قانون اور انصاف کی وزارت
قانونی امور، قانون وانصاف کی وزارت کی ماتحتی میں کام کی جگہوں پر جنسی ہراسانی کی روک تھام سے متعلق پہلی ورکشاپ 23 فروری 2022 کو منعقد ہوئی
Posted On:
23 FEB 2022 8:15PM by PIB Delhi
قانونی امور کے محکمہ کے خاتون افسران ؍افسران سے خطاب کرتے ہوئے قانون کے مرکزی سکریٹری جناب انوپ کمار میندی رتّا نے اس بات کو اجاگر کیا کہ کام کی جگہوں پر جنسی ہراسانی آئین کی دفعہ 14,21 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ جب تک خواتین کھل کر باہرنہیں آئیں گی، تب تک رویے میں تبدیلی لانا مشکل ہے۔ اس سے جڑے مختلف چیلنجز درپیش ہیں اور پہلا مرحلہ شکایتی کمیٹی کو واقعہ سے متعلق شکایت پر بات کرنے اور لکھنے کا ہے۔سائبر کرائم نے بھی جنسی ہراسانی کے نئے راستے کھول دیے ہیں، جو کہ ایک بڑا چیلنج ہے۔ قانون کے سکریٹری نے آئی پی سی کے تحت التزامات کی وضاحت کی، جس میں خواتین سے متعلق جرائم پر کارروائی سے متعلق دفعات ہیں۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل آف انڈیا محترمہ ایشوریہ بھارتی نے محکمے میں خطاب کا موقعہ ملنے پر شکریہ ادا کیا اور بھوری دیوی معاملے اور سپریم کورٹ میں داخل وشاکھا پی آئی ایل کے طریقوں کے بارے میں بات کی۔انہوں نے واضح کیا کہ پدرانہ نظام صنفی نہیں ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ کام کی جگہوں پر جنسی ہراسانی کے معاملے میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اس تعلق سے اگست 1997 میں وشاکھا اور دیگر بنام راجستھان کی ریاست کے معاملے میں سپریم کورٹ کے ذریعہ منظور کردہ رہنما ہدایات کی روشنی میں تبدیلیاں آئی ہیں یہ رہنما ہدایات جنسی ہراسانی کو ایک قانونی وضاحت فراہم کرتا ہے، جو طرز عمل کی ساری شکلوں کو واضح کرتا ہے۔
قانون ساز محکمے کی سکریٹری ڈاکٹر ریتا وسشٹ نے واضح کیا کہ قانون کی عمل آوری ہونی چاہئے۔ شکایتی کمیٹی کو خواتین کے لئے محفوظ مقام کے نفاذ میں ایک سرگرم اور مثبت رول ادا کرنا چاہئے۔
اس کے بعد ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر انجو راٹھی رانا نے ’چپی توڑ‘ جیسے مختلف سرگرمیوں کے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے ایک تبادلہ خیال کے پروگرام کی نظامت کی۔ انہوں نے شرکا سے بھی بات کی اور اس طرح کے واقعات کے روکنے کے لئے اور اس سے متعلق واقعات کو شیئر کرنے کی اپیل کی، تاکہ کام کی جگہوں کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنایا جاسکے۔ شرکا کی طرف سے اس طرح کے پروگرام وقفے وقفے سے منعقد کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔
*************
( ش ح ۔ ع ح ۔ ع ر (
24-02-2022
U. No. 1949
(Release ID: 1800753)
Visitor Counter : 192