وزارت دفاع
دفاعی صنعتی راہداریاں
Posted On:
04 FEB 2022 6:06PM by PIB Delhi
نئی دہلی:04 فروری،2022۔حکومت نے ملک میں دو دفاعی صنعتی راہداریاں (ڈی آئی سی) قائم کی ہیں، ایک اتر پردیش میں یعنی اتر پردیش دفاعی صنعتی راہداری (یو پی ڈی آئی سی) اور دوسرا تمل ناڈو میں یعنی تمل ناڈو دفاعی صنعتی راہداری (ٹی این ڈی آئی سی)، جس کا مقصد ہر راہداری میں تقریباً 10,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ یوپی دفاعی صنعتی راہداری کے لیے علی گڑھ، آگرہ، چترکوٹ، جھانسی، کانپور اور لکھنؤ کے نام چھ نوڈس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ تمل ناڈو دفاعی صنعتی راہداری کے لیے پانچ نوڈس، یعنی چنئی، کوئمبٹور، ہوسور، سیلم اور تروچیراپلی کی شناخت کی گئی ہے۔ نوڈس کا انتخاب ایرو اسپیس اور ڈیفنس سیکٹر کے ڈیزائن، انجینئرنگ اور مینوفیکچرنگ کے لئے شروع سے آخر تک ایکو سسٹم کی تخلیق کی اعلیٰ صلاحیت کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
ریاستی حکومتوں سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یوپی دفاعی صنعتی راہداری میں اتر پردیش ایکسپریس ویز انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (یو پی ای آئی ڈی اے)، جو نوڈل ایجنسی ہے، نے نجی/سرکاری صنعتوں کے ساتھ تقریبا 8,638 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے امکانات کے 62 (باسٹھ) مفاہمت کے اقرار ناموں پر دستخط کئے ہیں۔ 62 مفاہمت ناموں میں سے 25 (پچیس) تجاویز جس میں تقریباً 2,527 کروڑ روپے کی ممکنہ سرمایہ کاری ہے، کو حتمی شکل دی گئی ہے اور صنعتوں کو زمین الاٹ کی گئی ہے۔ تمل ناڈو دفاعی صنعتی راہداری میں تمل ناڈو انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ٹی آئی ڈی سی او)، نوڈل ایجنسی، نے 40 صنعتوں کے ذریعے 11,153 کروڑ روپے کی ممکنہ سرمایہ کاری کے لئے مفاہمت ناموں وغیرہ کے ذریعے انتظامات کئے ہیں۔ دفاعی صنعتی راہداریوں کے قیام کا مقصد دفاعی اور ایرو اسپیس سے متعلقہ اشیاء کی مقامی پیداوار کو متحرک کرنا ہے۔ اس طرح درآمدات پر ہمارا انحصار کم کرنا اور دوسرے ممالک کو ان اشیاء کی برآمد کو فروغ دینا ہے جس سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے اور نجی گھریلو صنعت کاروں، بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) اور اسٹارٹ اپس کی ترقی ہو سکتی ہے۔ یوپی حکومت نے 2018 میں ‘اتر پردیش ڈیفنس اینڈ ایرو اسپیس یونٹ اور امپلائمنٹ پروموشن پالیسی’ جاری کی اور تمل ناڈو حکومت نے سال 2019 میں ‘تمل ناڈو ایرو اسپیس اینڈ ڈیفنس انڈسٹریل پالیسی’ جاری کی، جس میں کمپنیوں کو اسٹیمپ ڈیوٹی کی قیمت میں مراعات کی صورت میں مراعات کی پیشکش کی گئی۔ بجلی کے ٹیکس سے چھوٹ وغیرہ۔ مزید یہ کہ بنیادی ڈھانچے کی مدد جیسے کہ اندرونی سڑکیں، نکاسی کا نظام، پانی اور بجلی کی فراہمی وغیرہ بھی ریاستی حکومتیں فراہم کرتی ہیں۔
ایرو اسپیس اور دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے والے دونوں راہداریوں کے کامیاب نفاذ کے لیے بہت چھوٹی،چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتیں لازمی حصہ ہیں۔ فی الحال دو دفاعی صنعتی راہداریوں میں دونوں ریاستی حکومتوں کے ذریعے دستخط کئے گئے کل 81 مفاہمت ناموں میں سے 30 ایم ایس ایم ایز کے ساتھ ہیں۔ دونوں راہداریوں میں اینکر انڈسٹریز، ایم ایس ایم ایز بشمول غیر ملکی اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز (ایف او ای ایم) اور اسٹارٹ اپس سے سرمایہ کاری کو راغب کیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ آفسیٹ پالیسی کے تحت دفاعی راہداریوں میں سرمایہ کاری کے لیے 2.0xلیول کا اعلیٰ ضرب تفویض کیا گیا ہے۔ دفاعی شعبے میں ایف ڈی آئی پالیسی کی دفعات کے مطابق اس شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری وزارت داخلہ کی طرف سے سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط ہے۔ دفاعی شعبے میں مزید غیر ملکی سرمایہ کاری بھی قومی سلامتی کی بنیاد پر جانچ پڑتال کے تابع ہے اور حکومت دفاعی شعبے میں کسی بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کا جائزہ لینے کا حق محفوظ رکھتی ہے جو قومی سلامتی کو متاثر کرتی ہے یا متاثر کر سکتی ہے۔
فی الحال بہار میں دفاعی صنعتی راہداریوں کے قیام کی کوئی تجویز نہیں ہے۔
یہ معلومات دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ نے 04 فروری 2022 کو لوک سبھا میں جناب ملوک ناگر اور جناب راجیو پرتاپ روڈی کے سوالوں کے تحریری جواب میں دی تھی۔
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 1159
(Release ID: 1795719)
Visitor Counter : 169