وزارات ثقافت

قومی عجائب گھر نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر "اختیار، سرپرستی، اور پارسائی - نسوانیت کے جشن" کے عنوان سے خصوصی نمائش کا اہتمام کیا


یہ نمائش، نسوانیت کے چشمے سے طاقت، سرپرستی اور پارسائی کے روایتی تصورات کو جانچنے پر مرکوز ہے

Posted On: 08 MAR 2022 8:16PM by PIB Delhi

قومی عجائب گھر، نئی دہلی نے "طاقت، سرپرستی، اور پارسائی – نسوانیت کے جشن " کے عنوان سے ایک خصوصی نمائش کا انعقاد کرکے خواتین کا بین الاقوامی دن 2022 منایا۔

اس نمائش کا افتتاح وزارت ثقافت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ للی پانڈے نے  جناب پارتھا سارتھی سین شرما، ڈائریکٹر جنرل، نیشنل میوزیم، نئی دہلی کی موجودگی میں کیا۔

یہ نمائش نسوانیت کے چشمے سے طاقت ، سرپرستی ، پرہیزگاری،کی روایتی نظریات کا تجزیہ کئے جانے پر مرکوز ہے ۔یہ تینوں نظریات اکثر و بیشتر مذہبی اور تاریخی بیانیوں میں مردوں کے ساتھ وابستہ کرکے پیش کئے جاتےرہے ہیں ۔اس نمائش نے بین الاقوامی یوم خواتین مناتے ہوئے بھارت کے فن او رتاریخ کی نمائندگی کرنے والی خواتین کی آواز کے سلسلے میں بین ثقافتی اور سماجی نماندگیوں کے نظریات کا مرقعہ پیش کیا ہے ۔ یہ نمائش بھارت میں خواتین کی معروف نمائندگی پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہے اور اس کا اظہار مجسموں ،مخطوطات ،تصویر یا قلمی نسخوں میں شامل چھوٹے نقوش،زیورات ،رنگین دھاگوں کی آمیزش سے بنا ہوا منقش کپڑا ،مذہبی رسوم میں کام آنے والی اشیاء ،تعویزوں وغیرہ کے ذریعہ بھی کیا گیا ہے جو ایک منفرد ثقافتی منظر کی ترجمانی کرتی ہیں۔

اپنے خطاب کے دوران محترمہ للی پانڈے نے نیشنل میوزیم کی ٹیم کو 'طاقت، سرپرستی، اور پارسائی – نسوانیت کا جشن' کے عنوان سے اس طرح کی خصوصی نمائش منعقد کرنے پر مبارکباد دی۔ یوم خواتین منانے کے لیے وقف خصوصی نمائش میں لچک اور موافقت کے جشن کو دکھایا گیا ہے۔ جب خواتین میوزیم تک رسائی حاصل کرتی ہیں، تو وہ خیالات تک رسائی حاصل کر رہی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ سازگار ماحول میں فن حاصل کرنے کی خاطر جڑنے کا موقع بھی حاصل کر رہی ہیں ۔ آئیے ہم دنیا کی تمام خواتین کے لیے امید اور خوشی کے تمام رنگ بھریں۔

جناب پارتھا سارتھی سین شرما نے کہا کہ انقلاب ہر روز نہیں آتا، ہم جو کچھ روزانہ کرتے ہیں، اس سے انقلاب برپا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنے مثبت اقدامات سے ہم امید کرتے ہیں کہ ہمیں جو ورثے میں ملا ہے، اس کو بہتر ماحول میں رکھا جائے۔

صنف نازک کے قوت کی تاریخ دیویوں کے اس سلسلے اور زنانہ یاد گاری عمارتوں میں تلاش کی جاسکتی ہے اور اس کے لئے ہمیں عبارتیں اور رسوم کو بھی کھنگالنا پڑےگا ۔تولیدی قوت پر مبنی رسوم کو بھی پرکھنا ہوگا اور بھارتی روایات میں مضمر اولوہی پہلوؤں کی جانب بھی دیکھنا ہوگا ۔سرپرستی کو ادبی عبارتوں اور ملکاؤں اور شہزادیوں کے ذریعہ بنائے گئے فنی نمونوں میں بھی تلاش کیا جاسکتا ہے۔ یہ نمائش پرہیزگاری پر اختتام پذیر ہوتی ہے اور یہ پرہیز گاری دونوں طرح کے فرائض یعنی ماں بیٹے اور ماں بیٹی کے مابین استوار تعلقات اور مذہبی وعظ کو بھی اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے اور اس کا تعلق زنانہ مبنی برعقیدت طریقہ ہائے کار سے بھی ہے ۔یہ تمام اشیاء مجموعی طور پر ایک تاریخی بیانیہ پیش کرتی ہیں جو صدیوں سے بھارتی ضمیر کا ایک حصہ رہا ہے ۔تقریباً100 کے قریب اشیاء یہاں نمائش کے لئے رکھی گئیں ہیں اور یہ نمائش ما قبل تاریخ ،آثار قدیمہ ،مخطوطات ،علم الانسان ،آرائیشی فنی نمونوں ،وسط ایشیائی نوادرات ، ماقبل کولمبیا اور مغربی فنون ،پینٹنگ ،سکوں وغیرہ سے متعلق پرانے کنبوں کا مطالعہ اور زیورات نیز ہتھیار اور بختر بندپر مشتمل ذخیرے کو بھی ناظرین کے لطف نظر کے لئے سمیٹے ہوئے ہے۔

 

وادیٔ سندھ کی تہذیب، مشہور ڈانسنگ گرل اور ما دیوی سے شروع ہوکر اور ہندو، جین اور بدھ روایات میں کلاسیکی اوروسط ایشیائی دیوی فرقوں کی طرف بڑھتے ہوئے،دیوی اور شکتی کی نمائندگی اس طرح کی مخصوص روایات کو جوڑنے والا ایک مشترکہ سلسلہ ہے۔ شاہی شان و شوکت اور سرپرستی کی نمائندگی وسط ایشیائی فنون کے ذریعہ کی جاتی ہے ۔خواتین کی نمائندگی جدید دور کے طورطریقوں میں پٹاچتراس، وارلی پینٹنگ اور متانی پچیڑی کے ذریعہ بھی نظر آتی ہے۔ نمائش میں اختیار، سرپرستی، اور پرہیز گاری کے پہلوؤں کو قدیم سے جدید دور تک نمایاں کیا گیا ہے، جو ہزاروں سالوں میں بھارت کی خواتین کے بنیادی اور نمایاں کی کردار کی عکاس ہیں۔

یہ نمائش 8 اپریل 2022 تک عوام کے لیے کھلی رہے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح – ع ح)

U.No. 2395



(Release ID: 1804318) Visitor Counter : 142


Read this release in: English , Hindi