ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

خواتین کا عالمی دن 2022 : ایم ایس ڈی ای نے، صدیوں  پرانی دقیانوسی سوچ کے خلاف لڑکر اپنی امنگوں کو پورا کرنے والی ہندوستانی خواتین کی ہمت کو سلام کیا


پی ایم کے وی وائی ، اسکل انڈیا کی اہم اسکیم کے تحت 40 لاکھ سے زیادہ خواتین کو سرٹیفکیٹ دیا گیا اور 10لاکھ سے زیادہ خواتین کو روزگار دیا گیا

Posted On: 08 MAR 2022 7:39PM by PIB Delhi

ہنر مندی کے فروغ  اورکاروباریت کی وزارت  (ایم ایس ڈی ای ) نے ہنرمندی کے ماحولیاتی نظام میں خواتین کی کامیابیوں کو تسلیم اور ہندوستان کی معاشی ترقی کو بڑھانے میں ان کی سرگرم شرکت کی عزت افزائی کرتے ہوئے  آج خواتین کے بین الاقوامی دن 2022 کے موقع پر  ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا ۔ ہمارے  ملک کی خواتین نے حقیقی معنوں  میں دقیانوسی کے خلاف سامنے آکر  آواز بلندکی اور  نیز ہرشعبے میں مردوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ مردوں کے ساتھ کھڑے ہوکر عدم مساوات کا خاتمہ کیا۔ اسکل انڈیا مشن کی شروعات کے بعد سے ہی غیر روایتی ملازمت – کردار جیسے پلمبنگ  ،  ویلڈنگ اور ڈرائیونگ جیسے دیگر امور میں  خواتین کی شرکت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001O590.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Y5EI.jpg

 

اس تقریب میں  وزارت  کی ممتاز شخصیات   اور اسکل انڈیا مشن  کے شراکتدار  ایکو سسٹم نے شرکت  کی ۔اس موقع پر 100سے زیادہ  خواتین کو اعزاز سے نوازا گیا ۔ یہ خواتین اسکل  انڈیا ،دستکاری کی تربیتی اسکیم اور دیگر امور میں ریاستی سطح کے چیمپئن  ہیں۔اس کے علاوہ  ملک بھر میں  کاروباریت کو فروغ دینے کے لئے قومی ہنرمندی کے تربیتی ادارو ں( این ایس ٹی آئی )میں کاروباریت اور چھوٹے  کاروبارکے فروغ کے لئے  21 قومی اداروں کے توسیعی مراکز کا افتتاح کیا گیا۔این آئی ای ایس بی یو ڈی  مستقبل کے تاجروں کی تیاری کے لئے تجارتی  مسابقت  کو بڑھاوادینے کی خاطر این ایس ٹی آئی تربیت حاصل کرنے والوں کے لئے  کاروباریت کے فروغ  کے پروگرام کے لئے کاروباریت کی بیداری  کا  پروگرام  بھی کرے گا۔

حکومت  ، خواتین سمیت تمام شہریوں کے لئے مہارت کےفروغ  اور پیشہ ورانہ  تربیت  کی سمت میں  اپنی توجہ بڑھارہی ہے۔ایم ایس ڈی ای نے  افرادی قوت میں  خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لئے مختلف اسکیموں  اورپروگراموں کی شروعات کی ہے۔ان پروگراموں میں  صنعت 4.0، مصنوعی ذہانت ، تھری ڈی  پرنٹنگ ، ڈیٹا  پرتجزیہ وغیرہ  اور روایتی مہارت جیسے   ویلڈنگ  ، آٹو موبائل مشین وغیرہ سے منسلک  ، نئے دور کی ملازمت   کے کردار میں خواتین  کی مہارت  کے فروغ  پر توجہ بڑھائی گئی ہے۔

تقریب کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایس ڈی ای  کے سکریٹری  جناب راجیش اگروال نے ان تمام خواتین کا شکریہ ادا کیا ، جو آتم نربھر بھار ت کی عمارت کی ستون بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی خواتین نے  حقیقی معنوں  میں  عدم مساوات  اور بائیکاٹ  جیسی رکاوٹوں کے خلاف لڑتے ہوئے آگے آئی ہیں تاکہ و ہ اپنی خواہشات کی تکمیل کرسکیں ۔ سماج سے انہیں زبردست حمایت ملی ہے اور وہ ملک کی معاشی ترقی کو بڑھانے میں  مضبوطی سے سرگرم عمل ہیں۔انہو  ں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین نے دقیانوسی سو چ کے خلاف لڑتے ہوئے آگے آئی ہیں اور انہوں نے عدم مساوات   اور بائیکاٹ کا خاتمہ  کیا ہے ،دراصل یہ ناری شکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ارتقاپذیر ایکو سسٹم کے ساتھ ذہنیت  بھی تبدیل ہورہی ہے اور ہمیں   نئے بھارت کے مطالبے کو  پورا کرنے  کے لئے اپنی خواتین کو بااختیار بنانے کا عہد کرنا چاہئے اور ملک کی ترقی کے لئے تعاون کرنا چاہئے ۔

چیف  امپیکٹ افسر ، سمبھو فاؤنڈیشن   اور چیئر پرسن  ،  لیبر نیٹ سروس  انڈیا  گائتری  وسودیون   نے مہارت کے کورسز کرنے کے لئے خواتین کی حوصلہ افزائی پر زوردیا  اوروضاحت کی کہ کس طرح مہارت کو جنس  کے اعتبار سے نہیں دیکھنا چاہئے ۔ انہوں   نے  مزید  کہا کہ لیبر فورس میں خواتین کی شرکت بہت کم ہے اور خواتین کے لئے محفوظ  ماحولیاتی نظام تیار کرنے کی سمت  میں  ضروری اقدامات کرنے ہوں گے اوراس کے علاوہ ایک مضبوط  پالیسی کا خاکہ بھی تیار کرنا ہوگا،جس سے  یہ یقینی بنایا جاسکے کہ خواتین ملازمت کے لئے آگے آئیں۔وزارت نے صنعت میں  روزگار حاصل کرنے کے لئے  خواتین کی حوصلہ افزائی   کی خاطر نہ صرف متعدد اقدامات  کئے ہیں بلکہ کاروباریت کے ذریعہ  انحصار  بھی بنایا ہے ۔ ایم ایس ڈی ای کی اہم اسکیم  پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا ( پی ایم کے وی وائی ) مناسب ہنرمندی  اور صنف کو مرکزی دھارے میں  لانے کی مہارت کے ذریعہ  افرادی قوت میں   خواتین کی شرکت میں اضافے کو فروغ دینے کی کوشش  ہے۔ پی ایم کے وی وائی کے تحت 40 لاکھ سے زیادہ خواتین کی توثیق  کی گئی ہے، جو کُل تصدیق شدہ   کا 40فیصد ہے ۔ ملک بھر میں  14 ہزار سے زیادہ صنعتی تربیتی اداروں میں خواتین پیشہ ورانہ تربیت حاصل کررہی ہیں۔ سال 2014سے اب تک  آئی ٹی آئیز  میں  خواتین کے اندراج میں تقریباََ 100 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ملک بھر میں  85 فیصد سے زیادہ  زیرتربیت  خواتین میں  جن شکشا سنستھان شامل ہیں۔ ملک بھر میں  قومی ہنرمندی کے تربیتی اداروں میں صرف 18  خواتین ہیں۔

اس کے علاوہ  انڈیا اسکل2021 مسابقت   جیسے اقدامات سے 2018  میں  ہونےو الے  مقابلوں   سے 110 فیصد خواتین کی شرکت میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ پلمبنگ اور ہیٹنگ ، ویلڈنگ ،اضافی مینوفیکچرنگ  ،صنعت  4.0 جیسے کچھ  تجارتوں  میں  پہلی بار خاتون امیدوار و  ں کی شرکت دیکھی گئی ہے۔

ہندوستان ،دنیا کا مہارت   کا مرکز  بننے کی راہ  پر گامزن ہے ۔ صنفی مساوات  ،اقتصادی  پیداواریت  کو بڑھاسکتے ہیں اورترقیاتی نتائج میں بہتری لاسکتے ہیں۔ ٹکنالوجی کے استعمال ،  فنڈنگ  کےمواقع اورہنر مندی کے پروگرام سے  جاری اس تبدیلی میں  شرکت کے لئے  خواتین کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

*************

 

ش ح۔ع ح ۔رم

U-24

 



(Release ID: 1804727) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi