ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 جنگل کے رقبے میں بہتری کے لئے  جنگل بانی کے قومی پروگرامز

Posted On: 03 FEB 2022 3:52PM by PIB Delhi

 

وزارت کی مرکز کی حمایت یافتہ اسکیموں (سی ایس ایس)، جنگل بانی کے قومی پروگرام (این اے پی) اور گرین انڈیا کے لئے قومی مشن (جی آئی ایم)  18۔2017 سے 22۔2021  کے توسط سے جنگل بانی کے قومی پروگراموں   پر بجٹ سے متعلق  تخصیص اور اخراجات  کی سال وار  تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں۔

 

سال

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

(as on 24th January,2022)

مختص بجٹ

این اے پی  80.00

جی آئی ایم

47.80

 

176.94*

 

193.63*

 

160.00*

 

220.00*

اخراجات

80.00

46.99

176.73*

193.63*

158.04*

200.13*

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*  گرین انڈیا مشن ۔ جنگل بانی کے قومی پروگرام کے لئے  مجموعی  مختص رقم اور اخراجات

این اے پی   عوام کی شراکت داری  اور  جنگل سے متعلق گورننس  کو ڈی سنٹرلائزڈ  بنانے کے ساتھ   نشان زد  انحطاط زدہ جنگلاتی علاقوں میں جنگل بانے کے لئے ملک گیر سطح پر  وزارت  کی   جنگل بانی سے متعلق فلیگ شپ اسکیم ہے جو سن 2000 سے نافذ ہے۔ جی آئی ایم   کی سرگرمیاں   16۔2015  سے شروع کی گئی تھیں۔  این اے پی اور جی آئی ایم  ،  جنگل بانی کی دیگر اسکیموں کے ساتھ  ملک میں  انحطاط زدہ جنگلاتی  علاقوں  کی بحالی میں   تعاون کررہے ہیں۔ اس سے  جنگلاتی رقبے کو مستحکم  اور  اضافہ کرنے میں مدد ملی ہے،  جو کہ   فاریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی)  کی شائع کردہ  انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ  (آئی ایس ایف آر) سے ظاہر ہے۔  انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ  (آئی ایس ایف آر 2021 ) سے ظاہر ہوتا ہے کہ   ملک میں   جنگلات  اور درختوں  کا مجموعی رقبہ 809537  مربع کلو میٹر  ہے  (جو کہ  ملک کے جغرافیائی  رقبے کا24.62 فیصد ہے) جبکہ  آئی ایس ایف آر 2015 میں یہ   794245 مربع کلو میٹر  (24.16 فیصد)   تھا۔ یہ ملک  کے جنگلات اور درختوں کے رقبے میں 15292  مربع کلو میٹر کا اضافہ ہے۔   آئی ایس ایف آر  نے یہ بھی واضح کیا کہ اس مثبت تبدیلی کو  تحفظ سے متعلق اقدامات یا بندوبست سے متعلق کارروائی جیسے جنگل بانی کی سرگرمیاں، شجر کاری  کے علاقوں نیز  روایتی   جنگلاتی  علاقوں  میں بہتر  تحفظ کے لئے  مقامی لوگوں کی شراکت داری  ،   جنگلات سے باہر درختوں کی توسیع، شجر کاری مہم وغیرہ  سے منسوب کیا جاسکتا ہے۔

قومی جنگلات بانی کے پروگراموں کے نشان زد مقاصد کے حصول   کے لئے  وزارت نے این اے پی  کو  گرین انڈیا مشن  (جی آئی ایم ) میں ضم کرنے کی منظوری دی ہے  اور اسی کے مطابق  دونوں اسکیموں کے لئے   ایک ہی بجٹ  کے تحت  رقم مختص کی گئی ہے تاکہ  گریننگ کی مجموعی کوششوں میں اضافہ ہوسکے۔ ضم کی گئی اسکیم کے لئے   21۔2020  میں مختص کیا گیا بجٹ     160 کروڑ روپے  تھاجو   22۔2021 کے دوران  220 کرور روپے  کردیا گیا۔ اس کے علاوہ  کمپنسیٹری  افورسٹیشن فنڈ منیجمنٹ اینڈ پلاننگ اتھارٹی (سی اے ایم پی اے)  کے تحت   دیگر امور کے ساتھ ساتھ  یہ فنڈز جنگلات اور جنگلی حیات سے متعلق سرگرمیوں  کے لئے استعمال ہوتا ہے جس میں کمپینسٹری افورسٹیشن بھی شامل ہے۔

وزارت  اسکول نرسری یوجنا  اور نگر ون یوجنا  کے ذریعہ عوامی تحریک کے طور پر شجر کاری کو بھی فروغ دیتی ہے۔  شجر کاری/ جنگل بانی کثیر محکمہ جاتی کوشش ہونے کے ناطے  مختلف  مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے محکموں ،  غیر سرکاری تنظیموں، سول سوسائٹی ، کارپوریٹ اداروں وغیرہ  کے ذریعہ کردار ادا کیا جاتا ہے، یہ   قومی جنگل بانی کے پروگراموں کے نشان زد مقاصد  کے حصول میں بھی تعاون کرتے ہیں۔ 

یہ معلومات   آج راجیہ سبھا میں  ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت  میں  وزیر مملکت   جناب اشونی کمار چوبے  نے فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ف ا۔ ن ا۔

U-1108

                          


(Release ID: 1795365) Visitor Counter : 238


Read this release in: English