وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مویشیوں کے لئے چارہ پیدا کرنے والوں کے لئے اسکیمیں
Posted On:
04 FEB 2022 6:32PM by PIB Delhi
ماہی پروری ، مویشی پالن اور ڈیری کے وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ حکومت ہند کے محکمہ برائے مویشی پالن اور ڈیری ( ڈی اے ایچ ڈی ) کے نو تشکیل شدہ قومی لائیو اسٹاک مشن کے تحت، جس کا آغاز 2021 ء میں مویشیوں کی خوراک کی پیداوار سمیت مویشیوں کے پالنے کے طریقوں کے تمام پہلوؤں پر تربیت کو شامل کیا گیا ہے ، ریاستوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ مویشیوں کی پیکڈ خوراک بنانے والوں کے لئے ضروری رہنمائی اور تربیت کی فراہمی سمیت ٹریننگ کا حصہ بنیں ۔
اس کے علاوہ، مویشی پالن کے ریاستی محکمے، قومی ڈیری ترقیاتی بورڈ، ویٹرنری یونیورسٹیاں اور زرعی تحقیق سے متعلق بھارتی کونسل ( آئی سی اے آر ) کے ادارے ، کسانوں اور صنعت کاروں کو مویشیوں کی پیکڈ خوراک کے پروڈکٹس جیسے پیلیٹس، مکمل چارہ، مخصوص علاقوں کے لئے معدنیات مرکب تیار کرنے کے لئے باقاعدگی سے رہنمائی اور تربیت فراہم کر رہے ہیں۔
نیشنل لائیو اسٹاک مشن اسکیم کے تحت، مرکزی حکومت فیڈ/ چارہ ویلیو ایڈیشن یونٹ کے قیام کے لئے گھاس/سائلیج/ ٹوٹل مکسڈ راشن ( ٹی ایم آر ) ، ٹی ایم کی تیاری کے لئے ، چارے کے لئے چارے کے بلاک بنانے یا ذخیرہ کرنے کی سہولتیں قائم کرنے کے لئے مستفیدین کو 50 فی صد سرمایہ سبسڈی (زیادہ سے زیادہ 50 لاکھ روپئے تک) فراہم کرتی ہے ۔
اس کے علاوہ، مویشی پالن بنیادی ڈھانچہ ترقیاتی فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف)، ڈی اے ایچ ڈی کی ایک اہم اسکیم ہے ، جس کے تحت اہل حقدار (ای ای) یعنی انفرادی کاروباری افراد، نجی کمپنیاں، ایف پی اوز، بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای ) اور سیکشن 8 کی کمپنیوں کی جانوروں کی خوراک بنانے والے پلانٹس کے قیام اور چھوٹے، درمیانے اور بڑے مویشیوں کے لئے چارہ پلانٹس کے قیام، ٹوٹل مکسڈ راشن بلاک بنانے کا یونٹ، بائی پاس پروٹین یونٹ، افزودہ سائیلج بنانے کا یونٹ، فیڈ سپلیمنٹ/فیڈ پریمکس، منرل مکسچر پلانٹ اور مویشیوں کے لئے فیڈ ٹسٹنگ لیبا ریٹری جیسے متعدد زمروں میں موجودہ یونٹوں/پلانٹ کو مستحکم کرنے اور مویشیوں کے لئے چارہ تیار کرنے والے پلانٹس کے قیام کے لئے حوصلہ افزائی جی جاتی ہے ۔
اہل حقدار فیڈ مینوفیکچرنگ یونٹ کے قیام کے لئے پروجیکٹ لاگت کا 90 فی صد تک قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت، مرکزی حکومت دو سال کی مہلت کے ساتھ 3.0 فی صد سود میں تخفیف فراہم کرتی ہے۔
عام طور پر، پیک شدہ فیڈ اور مویشیوں کے کھانے کے معیار کو جانچنے کے لیے، بی آئی ایس معیارات کی تشکیل پر عمل کیا جاتا ہے ۔ فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) نے 6 اکتوبر ، 2021 ء کو ہدایت جاری کی ہے ، جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ گوشت اور دودھ پیدا کرنے والے مویشیوں کے لئے تمام تجارتی فیڈز کو بی آئی ایس تصریحات کی تشکیل کرنی ہوگی (انڈین اسٹینڈرڈ، IS 2052: 2009- مویشیوں کے لئے مرکب فیڈز - تفصیلات، چوتھی نظرثانی) اور اس میں بی آئی ایس کا نشان ہوگا ، جو یکم جنوری ، 2022 ء سے نافذ ہوا ہے۔ یہ بی آئی ایس تشریح بھینسوں، مویشیوں اور کام کرنے والے بیلوں کے لئے مویشیویں کے چارے کے مرکبات کی جانچ اور نمونے لینے کے طور طریقوں کو واضح کرتی ہے ۔ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مویشیوں کے چارے کے ہر تھیلے پر واضح طور پر نشان یا لیبل لگا ہوا ہوگا، جس میں ‘‘ تیاری کی تاریخ اور مینو فیچکرنگ کی تاریخ سے پہلے کے بہترین استعمال درج ہو گا ۔ بی آئی ایس نے پہلے ہی مینوفیکچررز کو مویشیوں کے لئے چارے کے مرکبات پر ہندوستانی معیارات IS 2052: 2009 کے مطابق بی آئی ایس معیاری نشان کے استعمال کے لئے 124 لائسنس دے دیئے ہیں۔
آندھرا پردیش، کیرالہ اور اڈیشہ جیسی ریاستوں میں لائیو اسٹاک فیڈ ایکٹ ہے جس کے تحت مویشیوں کے لئے پیکڈ خوراک کے معیار اور پیکٹوں پر چھپی ہوئی میعاد ختم ہونے کی تاریخ کو یقینی بنانے کے لئے قانون کا نفاذ کیا جاتا ہے۔
مویشی پروری ریاستی معاملہ ہے ۔ ریاستی حکومتوں کو ڈیری پروڈیوسروں کے لئے ، ان سبسڈی والی اسکیموں کے نفاذ کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے ۔ مختلف ریاستوں نے کم قیمتوں پر مویشیوں کے لئے چارہ دستیاب کرانے کے لئے اپنی اپنی اسکیمیں بھی متعارف کرائی ہیں۔ اس کے علاوہ، مرکزی حکومت کی طرف سے نافذ کردہ اسکیموں سے کم شرحوں پر مویشیوں کے لئے اضافہ شدہ چارے کی دستیابی ممکن ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔۔
( ش ح ۔ م ع ۔ ع ا (
U. No. 1232
(Release ID: 1796098)