وزارت آیوش

صحتی شعبہ کو فروغ دینے کے لیے ویبنار کا انعقاد

Posted On: 26 FEB 2022 7:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 26 فروری 2022:

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے صحتی شعبہ کے لیے ماقبل مرکزی بجٹ ایک ویبنار کا آغاز اور خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں ان عوامل کے بارے میں تفصیل سے بات کی، جو صحتی شعبہ کو جامع اور مبنی بر شمولیت بنانے سے متعلق کوششوں کو اجاگر کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے آیوش کے  روایتی طبی نظام میں تحقیق کو فروغ دینے اور موجودہ صحتی نظام میں اس کی فعال شمولیت پر زور دیا۔

صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے ذریعہ منعقدہ ویبنار میں آیوش کی وزارت نے فعال طور پر حصہ لیا۔ مبنی بر شمولیت اور منصفانہ طریقہ سے حفظانِ صحت خدمات کی بہم رسانی کے لیے ٹیلی میڈیسن اور آئی ٹی ایپلی کیشن والی خدمات کو مضبوط بنانے کے موضوع پر ہوئی گفت و شنید میں دونوں وزارتوں کے علاوہ، نیتی آیوگ، اسٹارٹ اپ شعبے کےماہرین اور دیگر ماہرین تعلیم بھی شامل ہوئے۔

وزیر اعظم نے دنیا میں آیوش کی بڑھتی قبولیت کا ذکر کیا اور اس حقیقت پر فخر محسوس کیا کہ عالمی صحتی تنظیم بھارت میں روایتی ادویہ کا اپنا واحد عالمی مرکز شروع کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’اب یہ ہم سبھی پر منحصر کرتا ہے کہ ہم اپنے لیے اور دنیا کے لیے بھی آیوش کے بہتر حل کیسے پیش کریں‘۔ انہوں نے کہا کہ کووِڈ۔19 وبائی مرض کے دوران روایتی ادویہ، خصوصاً جڑی بوٹیوں سے تیار مصنوعات کا زبردست مطالبہ رہا۔ انہوں نے تمام حصہ داروں سے اس موقع کا فائدہ اٹھانے کے لیے دیگر ممالک میں امکانات تلاشنے کی اپیل کی۔

آیوش کے وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ وزارت آیوش پہلے ہی آیوشمان بھارت، ڈجیٹل مشن اور نیشنل ٹیلی میڈیسن کے شعبہ میں متعدد پہل قدمیاں انجام دے چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ میں جن پہل قدمیوں کا ذکر ہوا ہے ، ان میں تیزی لائی گئی ہے اور اسے روڈمیپ کے مطابق نافذ کیا جائے گا۔

آیوش کے وزیر نے آگے کہا کہ ڈجیٹل اسپیس کی بڑھتی مقبولیت اور انحصار کے ساتھ، مرکزی حکومت نے ڈجیٹل بنیادی ڈھانچہ کی ترقی پر زور دیا ہے، جس کی آیوش کی وزارت نے بہتر طریقے سے حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’بجٹ میں پیش کی گئیں مختلف تجاویز آیوش گرڈ کے تحت پورے آیوش شعبہ کو ڈجیٹل بنانے کی سمت میں بڑا قدم ثابت ہوں گی۔‘‘

ویبنار کے دوران صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویا نے کہا، ’’صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور آیوش کی وزارت بہتر تال میل کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ ہم دو مختلف وزارتیں ہیں تاہم ہمارا نصب العین ہر شہری کو جامع صحتی خدمات فراہم کرانا ہے۔ وزیر اعظم کے ’ایک بھارت، ایک صحت‘ کی تصوریت کو دونوں وزارتوں کے مابین تال میل سے ہی حاصل کیا جائے گا۔‘‘

آیوش کی وزارت کے سکریٹری، ویدیہ راجیش کوٹیچا نے تمام افراد کے تعاون کی ستائش کرتے ہوئے کہا، ’وزارت پہلے سے ہی اے بی ڈی ایم کے تعاون سے آیوش گرڈ کے ذریعہ پورے آیوش شعبہ کو ڈجیٹل بنانے کی سمت میں کام کر رہی ہے۔اس کے علاوہ، اے بی ڈی ایم ڈھانچے کے اندر زمرہ 2، زمرہ 3، زمرہ 4 شہروں میں خصوصاً چھوٹے ہسپتالوں کی ریگولیٹری تعمیل کے لیے سنگل ونڈو نظام کی ضرورت ہے۔‘

ویبنار کو تین مساوی سیشنوں میں تقسیم کیا گیا تھا، جس میں حفظانِ صحت نظام کو مضبوط کرنے کے لیے مرکزی بجٹ میں اعلان کردہ مختلف اقدامات پر تبادلہ خیالات کیے گئے۔ پینلسٹ حضرات نے آیوشمان بھارت ڈجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم)، نیشنل ٹیلی میڈیسن اور ای۔سنجیونی پلیٹ فارم اور ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام کے بارے میں جانکاری ساجھا کی۔ تمام شرکاء  اور پینلسٹ حضرات نے اس بات کی حمایت کی کہ آیوش نظام طب اور خدمات کو عام دھارے میں لایا جانا چاہئے اور تمام ڈجیٹل صحتی ایکو نظام  کے ساتھ مربوط کیا جانا چاہئے۔ بات چیت کے دوران، متعدد حصہ داروں نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اہم کردار کا ذکر کیا اور نجی تنظیموں کی اور زیادہ شمولیت پر بھی زور دیا ۔

***

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. No. 2045



(Release ID: 1801567) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Hindi