خلا ء کا محکمہ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اسٹارٹ –اَپ انڈیاپورٹل میں خلائی ٹیکنالوجی زمرے کے تحت تقریبا ً 75 اسٹارٹ-اَپس رجسٹرڈ ہیں


نجی کمپنیوں کو شروع سے آخر تک خدمات فراہم کرنے میں اہل بنانے کے لئے خلائی سیکٹر میں جون 2020ء میں اصلاحات کا اعلان کیا گیا:ڈاکٹر جتندر سنگھ

Posted On: 09 FEB 2022 5:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی:09؍فروری2022:

 

مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی(آزادانہ چارج)،ارضی سائنس؛ ایم او ایس، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن ایٹمی توانائی اور خلاء (آزادانہ چارج)، ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج کہا کہ اسٹارٹ اَپ انڈیا پورٹل میں خلائی ٹیکنالوجی زمرے کے تحت تقریباً اسٹارٹ-اَپس رجسٹرڈ ہیں۔

لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ دیگر زمروں کے تحت رجسٹرڈ کئی اور اسٹارٹ-اَپ بھی خلائی سیکٹر میں شامل ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ خلائی سرگرمیوں میں نجی شعبے کی شراکت داری کو یقینی بنانے کےلئے محکمہ خلاء  ، خلائی شعبے میں موجود پالیسیوں میں ترمیم کررہا ہے اور اسپیس کام، ریموٹ سینسنگ، ٹیکنالوجی ، تبادلہ، نیوی گیشن، خلائی مواصلات ، خلائی تحقیق  اور خلائی صورتحال سے متعلق انتباہ جیسے متعدد خلائی شعبوں کے لئے نئی پالیسی کا خاکہ تیار کیا جارہا ہے۔ ایم ایس ایم ای اور  خلائی سیکٹر میں اسٹارٹ-اَپ سمیت نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کے لئے مذکورہ پالیسی پر مبنی ڈھانچے میں ان التزامات کو شامل کیا جارہا ہے۔

اِسرو کی خلائی سرگرمیوں میں نجی کھلاڑیوں کو شامل کرنے کےلئے سرکار کے ذریعے اٹھائے گئے قدم پر لوک سبھا میں ایک دیگر سوال سے متعلق جواب میں ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بتایا کہ بھارت سرکار نے جون 2020ءمیں اصلاحات کا اعلان کردیا ہے۔ خلائی شعبے میں نجی کھلاڑیوں کو شروع سے آخر تک خدمات فراہم کرنے میں اہل بنانے کی سمت میں درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں:

  1. خلائی سرگرمیوں کو انجام دینے کےلئے نجی کھلاڑیوں کو بڑھاوا دینے ، انہیں سنبھالنے ، انہیں مقرر کرنے اور لائسنس دینے کے لئے محکمہ خلاء کے تحت ایک قومی سطح کی خود مختار نوڈل ایجنسی نیشنل اسپیس پرموشن اینڈ اتھرائزیشن سینٹر (آئی این-ایس پی اے سی ای) تشکیل دی گئی ہے۔
  2. اِسرو سہولیات اور مہارت تک نجی اداروں کو رسائی ، ان کی خلائی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اِسرو ، معیار اور اعتماد پروٹوکال دستاویز سازی ، تجربے جیسے عمل وغیرہ پر اپنے تجربات کو ساجھاکرکے ہندوستانی خلائی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
  3. خلائی ٹیکنالوجی کے نئے شعبوں میں چیلنجوں کی پیشکش کرتے ہوئے مواقع کا اعلان کیا جارہا ہے۔
  4. نیو اسپیس انڈیا لمٹیڈ (این ایس آئی ایل) ڈی او ایس کے تحت سی پی ایس ای اِسرو کے ذریعے تیار کردہ ایک بالغ ٹیکنالوجی کو ہندوستانی صنعتوں کو منتقل کرے گا۔
  5. خلائی سرگرمیوں میں نجی شعبوں کی حصے داری کو آرام دہ بنانے کےلئے خلائی شعبے میں موجودہ پالیسیوں میں ترمیم کی جارہی ہے اور اسپیس کام، ریموٹ سینسنگ ، ٹیکنالوجی  تبادلہ، نیوی گیشن، خلائی مواصلات، خلائی تحقیق اور خلائی صورتحال  بیداری جیسے مختلف شعبوں کے لئے پالیسی ساز ڈھانچے کے تعلق سے نئی پالیسوں کا مسودہ تیار کیا جارہا ہے۔
  6. ضروری قانونی ڈھانچے کے لئے محکمہ ایک قومی ضابطہ بنانے کے لئے عمل میں بھی ہے۔ڈرافٹ اسپیس  ایکٹی وٹی بل نے عوامی اور قانونی صلاح و مشورے کا کام پور کرلیا ہے اور بین وزارتی صلاح ومشورے کےلئے آگے کی منظوری کے تعلق سے اِسے آگے بھیجا جارہا ہے۔

وزیر محترم نے یہ بھی کہا کہ سرکار غیر ملکی کھلاڑیوں کے ذریعے خلائی شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھاوا دینے کےلئے ایف ڈی آئی کی اجازت کا منصوبہ بنارہی ہے۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 13812)



(Release ID: 1797001) Visitor Counter : 110


Read this release in: English