ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
آب و ہوا میں منفی تبدیلی میں کمی لانے کے اقدامات
प्रविष्टि तिथि:
07 FEB 2022 5:53PM by PIB Delhi
جنگلاتی علاقوں میں شجرکاری ریاستوں اور مرکزی خطوں کے جنگلات کے محکموں کے ذریعہ منظور شدہ ورکنگ پلان کے مطابق کی جاتی ہے۔ اس میں اُن علاقوں کا احاطہ نہیں کیا جاتا جہاں جنگلات کے حقوق سے متعلق ایکٹ مجریہ 2006 کے تحت جنگلات کے انفرادی حقوق جاری کئے گئے ہیں۔ جہاں کہیں کمیونٹی فاریسٹ رائٹس (سی ایف آر) منظور شدہ ہیں وہاں منظور شدہ ورکنگ منصوبوں اور مائیکرو منصوبوں کے مطابق مقامی برادریوں سے صلاح و مشورہ کر کے شجرکاری اور دیگر سرگرمیاں شروع کی جاتی ہیں۔ یہ منصوبے سی ایف آر مینجمنٹ کمیٹی کے ذریعہ تیار کردہ ہیں جو 2007 کے درج فہرست قبائل اور دیگر روایتی جنگلات کے باشندوں (جنگل کے حقوق کی پہچان) کے ضابطوں کے ضابطہ 4 (ای) کے تحت تشکیل کردہ ہیں۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں سے ایسی کوئی رپورٹ نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ ایف آر اے 2006 اور پی ای ایس اے 1996 کے تحت آدیواسیوں اور جنگل میں رہنے والوں کے حقوق کو آب و ہوا میں منفی تبدیلی کی تخفیف کی کارروائی جیسے کہ شجرکاری کی وجہ سے پامال کیا جا رہا ہے۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے وزیرِ مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے فراہم کیں۔
ش ح۔ ع س ۔ ک
(रिलीज़ आईडी: 1796302)
आगंतुक पटल : 168
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English