وزارت دفاع

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے  دہلی یونیورسٹی کی 98 ویں تقسیم اسناد تقریب سے خطاب کیا


بھارت کی طاقت میں اضافہ کسی کو خوفزدہ کرنے کے لئے نہیں بلکہ دنیا کی فلاح وبہبود کے لئے ہے: راج ناتھ سنگھ

اختراع، تخلیق  اور آئیڈیاز کے لئے نوجوانوں پر زور دیا

Posted On: 26 FEB 2022 6:59PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت کی طاقت میں اضافہ کسی کو خوفزدہ کرنے کے لئے نہیں ہے، بلکہ اسے پوری دنیا کی  فلاح وبہبود کے جذبے سے تحریک ملی ہے۔ نئی دہلی میں  سنیچر 26  فروری 2022  کو  دہلی یونیورسٹی کی  98  ویں  تقسیم اسناد تقریب میں انہوں نے کہا کہ  بھارت پھر سے  جگت گرو بننا چاہتا ہے اور ملک کو  طاقت ور ، خوشحال اور علم سے  آراستہ کرنے کا  اس کا خواب ہے۔

نوجوانوں کی ترقی کے لئے  ایک انٹر پرینیوریل ماحولیاتی نظام  کی تعمیر کے لئے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے ملک میں کوئی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام نہیں تھا، جب کہ پچھلے 7  برسوں  میں  منظر نامہ تیزی سے  تبدیل ہوا ہے۔

 جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ  ‘‘2014  میں ملک میں صرف  500  اسٹارٹ اپ  تھے لیکن اس سال  یہ تعداد  60  ہزار ہو گئی ہے’’۔  انہوں نے بتایا کہ  ‘‘2021  میں 45  نئے یونیکورن  رجسٹر کئے گئے، جس سے ملک میں یونیکورن کی تعداد بڑھ کر 83  ہو گئی، حالانکہ  اس سال کے پہلے 50  دنوں میں مزید 10  یونیکورن ان کے ساتھ جڑ گئے ہیں’’۔

انہوں نے  نوجوانوں کو کسی بھی ملک میں تبدیلی  کا سب سے بڑا  ذریعہ اور محرک بتاتے ہوئے کہا کہ  نوجوان  ہمارے ملک کی  سب سے بڑی  طاقت ہیں اور  ملک کا مستقبل نوجوانوں کی طاقت   پر منحصر کرتا ہے۔ اختراع،  تخلیق  اور  نئے نئے خیالات پر  زور دیتے ہوئے  انہوں نے نوجوانوں سے ملک میں اختراع،  تخلیق اور نئی کمپنیوں  اور  تحقیقی  اداروں کے قیام  میں قیادت  کا رول ادا کرنے کے  واضح  مقصد کے ساتھ  آگے آنے کی درخواست کی۔

 جناب  راج ناتھ سنگھ نے تقریب میں ڈگری  اور  انعامات حاصل کرنے والے سبھی  طلباء  کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ دہلی یونیورسٹی جلد ہی  اپنے 100  سال مکمل کرے گی اور ان 100 برسوں کے دوران اس یونیورسٹی نے دنیا بھر میں  اپنی  ساکھ  قائم کی ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ واحد  ایسی یونیورسٹی ہے، جہاں  قدیم ،  قرون وسطی اور جدید  دور میں عظیم  اداروں اور  افراد کے نام  اس کے  کالجوں  سے جڑے ہیں۔  وزیر دفاع نے  کہا کہ  دہلی یونیورسٹی  کے  سابق  طلباء  دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں اور ہر شعبے میں کامیاب رہے ہیں، جس سے  ان کی  اس مادری درسگاہ میں  فخر کا جذبہ پیدا ہوا ہے۔

تیتریہ اُپنشد میں ‘‘دیکشانت’’ (دیکشانت تقریب) لفظ کی قدیم جڑوں کو یاد کرتے ہوئے جناب راج  ناتھ سنگھ نے تعلیم کے لئے  اقدار  کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے  طلباء دنیا میں قدم  رکھیں گے، ان کے  پاس سیکھنے کے لئے نئے راستے ہوں گے۔ انہوں نے آگے کہا کہ  علم کے ہر ایک  ادارے کا  ایک قابل عمل پہلو ہوتا ہے، ویسے ہی  جیسے  ہر  نظریئے میں ایک  اپلائڈ سائنس  ہوتی ہے۔ انہوں نے   طلباء  سے  درخواست کی کہ وہ ہر  شعبے میں اپنی مکمل مہارت کے ساتھ عملی طور پر کام کرنے کے لئے  پر عزم رہیں۔ انہوں نے  بھارتی ثقافت اور روایات  کی  جڑوں کو سمجھنے  اور ان سے  جڑنے کی ضرورت کو  واضح کرتے ہوئے کہا کہ  کوئی بھی ملک  اپنے سنہرے ماضی کو  سمجھے  اور  احترام کئے بغیر عظیم نہیں بن سکتا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ایسے وقت میں جب ملک  امرت کال میں داخل  ہو چکا ہے، ہم سبھی  کو  مساوات ، ہم آہنگی  اور  علم   کی عظیم بھارتی  روایت کو یاد رکھنا چاہئے اور اس پر عمل کرنا چاہئے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ‘‘ایک وقت تھا جب بھارت وشو گرو تھا اور تاریخ میں اس کی سنہری داستان کا ذکر  کیا گیا ہے۔ جیسے جیسے ہم نئے بھارت کی راہ پر آگے بڑھ رہے ہیں، ہماری نوجوان نسل کو  قابل فخر  ثقافتی  جڑوں سے جڑنے کی ضرورت ہے’’۔

وزیر دفاع نے قدیم عہد  کو یاد کیا ، جب بھارت سائنس اور  علم میں  پیش پیش تھا، انہوں نے کہا کہ  ایک طویل عرصے تک ملک  کے غلام رہنے کی وجہ سے آج کے لوگ  اس  قابل فخر ماضی سے  واقف نہیں  ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے  آریہ بھٹ، باراہ میہر، برہم گپت، چرک،سوشرت، ناگاارجن وغیرہ جیسے  کئی  قدیم سائنس دانوں، اسکالرس اور  رشیوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ  ایک وقت  بھارت سائنس اور ٹیکنالوجی میں سرفہرست تھا۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘بھارت  نے دنیا کو  زیرو دیا، جس سے گنتی ممکن ہوئی۔ کواڈریٹک اکیویشن کی تخلیق عظیم شری دھرا چاریہ نے کی تھی۔ اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ  بودھایم نے  پائیتھا گورس تھیورم کی دریافت  پائیتھاگورس سے 300  سال پہلے کی تھی۔ کیلکولس ،نیوٹن کے ذریعہ پیش کئے جانے سے 350  سال پہلے  کیرالہ میں تحریری طور پر  دستیاب تھا۔ کوپر نکس سے تقریبا  ایک ہزار سال پہلے  آریہ بھٹ نے ثابت کردیا تھا کہ  زمین گول ہے اور  اپنے محور پر گھومتی ہے’’۔

ملک کی  روحانی  طاقت کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب راج  ناتھ سنگھ نے کہا کہ   مارک زکر برگ اور  اسٹیو جابس جیسی  سرکردہ شخصیات نے بھی  ذکر کیا ہے کہ  وہ اپنی زندگی میں مشکل گھڑی میں اترا کھنڈ کے  نینی تال میں  نیم کرولی  بابا  کے  کیچی دھام  مندر   جیسے  روحانی  مقام پر گئے تھے، جہاں انہیں  سکون ، پازیٹوٹی  اور زندگی میں نئی سمت ملی۔

زندگی میں اقدار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے  وزیر دفاع نے کہا کہ  دانشمند، ہونہار  اور دولت  مند بننے سے زیادہ اہم مہذب بننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  افضل گرو، یعقوب میمن اور  اسامہ بن لادن  جیسی  کئی مثالیں ہیں، جو اس بات کو  مسترد کردیتے ہیں کہ تعلیم کی کمی  اور غریبی  ہی  دہشت گردی کی واحد  وجہ ہے۔ یہ تعلیم یافتہ تھے اور  دولت مند بھی تھے  لیکن غیر  مہذب تھے۔ انہوں نے  نوجوانوں سے  ملک کے خلاف  کسی بھی  سرگرمی سے دور رہنے  کا عہد  لینے  کی درخواست کی۔

راجناتھ سنگھ  نے کہا کہ غریبی اور  بھوک  جیسے مسائل  اب بھی ملک سے ختم نہیں ہوئے ہیں اور معیاری تعلیم ہی انہیں ختم کرنے  کا واحد  ذریعہ ہو سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح-ف ا- ق ر)

U-2064



(Release ID: 1801719) Visitor Counter : 171


Read this release in: English , Hindi