زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سستی قیمت پر معیاری بیج اورکھادوں کی سپلائی

Posted On: 04 FEB 2022 5:11PM by PIB Delhi

زراعت اورکسانوں کی فلاح کے مرکزی وزیرجناب نریندرسنگھ تومرنے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جوا ب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں ۔

تباہی کے انتظام کی بنیادی ذمہ داری  ریاستی حکومتوں پرعائد ہوتی ہے۔ نوٹیفائیڈ تباہیوں کی صورت میں ریاستی حکومتیں  متاثرہ افراد کو اپنے پاس موجود ریاستی ڈیزاسٹررسپانس فنڈ (ایس ڈی آرایف) سے مالی راحت  فراہم کرتی ہیں ۔ تاہم شدید نوعیت کی تباہی کی حالت میں  ، مقررہ طریقہ کارکے مطابق نیشنل ڈیزاسٹررسپانس فنڈ (این ڈی آرایف ) کی طرف سے اضافی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے ، جس کے لئے بین وزارتی مرکزی ٹیم  (آئی ایم سی ٹی ) کے ذریعہ زمینی حالات کا تجزیہ بھی کیاجاتاہے ۔ نوٹیفائیڈ قدرتی آفات کی صورت میں ایس ڈی آرایف /این ڈی آرایف کے تحت دی جانے والی مالی امداد راحت کے طورپردی جاتی ہے نہ کہ ان آفات میں ہوئے نقصان  یا اس کے لئے کئے گئے دعوے کے معاوضے کے طورپر ۔

حکومت  زرعی فصلوں  کے معیاری بیجوں کی پیداوار  اور ان میں اضافہ کرنے کے لئے سال 15-2014سے بیجوں  اورپودکاری کے مواد  کے ذیلی مشن  (ایس ایم ایس پی ) کو نافذ کررہی ہے ۔ ایس ایم ایس پی کے تحت کسانوں کے ذریعہ محفوظ کردہ بیجوں کے معیارکو بڑھانے کے لئے سیڈ ولیج پروگرام نافذ کیاجارہاہے ۔ اس پروگرام کے تحت  کسانوں کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے ۔ حکومت  متعددحالیہ  فصل کی ترقی کے پروگراموں /اسکیموں  جیسے کہ قومی غذائی تحفظ مشن (این ایف ایس ایم ) ، باغبانی کی مربوط ترقی کے لئے  (ایم آئی ڈی ایچ ) ، راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آرکے وی وائی ) وغیرہ کے تحت بیجوں   کی پیداوار  اورتقسیم  اور بیج سے متعلق دیگرسرگرمیوں کے لئے مختلف ریاستوں  اورسرکاری بیج پیداکرنے والی ایجنسیوں کو مالی امدادفراہم کرتی ہے تاکہ کسانوں کو وقت پر معیاری بیج دستیاب ہوسکیں ۔ یہ پروگرام /اسکیمیں  متعدد فصلوں کی زرعی پیداوار کو بڑھانے میں مدد کرتی ہیں اور ملک میں کسانوں کو ہونے والے فائدے  کو بھی بہتربنارہی ہیں ۔

حکومت نے 45کلو والی ایک بوری  یوریاکی قیمت 242روپے طے کی ہے ۔ گذشتہ کئی سالو ں کے دوران یوریاکی قیمت تقریبا برابررہی ہے ۔ یوریا قانونی طورپر نوٹیفائیڈ زیادہ سے زیادہ   رٹیل قیمت (ایم آرپی) پردستیاب کرائی جارہی ہے ۔ کھاد کا محکمہ یکم اپریل ،2010سے غذائیت پرمبنی سبسڈی  (این بی ایس ) نافذ کررہاہے ۔ اس اسکیم کے تحت  سالانہ بنیاد پر  طے کی گئی سبسڈی کی متعینہ رقم  نائٹروجن (این )، فاسفیٹ (پی)، پوٹاش (کے ) اور سلفر(ایس ) پر فراہم کی جاتی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت بورون اورزنک جیسی خورد غذائیت   والے کھاد کی قسم  علیحدہ سبسڈی کے لئے اہل ہے ۔ تاکہ بنیادی غذائیت کے ساتھ  ان کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔ فی الحال  اس اسکیم کے تحت فاسفیٹ  اور پوٹاش (پی اور کے ) کی 22قسموں   اور نائٹروجن ، فاسفیٹ ، پوٹاش اور سلفر (این پی کے ایس ) پیچیدہ کھادوں کی 16قسموں کا احاطہ کیاجارہاہے ۔

سال 2021کے دوران بین الاقوامی بازارمیں پی اورکے کھادوں کے خام مواداور تکمیل شدہ کھاد کی مصنوعات  میں  غیرمعمولی  اضافہ دیکھاگیا جس کی وجہ سے کھادوں کی پیداوار اوردرآمداتی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ تاہم حکومت نے فوری قدم اٹھاتے ہوئے  پی اورکے کھادوں  کی غذائیت پرمبنی کھاد سبسڈی  میں اضافہ کیاہے ، جس سے  ڈی اے پی  اوراین پی کھادوں کی پیداواراوردرآمد کو یقینی بنانے اور حالیہ ربیع سیزن کے دوران  کسانوں کو پہلے جیسی  قیمت پر مہیاکرانے میں مدد ملی ہے ۔ رواں مالی سال یعنی 22-2021میں کھادوں کی مجموعی سپلائی  ٹھیک رہی ہے ۔

فرٹیلائزرکنٹرول آرڈر، 1985کے تحت  غیرمعیاری کھادوں کی فروخت  پر سخت پابندی ہے ۔ ایف سی او کے شیڈول -1میں  متعدد کیمیاوی کھادوں کی تفصیلات  بیان کی گئی ہیں ۔ ریاستی حکومتیں  نفاذی اتھاریٹیز ہیں اورانھیں  خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا پورااختیارحاصل ہے ۔

*****

ش ح ۔ق ت ۔ ع آ

U-1240


(Release ID: 1796112)
Read this release in: English