کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

چین کو ہندوستانی برآمدات میں اضافہ


حکومتِ ہند چین کے ساتھ زیادہ متوازن تجارت کے حصول کے لئے مسلسل کوشاں

غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے تجارتی تدارکات کی شکل میں سخت اقدامات

Posted On: 04 FEB 2022 8:57PM by PIB Delhi

ہندستان سے چین کو برآمدات کا حجم  17-2016 میں جہاں 13.33 بلین امریکی ڈالر تھا وہیں 21-2020 سے یہ بڑھ کر 21.19 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ہے جو کہ نمو کا مظہر ہے۔ چین کے ساتھ  19-2018 میں 87.07 بلین امریکی ڈالر کی تجارت ہوئی تھی، جو 20-2019 میں گھٹ کر 81.87 بلین امریکی ڈالر تک نیچے آ گئی اور 21-2020 میںیہ 86.40 بلین امریکی ڈالر کی تجارت ہوئی۔

 

مالی سال 18-2017 سے مالی سال 22-2021 کے دوران چین کو ہندوستان کی برآمدات اور درآمدات، کل تجارت اور تجارتی خسارے کا تجارتی  ڈیٹا درج ذیل ہے:

 

 

(قدر امریکی ڈالر میں )

 

YEAR

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

Import

76.38

70.32

65.26

65.21

Export

13.33

16.75

16.61

21.19

Total trade

89.71

87.07

81.87

86.40

Trade deficit

63.05

53.57

48.65

44.02

                                (Source: DGCIS)

 

حکومتِ ہند نے چین کے ساتھ تجارت کو زیادہ متوازن بنانے کے لئے مسلسل کوششیں کی ہیں۔ان میں چین کو ہندوستانی برآمدات پر نان ٹیرف رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے دو طرفہ معاملات بھی شامل ہیں۔ حکومت کی طرف سے غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کے خلاف تجارتی تدارکات (اینٹی ڈمپنگ، کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی وغیرہ) کی شکل میں بھی اقدامات کئے گئے ہیں۔ اور تکنیکی قواعد و ضوابط بنانے کے علاوہ غیر معیاری درآمدات کو روکنے کے لئے کوالٹی کنٹرول کے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔ متبادل ذرائع سے اہم رسدات کی فراہمی اور متعلقہ وزارتوں/محکموں کو گھریلو صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے حساس بنانےکے لئے بھی کوششیں کی گئی ہیں۔

 

حکومت نے پیداوار سے منسلک  کئی اسکیمیں بھی شروع کی ہیں، جیسے ترغیبی اسکیمیں۔ اس کا مقصد اہم شعبوں میں گھریلو مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ ان میں کلیدی ابتدائی میٹیریل/ڈرگ انٹرمیڈیٹس، فعال دواسازی کے اجزاء، طبی آلات اور دواوں کی گھریلو تیاریاں،الیکٹرانک اجزاء اور موبائل، وائٹ گُڈس (اے سی اور ایل ای ڈی)، خاص اسٹیل، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری، اعلی کارکردگی والے سولر پی وی ماڈیولز، ڈرونز اور ڈرون اجزاء وغیرہ شامل ہیں۔ ان اسکیموں سے درونِ ملک اشیا سازی کی صلاحیتوں کو فروغ ملے گی اور یہ سرمایہ کاری کو راغب کریں گی نیز چین سے درآمدات پر انحصار کم ہو جائے گا۔

 

حکومتِ ہند خدمات کے شعبے میں تجارت کو فروغ دینے کے لئے کثیر الجہت حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس میں کثیرالجہت، علاقائی اور دو طرفہ تجارتی معاہدوں، بین اقوامی میلوں/نمائشوں میں شرکت کے ذریعے  تجارت کو فروغ دینے اور تنظیم  اور گھریلو شعبہ جاتی چیلنجوں اور مشکلات کو حل کرنے کے ذریعے مارکیٹ با مقصد تک رسائی پر بات چیت شامل ہے۔ ان کی شناخت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وقتاً فوقتاً مشاورت کے ذریعے کی جاتی ہے۔ مزید برآں، خدمات کے شعبے کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کی خاطر گھریلو اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے نوڈل وزارتوں/محکموں کے ساتھ معاملات کی کوششیں کی جاتی ہیں۔

 

یہ معلومات صنعت و تجارت کی وزارت میں مملکتی وزیر محترمہ نے انوپریہ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

***

ش ح۔ ع س ۔ ک ا



(Release ID: 1796000) Visitor Counter : 105


Read this release in: English