صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مریضوں کے حقوق کا چارٹر

Posted On: 11 FEB 2022 5:52PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) نے 2019 میں قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آرسی) کی سفارش پر  مریضوں کے حقوق کے چارٹر کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یوٹیز) کی حکومت کے ساتھ مشترک  کیا تھا۔ صحت ایک ریاستی موضوع ہے، اس طرح یہ متعلقہ ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے کی حکومت پر  ہے کہ وہ مریضوں کے حقوق کے چارٹر کو اپنائے ، نافذ کرے  اور نگرانی کرے ۔ مزید یہ کہ متعلقہ ریاست/مرکزکے زیرانتظام علاقہ کی حکومت کے لیے یہ بھی ہے کہ وہ مریضوں کے حقوق کے چارٹر کو سرکاری اور نجی حفظان صحت سے متعلق  سہولیات کے ساتھ ساتھ اپنے محکمہ صحت کی ویب سائٹس پرپیش  کرے، مریضوں کے حقوق کے چارٹر کو فروغ دینے کے لیے بجٹ مختص کرے، مریضوں شکایات کے ازالے کےلیے  طریقہ کار  وضع  کرے جیسا کہ  این ایچ آرسی کی  ایڈوائزری میں شفارش کی گئی ہے ۔

ایم او ایچ ایف ڈبلیومیں کلینیکل اسٹیبلشمنٹ ایکٹ، 2010 کے تحت قائم نیشنل کونسل برائے کلینیکل اسٹیبلشمنٹ نے، سال 2021 میں، مذکورہ مریضوں کے حقوق کے چارٹر کو مزید اپ ڈیٹ کیا ہے اور اس میں مریضوں کے اضافی حقوق شامل کیے ہیں اور اسے ریاستوں اورمرکزکےزیرانتظام علاقوں کے ساتھ مشترک  کیا ہے، جہاں کلینیکل اسٹیبلشمنٹس قابل اطلاق ہے۔ اپ ڈیٹ شدہ  چارٹر لوگوں کےلیے  ویب لنک : http://clinicalestablishments.gov.in/WriteReadData/3181.pdfپر بھی دستیاب ہے۔  مذکورہ ایکٹ اور اپ ڈیٹ شدہ مریضوں کے حقوق کے چارٹر کی دفعات کا نفاذ متعلقہ ریاست/مرکزکے زیرانتظام علاقہ کی  حکومت کے دائرہ کار میں ہے، جہاں یہ ایکٹ قابل اطلاق ہے۔

08.02.2022 تک، آیوشمان بھارت پردھان منتری – جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم –جے اے وائی) کو 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے۔ اسکیم کےمستفضین  کو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے لیے اے بی پی ایم –جے اے وائی کے تحت 25000 سے زیادہ اسپتالوں کے پین انڈیا نیٹ ورک کو پینل میں شامل کیا گیا ہے۔

نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) جو اے بی پی ایم –جے اے وائی کونافذ کرنے کےلیے ذمہ دار ہے، نے اس اسکیم کے تحت شامل اسپتال کے لیے مریضوں کے حقوق اور ذمہ داریوں کے چارٹر کا مسودہ تیار کیا۔ یہ این ایچ  آرسی اور بین الاقوامی مریض چارٹر سے اپنایا گیا تھا۔ مزید برآں، مئی 2021 میں،این ایچ اے  نے مختلف ریاستی صحت کی ایجنسیوں (ایس ایچ اے) کو ایک اطلاع  جاری کی تاکہ تمام فہرست میں شامل اسپتالوں میں مریضوں کے حقوق کے چارٹر کی پابندی کو یقینی بنایا جا سکے اور اسے اسپتال کے احاطے میں نمایاں جگہوں پر پیش  کیا جا سکے۔ یہ بھی تجویز پیش کی گئی  کہ اے بی پی ایم –جے اے وائی کے مستفضین  کےلیے پردھان منتری آروگیہ مترا کے کیوسک پر  مریضوں کے حقوق سے متعلق  چارٹر کا کتابچہ دستیاب کرایا جائے۔

این ایچ اے،ایس ایچ ایز کو مختلف مستفضین  کو بااختیار بنانے کی مختلف  سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے فنڈز جاری کرتی  ہے جس میں اطلاعات ، تعلیم اورکمیونکیشن  (آئی ای سی) شامل ہیں۔ یہ فنڈز مندرجہ بالا مقصد کے لیےایس ایچ ایز کے ذریعے استعمال کی غرض سے ہوتے  ہیں۔

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

 

************

 

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:1575)


(Release ID: 1798169) Visitor Counter : 190


Read this release in: English