امور داخلہ کی وزارت
سائبر سکیورٹی کے لیے ایڈوانس سینٹر
Posted On:
08 FEB 2022 6:12PM by PIB Delhi
نئی دہلی،08 فروری، 2022/ بھارت کے آئین کی ساتویں فہرست کے مطابق پولیس اور سرکاری حکم کے معاملات ریاستی موضوعات ہیں۔ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے بنیادی طور پر اس بات کے ذمہ دار ہیں کہ وہ وافر بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو فروغ دیں ، جدید ترین ٹکنالوجی والے آلات فراہم کریں ، افرادی قوت فراہم کریں اور پولیس عملے کو تربیت فراہم کرے تاکہ سائبر جرائم کی لعنت سے نمٹا جاسکے۔ مرکزی حکومت نے صلاحیت سازی کے لیے مختلف ہدایات اور اسکیموں کے ذریعے ریاستی سرکاروں کے اقدامات میں مدد دی ہے۔
سائبر جرائم کے ایک جامع اور مربوط طریقے سے نمٹنے کےلیے مرکزی حکومت نے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ جن میں مندجہ ذیل اقدامات شامل ہیں :
- داخلی امور کی وزارت نے ملک میں ایک مربوط اور جامع انداز میں سبھی طرح کے سائبر جرائم سے نمٹنے کےلیے سائبر جرائم تال میل کا بھرتی مرکز 14 سی قائم کیا ہے۔
- نئی دلی کے دوارکا علاقے میں سائی پیڈ نے 14 سی کے حصے کے طور پر نیشنل سائبر فارنیسک لیباریٹری قائم کی ہے جو ایک جدید ترین لیباریٹری ہے جس کا مقصد ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پولیس کے تحقیقاتی افسروں کو شروعاتی مرحلے کی سائبر فارینسک امداد فراہم کرنا ہے۔
- iii. انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر کے تحت سائی ٹرین پورٹل نامی ایک پلیٹ فارم اوپن لائن کورس شروع کیا ہے۔ جس پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 11200 سے زیادہ پولیس افسروں نے رجسٹریشن کرایا ہے۔
- نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل (www.cybercrime.gov.in) شرو ع کیا گیا ہے جو 14 سی کے حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے۔
- شہریوں کے مالی سائبر گھوٹالے کی رپورٹنگ اور اس کے بندوبست کا نظام بھی 14 سی کے تحت شروع کیا گیا ہے۔
- 14 سی کے تحت سات مشترکہ سائبر تال میل ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہے۔ جو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایل ای اے کے مابین تال میل لائحہ عمل کو فروغ دیں گی۔
- وزارت داخلہ نے ریاستی حکومتوں کو جدید ترین ہتھیاروں ، تربیتی آلات، جدید مواصلات / فارنزک آلات، پولیسنگ کے آلات وغیرہ کے حصول کے لیے پولیس کو جدید بنانے کے لیے ریاستوں کو مدد اسکیم کے تحت مرکزی مدد فراہم کی ہے۔ ریاستی حکومتیں ریاستی کارروائی تشکیل دیتی ہیں ۔ سائبر جرائم کا مقابلہ کرنے سمیت ان کی اسٹریٹیجک ترجیحات اور ضروریات کے مطابق منصوبے۔ گذشتہ 3 مالی برسوں کے دوران اس اسکیم کے تحت تقسیم کی گئی مرکزی مالی امداد کی رقم درج ذیل ہے:
(روپے کروڑ میں)
سال
|
مختص کی گئی رقم
|
جاری کی گئی رقم
|
2018-19
|
769.00
|
768.83
|
2019-20
|
791.30
|
781.12
|
2020-21
|
770.76
|
103.25*
|
(*زیادہ تر ریاستوں کو مختص کرنے کے خلاف فنڈز جاری ہیں کیے جاسکے کیونکہ ان کے پاس کافی غیر خرچ شدہ بیلنس موجود تھے۔)
خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر کرائم پریوینشن اسکیم کے تحت 31.03.2021 تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کردہ فنڈز کی تفصیلات
(روپے کروڑ میں)
|
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
2017-21
|
1
|
آندھرا پردیش
|
4.42
|
2
|
اروناچل پردیش
|
1.65
|
3
|
آسام
|
4.19
|
4
|
بہار
|
3.19
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
2.59
|
6
|
گوا
|
1.63
|
7
|
گجرات
|
3.45
|
8
|
ہریانہ
|
2.53
|
9
|
ہماچل پردیش
|
1.81
|
10
|
جموں و کشمیر
|
1.70
|
11
|
جھارکھنڈ
|
1.82
|
12
|
کرناٹک
|
4.46
|
13
|
کیرالہ
|
4.34
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
2.85
|
15
|
مہاراشٹر
|
4.58
|
16
|
منی پور
|
1.63
|
17
|
میگھالیہ
|
1.62
|
18
|
میزورم
|
1.74
|
19
|
ناگالینڈ
|
1.71
|
20
|
اڈیشہ
|
3.82
|
21
|
پنجاب
|
2.55
|
22
|
راجستھان
|
4.40
|
23
|
سکم
|
1.62
|
24
|
تلنگانہ
|
4.34
|
25
|
تمل ناڈو
|
2.99
|
26
|
تریپورہ
|
1.64
|
27
|
اتر پردیش
|
4.71
|
28
|
اتراکھنڈ
|
1.66
|
29
|
مغربی بنگال
|
4.32
|
30
|
انڈمان و نکوبار جزائر
|
1.62
|
31
|
چنڈی گڑھ
|
1.61
|
32
|
دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
3.20
|
33
|
دہلی
|
2.51
|
34
|
لداخ
|
0.00
|
35
|
لکشدویپ
|
1.60
|
36
|
پڈوچیری
|
1.63
|
میزان
|
96.13
|
یہ بیان داخلی امور کے وزیر مملکت جناب اجے کمار مشرا نے آج لوک سبھا کے ایک سوال کے تحریری جواب میں دیا
**************
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U –1326
(Release ID: 1796718)
Visitor Counter : 143