امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

نکسل/ بائیں بازو کی انتہا پسندی

Posted On: 08 FEB 2022 6:10PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،08 فروری، 2022/ ملک میں تشدد سے متعلق بائیں بازو کی انتہا پسندی میں 2021 میں کمی آئی ہے۔ 2009 میں  یہ واقعات  2258 تھے لیکن 2021 میں یہ کم ہوکر 509 رہ گئے۔ یہ ابھی تک کی سب سے زیادہ کمی ہے جو 77 فیصد ہے۔ اسی طرح ، اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات 2021 میں 147 رہ گئیں ، جو 2010 میں 1005 تھیں۔ ان میں شہریوں اور حفاظتی عملے کی اموات بھی شامل ہیں۔   ان اموات میں 85 فیصد کمی آئی ہے جو ابھی تک کی سب سے زیادہ کمی ہے۔  پچھلے دو برسوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے تشدد کے واقعات اور ان کے نتیجے میں ہونے والی اموات میں 24 فیصد اور 27 فیصد کی بالترتیب کمی آئی ہے۔

پچھلے تین برسوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے تشدد سے متعلق واقعات اور املاک کے نقصان کی تفصیلات ضمیمہ نمبر 1 اور 11 میں درج ہیں۔

ضمیمہ - 1

2019 اور 2021 کے دوران بائیں بازو کی انتہا پسندی کے تشدد کے ریاست وار واقعات کی تعداد

ریاست

2019

2020

2021

 

واقعات

اموات

واقعات

اموات

واقعات

اموات

آندھرا پردیش

18

5

12

4

11

1

بہار

62

17

26

8

26

7

چھتیس گڑھ

263

77

315

111

255

101

جھارکھنڈ

200

54

199

39

130

26

مدھیہ پردیش

5

2

16

2

19

3

مہاراشٹر

66

34

30

8

31

6

اڈیشہ

45

11

50

9

32

3

تلنگانہ

8

2

15

2

5

0

اتر پردیش

0

0

0

0

0

0

مغربی بنگال

0

0

0

0

0

0

کیرالہ

3

0

2

0

0

0

دیگر

0

0

0

0

0

0

میزان

670

202

665

183

509

147

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ضمیمہ  II

2019 اور 2021 میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے ذریعے پورے ملک میں اقتصادی نشانوں کے واقعات

ریاست

2019

2020

2021

اقتصادی اہداف

 

 

 

میزان

 

میزان

 

میزان

آندھرا پردیش

یورینیم کان

0

11

0

5

0

4

ایسار اسٹیل

1

0

0

چھتیس گڑھ

این ایم ڈی سی

1

0

1

ایسار پائپ لائنس

2

0

1

گرام سڑک نرمان یوجنا

1

4

2

اڈیشہ

گرام سڑک نرمان یوجنا

3

1

0

مہاراشٹر

گرام سڑک نرمان یوجنا

2

0

0

جھارکھنڈ

گرام سڑک نرمان یوجنا

1

0

0

ریلوے

آندھر پردیش

 

0

1

0

4

0

8

چھتیس گڑھ

 

1

4

5

جھارکھنڈ

 

0

0

3

ٹیلیفون ایکسچینج / ٹاور

آندھر پردیش

 

0

3

0

2

0

4

بہار

 

0

0

1

چھتیس گڑھ

 

3

2

3

کانکنی

اڈیشہ

 

0

0

0

1

0

2

جھارکھنڈ

 

0

1

1

چھتیس گڑھ

 

0

0

1

پنچایت بھون

چھتیس گڑھ

 

0

3

0

1

0

1

جھارکھنڈ

 

1

0

0

بہار

 

0

1

1

اڈیشہ

 

2

0

0

اسکول بلڈنگ

چھتیس گڑھ

 

0

1

0

1

0

0

بہار

 

1

1

0

جنگلاتی سڑک، پل وغیرہ

 

 

45

45

33

33

23

23

 

میزان

 

64

64

47

47

42

42

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

2019 میں جہاں تک خالصتانی علیحدگی پسندانہ  سرگرمیوں  کا تعلق ہے ، پنچاب میں دہشت گردی / بنیاد پرستی کے 07 گروپوں کا  پتہ لگایا گیا جبکہ 2020 میں اس طرح کے  15 گروپ تھے اور 2021 میں یہ گروپ 25 رہ گئے۔ اس مدت کے دوران املاک کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔  البتہ، 2019 میں خالصتانی تحریک سے وابستہ دہشت گردانہ واقعات میں پنجاب میں 02 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 2020 میں 03 افراد اور 2021 میں بھی 03 افراد ہلاک ہوئے۔

مرکزی حکومت بائیں بازو کی انتہا پسندی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے قومی پالیسی اور لائحہ عمل 2015 پر عمل درآمد کر رہی ہے ۔ یہ پالیسی کثیر رخی طریقۂ کار پر مشتمل ہے۔

مزید یہ کہ مرکزی حکومت نے ریاستی پولیس دستوں اور ایجنسیوں کو مستحکم بنانے کے لیے ریاستی سرکار کو فنڈز فراہم کیے ہیں۔

اس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور حفاظتی دستوں نے خالصتانی علیحدگی پسندی کے محاذ پر واقعات پر بروقت نظر رکھی ہوئی ہے۔

یہ بیان لوک سبھا میں آج داخلی امور کے وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے ایک سوال کے تحریری جواب میں دیا۔

 

 

۔۔۔

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U –1324

 



(Release ID: 1796713) Visitor Counter : 165


Read this release in: English , Bengali