خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
ون اسٹاپ سینٹر
Posted On:
11 FEB 2022 6:00PM by PIB Delhi
حکومت ہند یکم اپریل 2015 سے ون اسٹاپ سینٹر (او ایس سی) اسکیم کو نافذ کررہی ہے۔ OSCs ایک ہی چھت کے نیچے متعدد مربوط خدمات فراہم کرتے ہیں جن میں تشدد یا پریشانی سے متاثرہ خواتین کے لیے, پولیس کی سہولت، طبی امداد، قانونی امداد اور مشاورت، نفسیاتی سماجی مشاورت اور عارضی پناہ گاہیں شامل ہیں۔ ابھی تک، ملک بھر کے 730 اضلاع کے لیے 733 او ایس سی کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 704 او ایس سی 35 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں فعال کئے جا چکے ہیں، جنہوں نے 4.50 لاکھ سے زیادہ خواتین کی مدد کی ہے۔ سال 2015 کے بعد سے، ضلعی سطح پر او ایس سیز کے قیام نے، تشدد کا سامنا کرنے والی ان خواتین کو، ایک خصوصی پلیٹ فارم فراہم کیا ہے جو ضروری مدد اور معاونت حاصل کرنے کے لیے پریشان ہیں، جواس سے پہلے دستیاب نہیں تھی۔ او ایس سیز کو مختلف اضلاع میں مختلف مراحل میں قائم کیا گیا ہے، اور ان میں سے نصف سے زیادہ پچھلے تین سالوں میں پورے طور پر فعال ہیں اور کام کر رہےہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اسکیم طے شدہ اہداف اور مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں قائم کیے گئے او ایس سیز کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ-I میں ہیں۔
او ایس سیز نے 30ستمبر 2021 تک 4.5 لاکھ سے زیادہ خواتین کی مدد کی ہے۔ امدادی خواتین کی تعداد کی ریاست / مرکز کے وار تفصیلات ضمیمہ II میں ہے۔
مختلف مراحل میں، ریاست مہاراشٹر سے 37 او ایس سی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے انڈمان اور نکوربار جزائر سے، 03 او ایس سی قائم کرے کی تجاویز، وزارت کو موصول ہوئیں۔ یہ تمام مراکز وزارت کے پروگرام کی منظوری دینے کے بورڈ(پی اے بی) سے منظور شدہ تھے اور آج تک کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، وزارت کو حال ہی میں 02دسمبر 2021 کو مہاراشٹر کے تھانے ضلع میں ایک اضافی او ایس سی قائم کرنے کی تجویز موصول ہوئی ہے۔
اب تک کے مطابق، اسکیم کے تحت ریاست مہاراشٹر کو 29.39 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے، جس میں سے یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ (یوسیز) روپے کی رقم کے لیے۔ 5.03 کروڑ وصول ہوئے ہیں۔ مرکز کے زیر انتظم علا قےانڈمان اور نکوبار جزیرے کے معاملے میں، 1.24 کروڑ روپے کی کل ریلیز کے مقابلے میں، یوسیزکو 1.88 کروڑروپے کی رقم موصول ہوئی ہے۔
اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، ضلعی / ریاستی حکام کو اسکیم کے مؤثر نفاذ کے لیے نگرانی، رابطہ کاری اور عمل درآمد کے درمیانی مطلوبہ اصلاح کرنےکا پابند کیا گیا ہے۔ وزارت مختلف سطحوں پر ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو ایڈوائزری جاری کرکے اور تمام متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ، ویڈیو کانفرنسنگ وغیرہ کا انعقاد کرکے، اسکیم کے مؤثر نفاذ اور ان مراکز کے کام کاج کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیتی ہے۔ مزید برآں، سکھی ڈیش بورڈ نام کا ایک آن لائن پلیٹ فارم بھی اس کے نفاذ کی نگرانی کے لیے دستیاب ہے۔
یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
ضمیمہ-1
پہلے مرحلے میں او ایس سیز کے قیام کی ریاست وار تعداد
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
اوایس سی کی تعداد
|
ضلع
|
1
|
انڈومان اور نکوبار جزائر
|
1
|
جنوبی انڈومان
|
2
|
آندھراپردیش
|
1
|
کرشنا
|
3
|
اروناچل پردیش
|
1
|
پپمپارے/ ایٹہ نگر
|
4
|
آسام
|
1
|
گواہاٹی (کامروپ میٹرو)
|
5
|
بہار
|
1
|
پٹنہ
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
1
|
چنڈی گڑھ
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1
|
رائے
|
8
|
پہلے کا مرکز کا زیر انتظام علاقہ دادر اور نگر حویلی
|
1
|
دادر اور نگر حویلی
|
9
|
پہلے کا مرکز کا زیر انتظام علاقہ دمن اور دیو
|
1
|
دیو
|
10
|
گوا
|
1
|
شمالی گوا
|
11
|
گجرات
|
1
|
سابر کنتھا
|
12
|
ہریانہ
|
1
|
کرنال
|
13
|
ہماچل پردیش
|
1
|
سولن
|
14
|
جموں وکشمیر
|
1
|
سری نگر
|
15
|
جھارکھنڈ
|
1
|
رانچی
|
16
|
کرناٹک
|
1
|
اڈوپی
|
17
|
کیرالہ
|
1
|
تھیرواننت پورم
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
1
|
اندور
|
19
|
مہاراشٹر
|
1
|
پونے
|
20
|
منی پور
|
1
|
تھوبال
|
21
|
میگھالیہ
|
1
|
مشرقی کھاسی ہل
|
22
|
میزورم
|
1
|
ایزول
|
23
|
ناگالینڈ
|
1
|
دیماپور
|
24
|
اڈیشہ
|
1
|
بھوبنیشور
|
25
|
پڈوچیری
|
1
|
پڈوچیری
|
26
|
پنجاب
|
1
|
بھٹنڈا
|
27
|
راجستھان
|
1
|
جے پور
|
28
|
سکم
|
1
|
مشرقی سکم
|
29
|
تمل ناڈو
|
1
|
چینئی
|
30
|
تلنگانہ
|
1
|
نظام آباد
|
31
|
تریپورہ
|
1
|
مغربی تری پورہ
|
32
|
اترپردیش
|
1
|
باندہ
|
33
|
اتراکھنڈ
|
1
|
ہری دوار
|
ضمیمہ-II
خواتین کی تعداد جنھیں ،ون اسٹاپ سینٹرس (او ایس سیز) کے ذریعے مددفراہم کی گئی
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
یکم اپریل 2015 سے 31 مارچ 2021 تک
|
یکم اپریل 2021 سے 30 ستمبر 2021 تک
|
میزان
|
1
|
انڈومان و نکوبار جزائر ( مرکز کے زیر انتظام علاقہ )
|
1563
|
48
|
1611
|
2
|
آندھراپردیش
|
29177
|
2028
|
31205
|
3
|
اروناچل پردیش
|
658
|
NA
|
658
|
4
|
آسام
|
4351
|
1678
|
6029
|
5
|
بہار
|
14023
|
3982
|
18005
|
6
|
چنڈی گڑھ ( مرکز کے زیر انتظام علاقہ )
|
766
|
87
|
853
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
25236
|
2741
|
27977
|
8
|
دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو ( مرکز کے زیر انتظام علاقہ )
|
764
|
74
|
838
|
9
|
گوا
|
2542
|
867
|
3409
|
10
|
گجرات
|
11875
|
3091
|
14966
|
11
|
ہریانہ
|
12259
|
3878
|
16137
|
12
|
ہماچل پردیش
|
300
|
164
|
464
|
13
|
جموں وکشمیر( مرکز کے زیر انتظام علاقہ )
|
2498
|
NA
|
2498
|
14
|
جھارکھنڈ
|
979
|
299
|
1278
|
15
|
کرناٹک
|
5331
|
2048
|
7379
|
16
|
کیرالہ
|
5327
|
1975
|
7302
|
17
|
لداخ ( مرکز کے زیر انتظام علاقہ )
|
27
|
NA
|
27
|
18
|
لکشدیپ ( مرکز کے زیر انتظام علاقہ )
|
0
|
0
|
0
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
35937
|
7881
|
43818
|
20
|
مہاراشٹر
|
7116
|
1796
|
8912
|
21
|
منی پور
|
249
|
154
|
403
|
22
|
میگھالیہ
|
682
|
305
|
987
|
23
|
میزورم
|
387
|
108
|
495
|
24
|
ناگالینڈ
|
530
|
112
|
642
|
25
|
قومی راجدھانی دلّی( مرکز کے زیر انتظام علاقہ )
|
588
|
NA
|
588
|
26
|
اڈیشہ
|
9337
|
3042
|
12379
|
27
|
پڈوچیری ( مرکز کے زیر انتظام علاقہ )
|
287
|
24
|
311
|
28
|
پنجاب
|
6696
|
1466
|
8162
|
29
|
راجستھان
|
11443
|
2129
|
13572
|
30
|
سکم
|
410
|
117
|
527
|
31
|
تمل ناڈو
|
12911
|
7080
|
19991
|
32
|
تلنگانہ
|
24949
|
6351
|
31300
|
33
|
تریپورہ
|
154
|
NA
|
154
|
34
|
اترپردیش
|
157620
|
9688
|
167308
|
35
|
اتراکھنڈ
|
3900
|
764
|
4664
|
36
|
مغربی بنگال
|
0
|
0
|
0
|
|
میزان
|
390872
|
63977
|
454849
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا ع۔ر ا۔
U-1531
(Release ID: 1797874)
Visitor Counter : 114