ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
این ای آر میں پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا
Posted On:
14 MAR 2022 5:51PM by PIB Delhi
اسکل انڈیا مشن کے تحت وزارت اپنی اہم اسکیم پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا پی ایم کے وی وائی پر عمل درآمد کررہی ہے ، جس کا مقصد ملک کے نوجوانوں کو ہنر مندی کے فروغ کی تربیت فراہم کرنا ہے۔ پی ایم کے وی وائی کا 2015 میں جب سے آغاز ہوا ہے ،شمال مشرقی ریاستوں میں 31دسمبر 2021 تک 4.22 لاکھ امیدوار وں کو مختصر مدتی تربیت ایس ٹی ٹی کے تحت اور 7.17 لاکھ امیدواروں کو ریکگ نشن آف پرائیر لرننگ آر پی ایل کے تحت تربیت دی جاچکی ہے ۔ ریاست وار تفصیلات ضمیمے کی ٹیبل نمبر ایک میں دی گئی ہیں۔
پی ایم کے وی وائی کے دو تربیتی زمرے ہیں ۔ ایک کا نام مختصر مدتی تربیت ایس ٹی ٹی ہے اوردوسرے کا نام کو ریکگ نشن آف پرائیر لرننگ آر پی ایل ہے۔ پی ایم کے وی وائی کے تحت ایس ٹی ٹی کے سرٹیفکیٹ یافتہ امیدواروں کوروزگار کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں جبکہ آر پی ایل کا تعلق روزگار سے نہیں ہے کیونکہ اس میں امیدوار کی موجودہ ہنرمندی کو تسلیم کیا جاتا ہے۔شمال مشرقی ریاستوں میں پی ایم کے وی وائی - ایس ٹی ٹی کے تحت 31 دسمبر 2021 کو 3.11 لاکھ امیدواروں کو سرٹیفکیٹ دئے گئے جن میں سے 1.32 لاکھ امیدواروں کو روزگار فراہم کیا گیا ۔شمال مشرقی ریاستوں کے لئے روزگار کی ریاست وار اور صنف وار تفصیلات ضمیمے کی ٹیبل نمبر دو میں دی گئی ہیں۔
وزارت ان امیدواروں کے اعدادوشمار کو اپنے پاس نہیں رکھتی ، جو روزگار حاصل کرنے کے بعد اپنا روزگار جاری نہیں رکھتے ۔ مزید یہ کہ پی ایم کے وی وائی سوئم کے تحت روزگار کے سلسلے میں تربیت یافتگان کی موجودگی میں اضافے کی خاطر تربیتی مراکز کو 3000 روپے فی کس کی ترغیبی رقم فراہم کی جاتی ہے ۔ یہ رقم روزگار حاصل کرنے کے بعد تربیت یافتہ 12 مہینے تک فراہم کی جاتی ہے۔
ٹیبل نمبر -1
پی ایم کے وی وائی کے 2015 میں شروع ہونے کے بعدسے شمال مشرقی ریاست میں 31 دسمبر 2021 تک تربیت یافتہ امیدواروں کی ریاست وار تعداد :
ٹیبل نمبر -2
پی ایم کے وی وائی کے 2015 میں شروع ہونے کے بعدسے شمال مشرقی ریاست میں 31 دسمبر 2021 تک تربیت یافتہ امیدواروں کی ریاست وار تعداد :
S. No.
|
State
|
Short Term Training (STT)
|
Recognition of Prior Learning (RPL)
|
Trained
|
Certified
|
Placed
|
Oriented
|
Certified
|
-
|
Arunachal Pradesh
|
37,090
|
27,790
|
11,149
|
45,796
|
33,538
|
-
|
Assam
|
1,94,196
|
1,38,186
|
59,457
|
5,14,612
|
3,73,740
|
-
|
Manipur
|
45,652
|
36,887
|
15,162
|
40,881
|
32,700
|
-
|
Meghalaya
|
31,161
|
22,961
|
11,374
|
13,742
|
11,967
|
-
|
Mizoram
|
25,026
|
18,024
|
8,991
|
5,541
|
3,771
|
-
|
Nagaland
|
23,953
|
17,926
|
5,797
|
13,081
|
10,907
|
-
|
Sikkim
|
11,392
|
8,666
|
3,595
|
1,900
|
1,657
|
-
|
Tripura
|
54,420
|
41,477
|
16,901
|
82,014
|
58,228
|
Total
|
4,22,890
|
3,11,917
|
1,32,426
|
7,17,567
|
5,26,508
|
Table 2: State-wise and Gender-wise candidates provided with placement under PMKVY-STT since inception i.e. 2015 in the North Eastern State, as on 31.12.2021:
S. No.
|
State
|
Short Term Training (STT)
|
Female
|
Male
|
Transgender
|
Total
|
-
|
Arunachal Pradesh
|
6,859
|
4,289
|
1
|
11,149
|
-
|
Assam
|
34,168
|
25,284
|
5
|
59,457
|
-
|
Manipur
|
10,009
|
5,151
|
2
|
15,162
|
-
|
Meghalaya
|
7,341
|
4,033
|
0
|
11,374
|
-
|
Mizoram
|
5,749
|
3,242
|
0
|
8,991
|
-
|
Nagaland
|
3,686
|
2,111
|
0
|
5,797
|
-
|
Sikkim
|
1,859
|
1,736
|
0
|
3,595
|
-
|
Tripura
|
8,415
|
8,486
|
0
|
16,901
|
Total
|
78,086
|
54,332
|
8
|
1,32,426
|
ش ح۔ا س ۔رم
U-2715
(Release ID: 1806500)
|