محنت اور روزگار کی وزارت
شری بھوپیندر یادو نے وشوکرما راشٹریہ پرسکار، نیشنل سیفٹی ایوارڈز اور نیشنل سیفٹی ایوارڈز مائنز پیش کیے
Posted On:
08 MAR 2022 7:09PM by PIB Delhi
لیبر اور روزگار، ماحولیات ، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو نے آج یہاں وشوکرما راشٹریہ پرسکار(وی ا ٓر پی)، نیشنل سیفٹی ایوارڈ(این ایس اے) سا ل 2018 کی کارکردگی کے لئے اورنیشنل سیفٹی ایوارڈز (مائنز)] این ا یس اے (مائنس)[ مسابقتی سال 2017، 2018، 2019 اور 2020 کے لئے دیئے۔ جہاں تک وی آر پی کا تعلق ہے تو سال 2018 کی کارکردگی کے لئے کل 96ایوارڈ دیئے گئے ، جبکہ این ایس اے کے لئے کل 141 (80 فاتحین اور 61 رنراپ) کو دیئے گئے ۔ جہا ں تک این ایس اے (مائنس) کا تعلق ہے تو کل 144 ایوارڈز (72 جیت کے ا نعامات اور 72 رنراپ ) کے انعامات مسابقتی سال 2017، 2018، 2019 اور 2020 کے لئے دیئے گئے ۔
لیبر اور روزگار کی وزارت ‘‘وشوکرما راشٹریہ پرسکار (وی آر پی ) اور نیشنل سیفٹی ایوارڈ ( این ایس اے)’’ 1965 سے اور نیشنل سیفٹی ایوارڈ (مائنس) ] ا ین یس اے مائنس[ 1983 سے چلا رہی ہے ۔ وی آر پی اوراین ایس اے ممبئی کے ڈائریکٹریٹ جنرل فیکٹری ایڈوائس سروس اینڈ لیبر انسٹی ٹیوٹ (ڈی جی ایف اے ایس ایل آئی )، جنرل آف مائنس سیفٹی اوراین ایس اے (مائنس) دھنباد کے ڈائریکٹر جنرل آف مائنس سیفٹی (ڈی جی ایم ایس ) کے ذریعہ چلائے جارہے ہیں ۔ ڈی جی ایف اے ایس ا یل آئی ایک ملحق آفس ہے جبکہ ڈی جی ایم ایس وزارت کا ایک ماتحت آفس ہے ۔
ملک بھر میں کوئلے، دھات اور تیل کی کانوں میں کام کرنے والے افراد کی پیشہ ورانہ حفاظت، صحت اور بہبود مرکزی حکومت کی تشویش ہے۔ کانوں میں کام کرنے والے افراد کی پیشہ ورانہ حفاظت کے لیے مائنز ایکٹ 1952 اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط میں موجود ہیں۔ مائنز مینجمنٹ مائنز ایکٹ 1952 کی دفعات اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط کے نفاذ کے لیے ذمہ دار ہے۔ ڈی جی ایم ایس، دھنباد وقتا فوقتا معائنہ اور پوچھ گچھ کے ذریعے اس کی تعمیل کی نگرانی کرتا ہے۔ حفاظت اور صحت کے معاملات میں ان شعبوں میں کام کرنے والے افراد کی شرکت کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، حکومت کام کی جگہ پر انسانی رویے پر اثر انداز ہونے کے لیے "سیلف ریگولیشن" اور "شراکتی انتظام" کے تصورات کو فروغ دے رہی ہے تاکہ حادثات کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔ روک تھام میں ایک حقیقی پیش رفت حاصل کرنے کے لیے۔ حفاظت کے مقصد کے لیے وقتاً فوقتاً مختلف قسم کے حفاظتی تعلیمی/پروموشنل اقدامات کے تصور، تشکیل کا پرچار کیا جاتا رہا ہے۔ نیشنل سیکورٹی ایوارڈ (مائنز) اسکیم بھی ایسا ہی ایک اقدام ہے۔ حکومت ہند کی محنت اور روزگار کی وزارت نے 1983 میں نیشنل سیفٹی ایوارڈز (مائنز) کا آغاز کیا تاکہ کانوں میں حفاظتی معیار کو بہتر بنانے اور قومی سطح پر بہترین حفاظتی کارکردگی کو تسلیم کرنے کے لیے کان چلانے والوں کے درمیان مسابقت کے جذبے کو فروغ دیا جا سکے۔ اس ایوارڈ کے تحت فاتح اور رنر اپ کو شیلڈ اور میرٹ سرٹیفکیٹ پیش کیا جاتا ہے۔
وی آرپی کسی ملازم یا کارکنوں کے گروپ کی طرف سے دی گئی شاندار تجاویز کے اعتراف میں لاگو کیا جاتا ہے اور کیلنڈر سال کے دوران مینجمنٹ کی طرف سے انجام دیا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں جاری کردہ "تجویز کے منصوبوں" میں صنعتی اداروں کے معیار، پیداواری صلاحیت اور حفاظت، صحت اور ماحولیاتی تحفظ ہے۔ یہ نقد انعام اور میرٹ کے سرٹیفکیٹ کی شکل میں تین زمروں میں دیا جاتا ہے: زمرہ ‘اے’ پانچ (5) 75,000 ہر ایک، زمرہ ‘بی’ آٹھ (8) 50,000 ہر ایک اور زمرہ ‘سی’ پندرہ (15) روپے 25,000ہر ایک اور کارکردگی سال 2018 کے لیے مختلف صنعتوں سے موصول ہونے والی کل 227 درخواستوں میں سے کل 28 ایوارڈز ہیں اور ان 28 ایوارڈز کے لیے 96 فاتحین کا انتخاب کیا گیا ہے۔
این ایس اے اٹامک انرجی ریگولیٹری بورڈ (اے ای آر بی) کے تحت صنعتی اداروں، تعمیراتی مقامات، بندرگاہوں اور اداروں کی بہترین حفاظتی کارکردگی کے اعتراف میں دیا جاتا ہے تاکہ حادثات سے بچاؤ کے پروگراموں میں انتظامیہ اور کارکنوں دونوں کے مفادات کو فروغ دیا جا سکے۔ ایوارڈز بارہ اسکیموں کے تحت دیئے جاتے ہیں، جن میں سے دس ا ے ا ی آر بی کے تحت کارخانوں/تعمیراتی مقامات/اسٹیبلشمنٹ کے لیے ہیں اور دو بندرگاہوں کے لیے ہیں۔ ہر ایوارڈ کے تحت، ہر ایوارڈ یافتہ اور رنر اپ کو شیلڈ اور میرٹ سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔ اوقات کار کی بنیاد پر اداروں کی مختلف اسکیموں میں اسٹیبلشمنٹ کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔
*************
ش ح- ا ک– ف ر
U. No.2481
(Release ID: 1805017)
Visitor Counter : 157