امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

21-2020میں بھارت کے شوگرملوں  کے ذریعہ  تقریبا 310لاکھ میٹرک ٹن چینی کی(یتھنول میں ملائی گئی   22لاکھ میٹرک ٹن چینی   کو چھوڑکر) پیداوار کی گئی ، جبکہ چینی کا گھریلوصرفہ 265لاکھ میٹرک ٹن ہے


چینی برآمدکرنے کے لئےکسی بھی سبسڈی کااعلان نہ ہونے کے باوجود موجودہ شوگرسیزن 21-2020کے دوران  تقریبا 40لاکھ میٹرک ٹن شوگربرآمدکرنے کے لئے معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں

Posted On: 02 FEB 2022 6:28PM by PIB Delhi

 

صارفین کے امور،  خوراک اورسرکاری نظام تقسیم  کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ شوگر سیزن 11-2010 (اکتوبر-ستمبر) کے بعد سے ملک میں چینی کے گھریلوصرفے   کے مقابلے   میں ہمیشہ  چینی کی فاضل پیداوار ہوئی ہے (خشک سالی کے سبب 17-2016کے شوگرسیزن کو چھوڑکر)۔ پچھلے شوگر سیزن 21-2020 میں  بھارتی شوگرملوں کے ذریعہ تقریبا 310لاکھ میٹرک ٹن چینی (ایتھنول میں ملائی گئی 22لاکھ میٹرک ٹن  چینی کو چھوڑکر ) کی پیداوارکی گئی تھی ،جبکہ ملک میں چینی کا گھریلوصرفہ 265لاکھ  میٹرک ٹن ہی ہے ۔

فاضل چینی کی برآمدات میں سہولت فراہم کرنے کے مقصد شوگرملوں کی  نقدی کو بہتربنانے اورکسانوں کے گنّے کے بقایاجات  کو اداکرنے  کو آسان بنانے کے لئے  حکومت شوگرملوں کو مدد فراہم کررہی ہے ۔گذشتہ پانچ برسوں کے دوران چینی کی برآمدات کی تفصیلات  درج ذیل ہیں ؛

:

شوگرسیزن

برآمدکی گئی چینی کی مقدار(لاکھ میٹرک ٹن )

2017-18

6.2

2018-19

38

2019-20

59.6

2020-21

70

2021-22

26.5   (31 جنوری ، 2022تک )

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

آج کی تاریخ تک موجودہ شوگرسیزن 22-2021کے دوران  40لاکھ میٹرک ٹن  چینی برآمدکرنے کے   معاہدوں پر دستخط کئے جاچکے ہیں ۔  برآمدات کے لئے کسی بھی سبسڈی کے اعلان کے بغیر ان معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں ۔ اسی طرح   شوگرسیزن 22-2021کے دوران  گھریلوشوگرملوں کے ذریعہ تقریبا 50تا60لاکھ میٹرک ٹن شوگر برآمد کئے جانے کا امکان ہے ۔

مزید برآں ملک سے چینی کی فاضل پیداوار کی برآمدکو آسان بنانے کے لئے مرکزی حکومت نے چینی کی برآمدات پر 20مارچ ، 2018کی تاریخ سے  کسٹم ڈیوٹی واپس لے لی ہے ۔

شوگرسیزن 18-2017سے ملک میں چینی کی فاضل پیداوارکی وجہ سے  مرکزی حکومت نے  چینی کی درآمدکو روکنے اور شوگرکسانوں کے مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے اوجی ایل کے تحت شوگرکی درآمدپر 100فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کردی ہے ۔

تاہم  ایڈوانس اتھارائزیشن اسکیم (اے اے ایس )کے تحت خام شوگر درآمدکرناجائز ہے ۔ اس کے تحت خام شوگرکو ملک میں  درآمدکیاجاتا ہے اور پھراسے  ریفائن کرنے کے بعد دوبارہ اسے  برآمدکردیاجاتاہے ۔ ایڈوانس اتھارائزیشن اسکیم کے تحت چینی کی ایسی مقدار  درآمدکی جاتی ہے جس کو گھریلوبازارمیں فروخت نہیں کیاجاسکتاہے اور اسے صرف دوبارہ برآمدہی کیاجاسکتاہے ۔ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران درآمدشدہ چینی کی تفصیل درج ذیل ہے :

مالی برس

درآمدشدہ چینی کی مقدار لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی  )میں

2017-18

23.91

2018-19

14.98

2019-20

11.15

2020-21

19.63

2021-22*

2.8(30نومبر ، 2021تک )

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

****************

 (ش ح ۔ م  ع۔ ع آ)

U-1060

 



(Release ID: 1795063) Visitor Counter : 124


Read this release in: English