ارضیاتی سائنس کی وزارت

سمندری کٹاؤ کی وجہ سے ساحلی علاقے  خطرے کی زدمیں

Posted On: 10 FEB 2022 4:52PM by PIB Delhi

ارضیاتی سائنسز  کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) اور سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ارضیاتی سائنسز  کی وزارت کے ایک منسلک دفتر نیشنل سینٹر  فار کوسٹل ریسرچ ( این سی سی آر ) نے ہندوستانی ساحل پر  مخصوص  مقامات پر سمندری کٹاؤ کی وجہ سے لاحق ہونے والے خساروں  کے مطالعات  کئے ہیں۔ انتہائی شدید بارش اور  اس سے جڑے سیلاب نے  ماہی گیروں سمیت ساحلی  علاقوں میں  رہنے  والے طبقوں کے لئے ایک خطرہ  پیدا کردیا ہے  لہٰذا دوساحلی شہروں چنئی اور ممبئی کے لئے مربوط فلڈ وارننگ سسٹم  ( ایک – فلوز ) تیار کیا ہے تاکہ آئی ایم ڈی کے ذریعہ ریاستی سرکار کے لئے  بھاری  بارش کی صورت میں   سیلاب کے خسارے کو  کم کرنے  کی کارروائی سے متعلق معلوما ت کو عام کیا جاسکے ۔اس کے علاوہ این سی سی آر نے تمل ناڈو سرکار کی  ماہی پروری  کے محکمے کے ساتھ  ایک موبائل ایپلی کیشن  یعنی تھونڈل  بھی تیار کیا ہے تاکہ  پریشانی کی صورت میں  ساحلوں  پر مچھلی  پکڑنے والے ماہی گیروں  کے لئے معلومات عام کی جاسکے ۔اس کے علاوہ  کٹاؤ کی وجہ سے  ساحلی خسارے   پر معلومات  کو این سی سی آر  کے ذریعہ  دستیاب کرایا جارہا ہے اور یہ معلومات  تمام ساحلی ریاستوں کو دستیاب کرائی جارہی ہیں ،جس سے کہ وہ ساحلی پٹی کے تحفظ کے لئے مناسب  اقدامات کرسکیں  اور اپنی پریشانیاں  کم کرسکیں ۔

 ارضیاتی سائنسز کی وزارت نے تمل ناڈو میں  کڈا لور  ،ٹیری یا کوپم  گاؤں اور پڈوچیری میں ساحلی کٹاؤ  کو کم کرنے کے اقدامات  کا کامیابی سے مظاہرہ کیا تھا۔

ماہی گیروں  اور مقامی انتظامیہ / سرکاری اداروں  جیسے ساحلی شراکتدارو ں  سے  سیلاب کی وارننگ کے نظام  اور  احتیاطی اقدامات  نافذ کرتے ہوئے  ماہی گیروں کی کمیونٹی کے لئے اینڈرائڈ پر مبنی ایپ  جیسے ٹولز کے فروغ کے دوران مشورہ کیا گیا تھا۔

*************

ش ح۔ح ا ۔رم

U-1638



(Release ID: 1798468) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Kannada