پنچایتی راج کی وزارت

پی ای ایس اے قانون کو مستحکم بنانا

Posted On: 02 FEB 2022 6:50PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،02فروری ،2022 / پنچایتوں کی شقوں (درج فہرست علاقوں  تک توسیع ) کے قانون 1996 کے تحت (پی ای ایس اے) ریاستی قوانین کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ پانچویں فہرست کے علاقوں میں پنچایتوں سے متعلق آئین کے سلسلے میں حصہ نو کی شقوں کی توسیع سے متعلق سبھی قوانین وضع کرے۔ جس کا انحصار اس طرح کے استثنیٰ پر ہے۔ اور قانون کی شق نمبر 4 میں تصحیح فراہم کی گئی ہیں۔ حکومت کی کوئی ایسی تجویز  نہیں ہے جس پر وہ موجودہ پی ای ایس اے قانون میں تبدیلی لانے پر غور کر رہی ہو۔

حکومت ہند نے باز آبادکاری اور ری سیٹلمینٹ پالیسی ، 2007 وضع کی ہے جس کا مقصد بڑے پیمانے پر لوگوں کو بے گھر ہونے کے واقعات کم سے کم کیے جا سکیں، جس حد تک ممکن ہوں۔ پالیسی میں بے گھر کنبوں کو جامع باز آبادکاری کے فائدے فراہم کیے گئے ہیں۔ اس پالیسی میں وہ  سبھی پروجیکٹ شامل کیے گئے ہیں جن کا تعلق لوگوں کے غیر رضاکارانہ طور پر بے گھر ہونے سے ہے۔ اس پالیسی کے پیرا نمبر 7.21 میں درج فہرست قبائل اور درج فہرست ذاتوں کے لیے خصوصی سہولیات رکھی گئی ہے۔ جس میں متعلقہ گرام سبھا اور گرام پنچایتوں کے ساتھ صلاح مشورے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ یہ صلاح مشورہ پی ای ایس اے کے مطابق آئین کی پانچویں فہرست کے تحت درج فہرست علاقوں میں مناسب سطح پر  کیا جائے گا۔  درج فہرست قبائل کے ہر متاثرہ خاندان کو درج فہرست ذاتوں کے بعد  زمین کے لیے زمین الاٹ کی جائے گی، اگر دوبارہ بازآبادکاری کے علاقے میں سرکاری زمین دستیاب ہے۔

پی ای ایس اے ایک ایسا قانون ہے جو پنچایتوں سے متعلق آئین کے حصہ IX کے قانون کو درج فہرست علاقوں تک توسیع دینے کے لیے فراہم کرتا ہے۔ اس ایکٹ کے سیکشن 2 کے لحاظ سے ،  درج فہرست علاقے کا مطلب آئین کے آرٹیکل 244 کی شق (1) میں ذکر کردہ درج فہرست علاقہ ہے۔ ریاست بہار اس وضاحت کے تحت نہیں آتی ہے۔ پی ای ایس اے کی دس ریاستوں میں سے چھ ریاستوں یعنی آندھرا پردیش، گجرات، ہماچل پردیش، مہاراشٹر، راجستھان اور تلنگانہ نے اپنے ریاستی پی ای ایس اے قوانین بنائے ہیں۔

پنچایتی راج کے وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے یہ جانکاری راجیہ سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں دی۔

 ۔۔۔

                  

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                             

U –1027



(Release ID: 1794944) Visitor Counter : 190


Read this release in: English