچہ اپنے پس منظر اور سماجی و ثقافتی شناختوں کی وجہ سے تعلیمی مواقع سے محروم نہ رہ جائے ۔اس میں سماجی و اقتصادی طور پر پسماندہ طبقوں (ایس ای ڈی جی) کو مد نظر رکھا گیا ہے جس میں خواتین اور ٹرانس جینڈر افراد ،درج فہرست ذات ،درج فہرست قبائل ،او بی سی ،اقلیتی اور دیگر طبقوں کے لوگ شامل ہیں ۔اس پالیسی کا مقصد اسکولی تعلیم میں رسائی ،شرکت اور تدریسی نتائج سے متعلق سماجی فرق کو دور کرنا ہے ۔
محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی (ڈی او ایس ای ایل ) ،وزارت تعلیم اس سلسلے میں 2018-19 سے سمگر شکشا اسکیم نافذ کررہا ہے ۔ اس اسکیم کا ایک بڑا مقصداسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر جنسی اور سماجی زمرے سے متعلق فرق کو ختم کرنا ہے ۔اس اسکیم سے لڑکیاں ، اور ایس سی ، ایس ٹی ، اقلیتی برادریوں اور ٹرانس جینڈر کے بچے مستفید ہورہے ہیں ۔یہ اسکیم اندراج ،برقراری اور صنفی تفریق کے متعدد اشاریوں سے متعلق منفی کارکردگی کے بنیاد پر نشان زد کئے گئے خصوصی توجہ کے ضلعوں(ایف ایس ڈی) پر بھی فوکس کرتی ہے، جس میں ایس سی ،ایس ٹی اور اقلیتی برادریاں بھی شامل ہیں۔
سمگر شکشا کے تحت کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ (کے جی بی وی) کا بھی التزام ہے۔ کے جی بی وی ،ایس سی ، ایس ٹی ، او بی سی ، اقلیتی اور خط افلاس سے نیچے (بی پی ایل ) جیسے پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کے لئے چھٹی کلاس سے بارہویں کلاس تک کے رہائشی اسکول ہیں۔کے جی بی وی تعلیمی لحاظ سے پسماندہ علاقوں میں بنائے گئے ہیں ۔کے جی بی وی کو بنانے کا مقصد رہائشی اسکولوں کے قیام کے ذریعہ محروم طبقوں کی لڑکیوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنا اور اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر صنفی فرق کو کم کرنا ہے ۔
فی الحال پورے ملک میں منظور شدہ 5627 کے جی بی وی ہیں،جن میں محروم طبقوں سے تعلق رکھنے والی 665130 طالبات زیر تعلیم ہیں۔
اس اسکیم کے تحت پری پرائمری سے سینئر سیکنڈری سطح تک خصوصی توجہ کے حامل بچوں (سی ڈبلیو ایس این) کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔ خصوصی توجہ کے حامل بچوں کی تعلیم کے لئے پوری طرح وقف شمولیتی تعلیم ،سمگر شکشا کا اٹوٹ حصہ ہے ۔شمولیت کے حصول کو مد نظر رکھتے ہوئے ان بچوں کو امدادی آلات ، تدریسی مواد ، نشاندہی اور تجزیہ سے متعلق کیمپ ، تعلیم و تدریس سے متعلق مواد ، والدین کے اورینٹیشن پروگرام ، تعلیمی منتظمین ، کمیونٹی ، کھیل کے پروگرام ، معذوروں کے عالمی دن ،بریل کتابیں / کٹس ،اصلاحی سرجری ، سفر کا بھتہ ، دیکھ بھال کا بھتہ ،یونیفارم (آر ٹی ای کے تحت )، لڑکیوں کو امدادی رقم ،عام اساتذہ کو تربیت، خصوصی طور پر رکھے گئے ٹیچرس کے لئے مالی امداد ،آئی سی ٹی کے استعمال وغیرہ کے ذریعہ تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔
طلبا پر مبنی جزو کے تحت خصوصی توجہ کے حامل ہر ایک بچے کے لئے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 3500 روپے کی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے،جس میں اسکول جانے والے بچوں کے ساتھ ساتھ ایسے بچے بھی شامل ہیں جو معذوری کی وجہ سے گھر پر رہ کر ہی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
اس اسکیم کے تحت جسمانی طور سے معذور لڑکیوں پر خاص توجہ دی جاتی ہے تاکہ وہ اسکول تک رسائی حاصل کرسکیں۔اس کے علاوہ ان کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے لئے ان کی رہنمائی بھی کی جاتی ہے۔ان لڑکیوں کو اسکول آنے کے لئے آمادہ کرنے کی خاطر ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر کے ذریعہ ماہانہ 200 روپے کی رقم دس مہینوں تک (2000 روپے سالانہ) فراہم کی جاتی ہے۔
سال 2021-22 میں خصوصی توجہ کی حامل 6.12 لاکھ لڑکیوں کو یہ رقم دی گئی تھی ۔ اس کے لئے 122.57 کروڑ روپے کا کل بجٹ مختص کیا گیا تھا۔
******************
ش ح ۔ق ت ۔ م ش
U.N. 2782
(Release ID: 1806893)
Visitor Counter : 302