کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

اب جبکہ بھارت 50 کھرب ڈالر کی معیشت بننے کا خواہشمند ہے، جی ڈی پی میں ہماری


برآمدات کاحصص بڑھ کر کم از کم 20 فیصد تک پہنچنا چاہئے:جناب پیوش گوئل

میں سمجھتا ہوں کہ ا یک مضبوط کرنسی سے کسی ملک کی قوت کی عکاسی ہوتی ہے اور یہ

ہمیشہ برآمدات کے لئے مفید ثابت ہوگی: جناب گوئل

ایشیا- یوروپ کے شمالی حصوں میں درپیش مسائل کے باوجود، ہم نہ صرف 400 (400 ارب ڈالر مالیت کی برآمدات) کے ہدف کےحصول کےراستے پر گامزن ہیں بلکہ مجھے 410 (410 ارب) کے قریب پہنچنے کی توقع ہے: جناب گوئل

جناب گوئل نے اقتصادی قوانین کی ایسی  تازہ کاری کی تلقین کی جو وقت کی ضروریات کی تکمیل کرسکے

جناب گوئل نے صنعت سے کہا کہ وہ امنگوں والے اضلاع اور دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں پر توجہ مرکوز کریں تاکہ وہ مستقبل میں برآمدات کے مرکز بن کر ابھر سکیں

Posted On: 07 MAR 2022 9:50PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا ہے کہ گھریلو مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) میں ہماری برآمدات کے حصص کو بڑھ کر کم از کم 20 فیصد تک پہنچنا چاہئے ۔ جناب گوئل نے یہ بھی کہا کہ ایک مضبوط روپیہ، برآمدات کے لئے مفید رہے گا۔

جناب گوئل نے ایسوچیم کے سالانہ اجلاس سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اپنے کلیدی خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ انہو ں نے کہا کہ اگر ہم 50 کھرب ڈالر کی معیشت بننا چاہتے ہیں تو اشیا اور خدمات سے متعلق ہماری برآمدات کو کم از کم ایک ٹریلین ڈالرز تکک ، مثالی طور پر 25 فیصد تک پہنچنا چاہئے لیکن کم سے کم اسے 20 فیصد تو ضرور ہونا چاہئے۔

مجھے یقین ہے کہ ایک مضبوط کرنسی سے کسی بھی ملک کی طاقت کی عکاسی ہوتی ہے اوریہ ہمیشہ ہی برآمدات کے لئے اچھی ثابت ہوتی ہے۔ ایک مضبوط اور مستحکم کرنسی بھارت کی معیشت کے لئے معاون ہوتی ہے۔

جناب گوئل نے کہاکہ انہیں پوری امید ہے کہ بھارت کی برآمدات رواں مالی سال میں 410 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہم فروری 2022 تک یعنی اس مالی سال کے 11 ماہ تک 374 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے ہیں۔ اس لئے مجھے یقین ہے کہ ان سب مسائل کے باوجود جو ہمیں ایشیا- یوروپ کے شمالی حصوں میں درپیش ہیں۔ ہم نہ صرف بہت اچھے طریقے سے 400 (400 ارب ڈالرز) تک پہنچیں گے بلکہ میں 410 (410  ارب ڈالرز) کے قریب پہنچنے کی توقع کررہا ہوں ۔

جناب گوئل نے اقتصادی قوانین کی ایسی تازہ کاری کی تلقین کی جو وقت کی بدلتی ضروریات کی تکمیل کرسکے۔ جناب گوئل نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج بھارت کے ترقیاتی سفر کا وقت ہوچکا ہے ۔

جناب گوئل نے کہاکہ ‘‘امرت کال’’ کا ہدف، بھارت میں خوشحال بھارت کے 135 کروڑ شہریوں کو نئی بلندیوں تک پہنچانا ہے ۔

اس وقت دنیا میں بھارت کے مقام کو لے کر کافی مثبت تاثرات پائے جاتے ہیں اور یہ مثبت تاثرات 130 کروڑ ہندوستانیوں کی امیدوں اور خوابوں کی وجہ سے ہیں۔ آج لوگوں کی سوچ ‘‘بھارت کیوں’’ سے بدل کر ‘‘بھارت کیوں نہیں’’ ہوگئی ہے۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا ‘‘امرت کال’’ میں ابھی 25 سال کا عرصہ ہے۔ لیکن ہم اپنے اہداف کی حصولیابی کیلئے اتنے طویل عرصہ تک انتظار نہیں کرسکتے۔ ہمیں اسی  وقت شروعات کرنی ہوگی۔ ہمیں ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کرنا ہے۔’’

جناب گوئل نے کہا کہ کووڈ-19 کے سبب ہمیں ایک منفرد موقع فراہم ہوا ہے کہ ہم دنیا کی بڑی بڑی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو راغب کرسکیں۔ جناب گوئل نے کہا کہ ہمیں عالمی مسابقت آرائی میں ایک بالادستی حاصل کرنے کی غرض سے ہماری بالادستی کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

  • ایک معیار کی حامل معیشتیں
  • آبادی کی شکل میں حاصل بالادستی
  • اچھی حکمرانی اور
  • صنعت میں جدت طرازی کی حوصلہ افزائی۔

جناب گوئل نے کہا کہ حکومت نے اپنے مختلف جرأتمندانہ اصلاحات کے ذریعہ مینوفیکچرنگ سےمتعلق عالمی منظرنامہ میں بھارت کی چھاپ چھوڑنے کی غرض سے سازگار ایکونظام فراہم کیا ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ حکومت ہماری مسابقتی اور موازنتی بالادستی کی بنیاد پر خاص وجہ والے شعبوں کی نشاندہی کررہی ہے۔ مرکزی بجٹ 2022 کی بدولت ایک آتم نربھربھارت کے تئیں ہمارے عزم کو مزید تقویت فراہم ہوئی ہے۔ بجٹ کے بعد سلسلہ وار ویبنیارس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ جن میں دفاع میں آتم نربھر یا خودکفالت، گتی شکتی، دنیا کے لئے میک اِن انڈیا، پائیدار ترقی کیلئے توانائی وغیرہ جیسے مختلف النوع پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔

وزیرجناب نریندر مودی ان ویبینارس میں ذاتی طور پر شرکت کرکے آگے آکر قیاد ت کررہے ہیں۔

جناب پیوش گوئل نے صنعت کیلئے اقدامات کرنے کی غرض سے ایک تین نکاتی اپیل کی ہے۔

1۔       ایف ٹی اے سے متعلق مختلف تجاویز تلاش کریں اور ان کی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔

2۔       اقدامات کرکے ہمارے شہریوں میں اس بات کیلئے فخرکا جذبہ پیدا کریں کہ ہماری مصنوعات عالمی مصنوعات کے معیار کے نہ صرف برابر ہیں اور یہاں تک کہ ان سے بہتر بھی ہیں۔

3۔       امنگوں والے اضلاع اور دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں کی ترقی پر توجہ مرکوز کریں۔ یہ مقامات مستقبل میں برآمدات کے اہم مرکز بن سکتے ہیں۔

جناب گوئل نے کہا کہ صنعت، حکومت اور شہری آئیے ہم سب ملکر، عالمی تجارت میں بھارت کے حصے میں اضافہ کرکے، ایک عالمی لیڈر کی حیثیت سے بھارت کے مقام کو تقویت بہم پہنچانے کیلئے کام کریں ۔

آئیے ہم سب دنیا کیلئے ‘میک اِن انڈیا’ پر عمل کریں  اور اس کے لئے ہماری اجتماعی کوشش (سب کا پریاس) سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔

 

****************

 

(ش ح۔ع م ۔ ع ن)

U. NO. 2343


(Release ID: 1803908) Visitor Counter : 162


Read this release in: English , Hindi