وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

موسم پر مبنی اشاریہ  بیمہ اسکیم

Posted On: 15 MAR 2022 5:55PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب  پرشوتم روپالا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب بتایا کہ ماہی پروری کا محکمہ، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری  کی وزارت، ایک اہم  اسکیم یعنی پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی ) کو نافذ کر رہا ہے۔ تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں -212020 سے 2024-25 تک 5 سال کی مدت کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ 20,050 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی، دوسری چیزوں کے ساتھ ساتھ ماہی گیری پر پابندی/ مندی کے دوران سماجی و اقتصادی طور پر پسماندہ سرگرم روایتی ماہی گیروں کے خاندانوں کے لیے روزی روٹی اور غذائی امداد فراہم کرتا ہے جس کے تحت حکومت،  ہر اندراج شدہ استفادہ کنندہ کو سالانہ 1500 روپئے کے استفادہ کنندکان کے شراکت  کے ساتھ 3000/- روپے سالانہ سرکاری مالی مددفراہم کرتی ہے۔ مزید یہ کہ  4500/- روپے کی ایسی جمع شدہ رقم، ہر اندراج شدہ استفادہ کنندگان کو متعلقہ ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقوں  کی طرف سے سالانہ تین مہینوں کیلئے  ماہی گیری پر پابندی/ مندی کے دوران1500 روپئے  فی ماہ  کی شرح  پر تقسیم کیا جاتا ہے۔

پی ایم ایم ایس وائی، ماہی گیروں کے لیے بیمہ اور ماہی گیری کی کشتیوں کے لیے بیمہ کی ادائیگی پر ملنے والی رعایت  کی خاطر اپنی مرکزی اعانت یافتہ اسکیم کے جزو کے تحت مدد بھی فراہم کرتا ہے۔ ماہی گیروں کے لیے انشورنس کوریج میں (i) حادثاتی موت یا مستقل مکمل معذوری کے لیے 5,00,000/- روپئے (ii) مستقل جزوی معذوری کے لیے 2,50,000/- روپے اور (iii) حادثے کے بعد اسپتال میں داخل ہونے کے اخراجات کے لیے انشورنس کوریج کی رقم  25,000/- روپئے شامل ہیں۔ ماہی گیری کے محکمہ کے پاس موسم کی بنیاد پر اشاریہ بیمہ  اسکیم فراہم کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے تاکہ منفی موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے ماہی گیروں کو ہونے والے نقصان کو پورا کیا جاسکے۔ قومی ماہی پروری پالیسی کے مسودے میں فطرت کے انحراف سے ماہی گیروں کی زندگی، دستکاری اور سامان اور دیگر اثاثوں کی انشورنس کی سفارش کی گئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح – ع ح)

U.No. 2702



(Release ID: 1806462) Visitor Counter : 135


Read this release in: English