وزارت اطلاعات ونشریات
حکومت نے سینماٹو گراف ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے بارے میں فلم صنعت کے ساتھ صلاح و مشورہ کیا
فلم پائریسی سے نبرد آزمائی ہماری ترجیح - اپورو چندرا ، سکریٹری اطلاعات و نشریات
Posted On:
04 MAR 2022 6:01PM by PIB Delhi
اطلاعات و نشریات کی وزارت نے فلم انڈسٹری کو یقین دلایا ہے کہ فلم پائریسی سے نمٹنے کے لئے سینماٹوگراف ایکٹ 1952 میں مناسب ترامیم تجویز کی جائیں گی۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے فلم تنظیموں کے ساتھ ایک مشاورتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، اطلاعات و نشریات کے سکریٹری، جناب اپورو چندرا نے کہا کہ مجوزہ سنیماٹوگراف ترمیمی بل اور پائریسی مخالف امور سے متعلق مسائل کو صنعت کے حصص داروں کے ساتھ مشاورت کے بعد حل کیا جائے گا۔ ممبئی میں آج کی میٹنگ سے قبل جنوبی بھارت کی فلم انڈسٹری کے ساتھ اسی طرح کی مشاورت کل چنئی میں ہوئی تھی ۔
سنیماٹوگراف ایکٹ 1952 کے تحت سرٹی فکیشن سے متعلق مسائل کی جانچ کے لئے 2013 ء میں جسٹس مکل مدگل کی سربراہی میں ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ جناب شیام بینیگل کی صدارت میں ماہرین پر مشتمل ایک اور کمیٹی 2016 ء میں تشکیل دی گئی تھی ، جس کا مقصد سنیماٹوگراف قانون و ضوابط کے دائرے میں سرٹی فکیشن کے لئے جامع رہنما خطوط وضع کرنا تھا۔ ان کی سفارشات میں فلموں کا عمر پر مبنی سرٹی فکیشن شامل ہے۔
سکریٹری جناب اپورو چندرا نے چار فلم میڈیا اکائیوں یعنی فلم ڈویژن، ڈائریکٹوریٹ آف فلم فیسٹیولز، نیشنل فلم آرکائیوز آف انڈیا ، چلڈرن فلم سوسائٹی کو نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف انڈیا ( این ایف ڈی سی ) لمیٹیڈ کے ساتھ ضم کرنے کی بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ این ایف ڈی سی کا بنیادی مقصد ایک ایسا ادارہ بننا ہے ، جس کے ذریعے فلم سے حاصل ہونے والی آمدنی کو فلمی شعبے کی ترقی کے لئے استعمال کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے چل رہی کوئی اسکیم بند نہیں کی جا رہی ہے ۔ ‘‘ ہم این ایف ڈی سی کو مضبوط کریں گے تاکہ وہ ملازمین کو روٹیٹ کرسکیں اور اپنی تفویض کردہ ذمہ داریوں کو پورا کر سکے ۔ ’’
اینی میشن، ویژوول افیکٹس، گیمنگ اینڈ کامک (اے وی جی سی) پروموشن ٹاسک فورس کے قیام کے تعلق سے ، وزیر خزانہ کے اعلان کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وزارت اس کے لئے ٹرمز آف ریفرنس پر کام کر رہی ہے۔ ‘‘ ہم امید کرتے ہیں کہ اس ماہ اس ٹاسک فورس کا قیام عمل میں آ جائے گا تاکہ کام کیا شروع کیا جا سکے اور ہم اس ابھرتے ہوئے شعبے کی صلاحیتوں کا استعمال کرنے کے قابل بن سکیں ۔ ’’
جناب چندرا نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ صنعت سی بی ایف سی کے ذریعہ فلم سرٹی فکیشن کے عمل کو ہموار کرنے سے مطمئن ہے۔ ایڈیشنل سکریٹری، اطلاعات و نشریات محترمہ نیرجا شیکھر نے بتایا کہ سی بی ایف سی کے سرٹی فکیشن کے طریقہ ٔکار میں بہتری سے متعلق تجاویز پر فریقین اور عام لوگوں کی رائے ملی ہے ۔
سی بی ایف سی کے چیئرپرسن پرسون جوشی نے کہا کہ فلم سرٹیفکیٹس کے ڈیزائن میں تبدیلی اس بات کی علامت ہے کہ بورڈ طریقۂ کار کو ہموار، ڈیجیٹل اور زیادہ حصص دار دوست بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ سرٹی فکیشن کے عمل کو ، جہاں تک ممکن ہو آسان بنایا گیا ہے، اگرچہ ہمیں فلمیں دیکھنے اور تصدیق کرنے کے لئے انسانی مداخلت کی ضرورت ہے لیکن ہم نے نظام کو منظم کیا تاکہ طریقۂ کار کے دوسرے اجزاء کی رفتار بڑھائی جا سکے ۔ ’’
سی بی ایف سی کے سی ای او جناب رویندر بھاکر نے سرٹی فکیشن باڈی کے اب تک کے سفر اور نئے چیلنجوں کے پیش نظر ، اس میں کی گئی تبدیلیوں کے بارے میں مختصراً بتایا۔ انہوں نے سرٹی فکیشن کے عمل کی ڈجیٹل کاری اور اس میں شفافیت بڑھانے اور کاروبار کرنے میں آسانی کے لئے ، اِس سمت میں اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بھی بات کی۔
II حکومت اسکرینوں کی تعداد بڑھانے پر زور دے رہی ہے، جلد ہی تھیٹروں کے قیام کے لئے سنگل ونڈو منظوری کا نظام ہوگا – نیرجا شیکھر ، ایڈیشنل سکریٹری ، اطلاعات و نشریات
میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ایڈیشنل سکریٹری نیرجا شیکھر نے وزارت کی طرف سے کئے گئے اقدامات اور بھارت میں غیر ملکی فلموں کی شوٹنگ اور عالمی میڈیا اور تفریحی کانفرنسوں کے انعقاد کے لئے حوصلہ افزائی سمیت فلم صنعت کے سلسلے میں نافذ کی جا رہی متعدد مرکزی شعبے کی مختلف اسکیموں کے بارے میں بتایا ۔
انہوں نے اسکرینوں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت کی بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ حکومت فلم تھیٹر کھولنے اور ایونٹ مینجمنٹ کے لئے سنگل ونڈو کلیئرنس سسٹم متعارف کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ’’ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس مقصد کے لئے دیہی تھیٹرز اور موبائل اسکرینز کا قیام زیر غور ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ہم تھیٹروں کی تعداد بڑھانے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ بڑے پیمانے پر کام کرنے جا رہے ہیں ۔ ’’
محترمہ شیکھر نے چیمپئن سروسز سیکٹر اسکیم کی آڈیو ویژوچل خدمات کے تحت مراعات کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ آڈیو ویژول خدمات ، 12 چیمپئن سروس سیکٹرز میں سے ایک ہے ، جنہیں حکومت فروغ دینا چاہتی ہے۔ ’’ حکومت نے ، ان ممالک میں فلموں کی مشترکہ پروڈکشن کے لئے مالی مراعات کی منظوری دی ہے ، جن کے ساتھ بھارت کے مشترکہ پروڈکشن کے معاہدے ہیں۔ دوسرے ممالک کے ساتھ آڈیو ویژوول کو پروڈکشن کے لئے 25 کروڑ روپئے کے بجٹ والی فلم کے لئے 2 کروڑ روپئے یا 30 فی صد تک ری امبرسمنٹ دستیاب ہے۔ اسی طرح بھارت میں غیر ملکی فلموں کی شوٹنگ کے لئے مراعات بھی دستیاب ہیں۔
III۔ غیر ملکی فلمی میلوں میں بھارتی فلموں اور پروڈکشن کمپنیوں کی شرکت
غیر ملکی فلم فیسٹیولز میں بھارت فلموں اور فلم سازوں کی شرکت کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں بھارتی فلموں کی نمائش کو بڑھانے اور وہاں بھارت کی سافٹ پاور کو دکھانے کی ضرورت ہے۔ ‘‘ ہمیں صنعت کے لئے خصوصی مواد کی ضرورت ہے ، جس سے اُن ممالک میں بھارتی فلموں کی نمائش میں مدد ملے ، جہاں بھارت فلموں کی مانگ ہے۔ ’’ انہوں نے مخصوص بازاروں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جو بھارت مواد کی مانگ کرتے ہیں۔
آج کی میٹنگ میں تقریباً 50 فلم تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی اور مشاورتی عمل میں حصہ لیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح – م م – ع ا )
U.No. 2300
(Release ID: 1803520)
Visitor Counter : 273