کامرس اور صنعت کی وزارتہ
حکومت نے ہندوستانی برآمدات کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کئے
لاجسٹک سیکٹر کی مربوط ترقی کے لیے محکمہ تجارت کے تحت نیا لاجسٹک ڈویژن تشکیل دیا گیا
برآمد شدہ مصنوعات (آر او ڈی ٹی ای پی) اسکیم پر ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی معافی اور ریاستی اور مرکزی لیویز اور ٹیکسز ( آر او ایس سی ٹی ایل) اسکیم کی چھوٹ پر 01.01.2021 سے عمل درآمد کیاجارہا ہے
مخصوص ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے خدمات کی برآمدات کو فروغ دینے اور متنوع بنانے کے لیے 12 چیمپیئن سروسز سیکٹرز کی نشاندہی کی گئی ہے
ہرضلع میں برآمدی صلاحیت رکھنے والی مصنوعات کی نشاندہی کرکے ایکسپورٹ ہب شروع کئے گئے ہیں
کووڈ وبائی امراض کی روشنی میں گھریلو صنعت کو سپورٹ کرنے کے لیے پیکیج کا اعلان کیا گیا
Posted On:
04 FEB 2022 9:00PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت کی وزارت میں ریاستی وزیر محترمہ نے دی۔ انوپریہ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی کہ حکومت نے ہندوستان کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے 2014 سے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:
- یکم اپریل 2015 کو ایک نئی غیر ملکی تجارتی پالیسی ( ایف ٹی پی 20-20) کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس پالیسی کے تحت ، دوسری باتوں کے ساتھ ساتھ، پہلے کی برآمدات کو فروغ دینے کی اسکیموں کو معقول بنایا گیا اور دو نئی اسکیمیں متعارف کروائیں، یعنی اشیا کی برآمد کو بہتر بنانے کے لیے ہندوستان کی تجارتی سامان کی برآمدات اسکیم (ایم ای آئی ایس) اور خدمات کی برآمدات بڑھانے کے لیے سروس ایکسپورٹ فرام انڈیا اسکیم(ایس ای آئی ایس)۔ ان اسکیموں کے تحت جاری کردہ ڈیوٹی کریڈٹ رسیدوں کو مکمل طور پر قابل منتقلی بنایا گیا تھا۔
- غیر ملکی تجارتی پالیسی (2020-15) کا وسط مدتی جائزہ (2017) کیا گیا اور اصلاحی اقدامات کیے گئے۔
- غیر ملکی تجارتی پالیسی (2020-15) کو ایک سال یعنی 31.03.2022 تک کووڈ-19 وبائی صورتحال کی وجہ سے بڑھا دیا گیا ہے۔
- لاجسٹکس سیکٹر کی مربوط ترقی کے لیے محکمہ تجارت میں ایک نیا لاجسٹک ڈویژن بنایا گیا۔
- ایکسپورٹرز کو سستا قرض فراہم کرنے کے لیے 1.4.2015 سے مال کی روانگی سے قبل اور بعد روپیہ برآمداتی قرض پر سود کی مساوی سازی اسکیم متعارف کرائی گئی تھی۔
- حکومت نے مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ایز) کے برآمد کنندگان سمیت نئے اور ممکنہ برآمد کنندگان تک پہنچنے اور مختلف پہلوؤں پر اورینٹیشن پروگراموں، مشاورتی اجلاسوں، انفرادی سہولت وغیرہ کے ذریعے ان کی رہنمائی کرنے کے مقصد کے ساتھ نریات بندھو اسکیم کا نفاذ شروع کیا۔ انہیں بین الاقوامی تجارت میں شامل کرنے اور ہندوستان سے برآمدات کو فروغ دینے کے قابل بنانے کے لیے غیر ملکی تجارت کے مختلف پہلوؤں کو پیش نظر رکھا گیا۔
- برآمدات کو فروغ دینے کے لیے متعدد اسکیموں کے ذریعے مدد فراہم کی جاتی ہے، یعنی تجارتی بنیادی ڈھانچہ برائے ایکسپورٹ اسکیم (ٹی آئی ای ایس) اور بازار تک رسائی کے لئے اقدامات (ایم اے آئی) اسکیم۔
- زرعی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے 6 دسمبر 2018 کو ایک جامع ‘‘زرعی برآمدی پالیسی’’ کا آغاز کیا گیا۔
- زرعی مصنوعات کی برآمد کے لیے مال برداری کے نقصان کو کم کرنے کی غرض سے مال برداری کے بین الاقوامی شعبے کے لیے مدد فراہم کرنے کے لیے ایک مرکزی سیکٹر اسکیم، ‘مخصوص زرعی مصنوعات کے لیے ٹرانسپورٹ اور مارکیٹنگ اسسٹنس’ کا آغاز کیا گیا تھا۔
- برآمد شدہ مصنوعات (آر او ڈی ٹی ای پی) اسکیم پر ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں کی معافی اور ریاستی اور مرکزی لیویز اور ٹیکسز (آر او ایس سی ٹی ایل) اسکیم کی چھوٹ 01.01.2021 سے نافذ کی گئی ہے۔
- تجارت کو آسان بنانے اور برآمد کنندگان کے ذریعے آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے استعمال کو بڑھانے کی غرض سے سرٹیفکیٹ آف اوریجن کے لیے مشترکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم شروع کیا گیا ہے۔
- مخصوص ایکشن پلانوں پر عمل کرتے ہوئے خدمات کی برآمدات کو فروغ دینے اور متنوع بنانے کے لیے 12چیمپیئن سروسز سیکٹرز کی نشاندہی کی گئی ہے۔
- ہر ضلع میں برآمدی صلاحیت کی حامل مصنوعات کی نشاندہی کرکے، ان مصنوعات کی برآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور ضلع میں روزگار پیدا کرنے کے لیے مقامی برآمد کنندگان/ مینوفیکچررز کی مدد کرتے ہوئے برآمداتی ہب تشکیل دینے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
- ہندوستان کی تجارت، سیاحت، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کے اہداف کو فروغ دینے کے لیے بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کے فعال کردار کو بڑھایا گیا ہے۔
- پیکیج کا اعلان کووڈ وبائی امراض کی روشنی میں مختلف بینکنگ اور مالیاتی شعبے کے ریلیف اقدامات کے ذریعے گھریلو صنعت کو سپورٹ کرنے کے لیے کیا گیا ہے، خاص طور پر ایم ایس ایم ایز کے لیے، جو برآمدات میں بڑا حصہ ہیں۔
****************
(ش ح ۔س ب۔رض )
U NO: 1236
(Release ID: 1796101)
Visitor Counter : 189