زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

موٹے اناج کی پیداوار

Posted On: 08 FEB 2022 6:02PM by PIB Delhi

زراعت اورکسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیرجناب نریندرسنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی ہے ۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے اینڈایف ڈبلیو ) باجرے سمیت موٹے اناج  کی  پیداوارکے رقبے اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے  خوراک کی یقینی فراہمی سے متعلق قومی مشن  (این ایف ایس ایم) کے تحت غذائی اناج  (باجرہ) سے متعلق  ایک ذیلی مشن کو نافذ کر رہا ہے۔اس  ذیلی مشن کے تحت ملک کی 9 ریاستوں کے 89اضلاع میں باجرے کی پیداوار کو فروغ دیاجارہاہے ،جس میں گجرات کے 14اضلاع شامل ہیں ۔ شمال مشرقی ریاستوں  ، ہماچل پردیش اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں  جموں کشمیر اور لداخ کو اس پروگرام شامل کرنے کی غرض سے لچک فراہم کی گئی ہے ۔حکومت کے ذریعہ کی گئی کوششوں کی وجہ سے موٹے اناج (میلٹ) کی پیداوار  سال 16-2015میں 14.52ملین ٹن سے بڑھ کر سال 21-2020میں 17.96ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے ۔ جب کہ باجرے کی پیداوار بھی  اسی مدت کے دوران   8.07ملین ٹن سے بڑھ کر 10.86ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے ۔ ریاستی سرکاریں بھی   ریاست کے چیف سکریٹری کی صدارت میں تشکیل شدہ ریاستی سطح کی منظوری دینے والی کمیٹی (ایس ایل ایس سی ) سے  منظوری  حاصل کرنے کے بعد راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا –زراعت اور  متعلقہ شعبے کے احیاء کی غرض سے  معاوضے کے طریقہ کار (آرکے وی وائی –آراے ایف ٹی اے اے آر) کے تحت میلٹ اورباجرے کی پیداوارکو فروغ دے سکتی ہیں ۔

میلٹ کی غذائیت کے پیش نظر  حکومت نے اپریل 2018میں  میلٹ کو ایک تغذیہ والے اناج کے طورپرنوٹیفائی کیاہے ۔ میلٹس ، پروٹین ، فائبر، معدنیات  ، لوہے  ، کیلشیم  سے مالامال ہے اور اس میں  گلائی سیمک اشاریہ   کم مقدارمیں ہیں ۔ 2018کو  میلٹ کے قومی سال  کے طورپرمنایاگیاتھا۔ ملکی اورعالمی مانگ میں  اضافہ کرنے اورعام لوگوں کو  غذائیت سے بھرپورخوراک فراہم کرنے کی غرض سے ، حکومت ہند نے  اقوام متحدہ  کے سامنے تجویز پیش کی تھی کہ وہ سال 2023کو میلٹ کا بین الاقوامی سال (آئی وائی اوایم ) قراردے ۔ بھارت کی اس تجویز کی 72ملکوں نے حمایت کی تھی اوراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یواین جی اے ) نے مارچ 2021میں سال  2023کو  میلٹ کا بین الاقوامی سال  قراردیاتھا ۔ حکومت  تحقیق اورترقی  کا استعمال کرکے  غذائیت سے بھرپوراناجوں کو مقبول بنارہی ہے ۔ اوراس نے  تین سینٹرآف ایکسی لینس (سی اوای) قائم کئے ہیں ۔ کھاناپکانے کی  نئی نئی ترکیبیں تیارکرنے  اور مصنوعات کی قدرمیں اضافہ کرنے کے لئے اسٹارٹ اپس اور صنعت کاروں کو  بھی مددفراہم کی جارہی ہے ۔ جن سے میلٹس کے استعمال کو فروغ حاصل ہوگا۔ سال 2018سے اب تک  باجرےکی پیداوار کے لئے اس  کی 8قسمیں جاری کی گئی ہیں ۔ موٹے اناج  کی نقل وحمل میں سہولت پیداکرنے کی غرض سے ، حکومت نے پہلے ہی موٹے اناج کی اضافی پیداوارکی دوسری ریاستوں کے لئے نقل وحمل کے لئے نظرثانی شدہ رہنما ہدایات جاری کردی ہیں ۔ ایف سی آئی کے توسط سے اضافی موٹے اناج کی بین ریاستی نقل وحمل کے  بندوبست  کو اس میں شامل کیاگیاہے ۔ تاکہ سرکاری خرید شروع ہونے سے پہلے  ہی اس اناج کا استعمال کرنے والی ریاستوں کے ذریعہ  پیشگی  مانگ کو پوراکیاجاسکے ۔

*****

ش ح ۔ ع م ۔ ع آ

U-1342



(Release ID: 1796771) Visitor Counter : 175


Read this release in: English