بجلی کی وزارت

وزیر توانائی نے آر ای ڈیولپرس، ہائڈروپمیڈ اسٹوریج ڈیولپرس اور توانائی اسٹوریج سسٹم(ای ایس ایس) سے متعلق پالیسی کے مسودہ کے حکومتی نمائندگان کے ساتھ بات چیت کی


بجلی ایکٹ کے تحت ای ایس ایس پاور سسٹم کا ایک لازمی حصہ ہوگا اور مکمل علیحدہ ای ایس ایس کا قیام غیر لائسنس یافتہ سرگرمی قرار دی جاسکتی ہے: جناب آر کے سنگھ

ریاستوں نے ملک میں اسٹوریج سسٹم کے فروغ کے لئے کی گئی پہل قدمی کااستقبال کیا

Posted On: 27 JAN 2022 7:39PM by PIB Delhi

توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے قابل تجدید توانائی  ڈیولپرس، صنعت اور مختلف حکومتی نمائندوں سے بات چیت کی اور پورے ملک میں بڑے پیمانے پر اسٹوریج سسٹم کی تخلیق کو فروغ دینے کی غرض سے توانائی اسٹوریج سسٹم سے متعلق پالیسی کے مسودہ کے عناصر پر تبادلہ خیالات کیا۔

اس پالیسی کامقصد بجلی کے شعبے میں پیداواری ،منتقلی اورتقسیم کے سطحوں پر اسٹوریج سسٹم کی تخلیق ہے۔

صنعت کے نمائندگان کے ساتھ 25 جنوری 2022 کو ہونے والی میٹنگ میں جناب آر کے سنگھ نے صنعت کے نمائندگان کو جوش سے بھردیا اور ملک میں اسٹوریج سسٹم کے قیام میں سرگرم شرکت کی اپیل کی اور اسی طرح متعلقہ گھریلو مینوفیکچرنگ صنعتوں کے قیام پر زور دیا۔

آج بعد میں وزیر موصوف نے پرنسپل سکریٹریوں اور قابل تجدید توانائی سے  پُر ریاستوں یعنی پنجاب ، راجستھان، مہاراشٹر، آندھرا پردیش، کرناٹک، تلنگانہ، کیرالہ، تمل ناڈو اور مدھیہ پردیش کے سی ایم ڈی ایس کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ ریاستوں نے ملک میں اسٹوریج سسٹم کے فروغ کے لئے حکومت ہند کی طرف سے کی گئی پالیسی پہل قدمی کااستقبال کیا۔  انہوں نے پمیڈ اسٹوریج پروجیکٹوں اور بیٹری توانائی اسٹوریج سسٹم کے فروغ کے لئے اپنی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو بھی اجاگر کیا۔

جناب سنگھ نے ملک میں وسیع پیمانے پر اسٹوریج سسٹم کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اطلاع دی کہ بجلی ایکٹ کے تحت توانائی اسٹوریج سسٹم(ای ایس ایس) توانائی کے نظام کا ایک لازمی جز ہوگا اور مکمل علیحدہ ای ایس ایس کے قیام کو ایک غیر لائسنس شدہ سرگرمی قرار دیا جاسکتا ہے۔

6.jpg

 توانائی اسٹوریج سسٹم ریاستوں کی پیدا کرنےوالی کمپنیوں، تقسیم کرنے والی کمپنیوں، گرڈ آپریٹرس اور بجلی ویلیو چین میں دوسرے نمائندوں کو فائدہ پہنچائے گی۔ وہ لوگ پیک شفٹنگ، پیک شیونگ، ریمپ اپ/ ریمپ ڈاؤن اور نظام میں فریکونسی کنٹرول کی سہولت بہم پہنچائیں گے اور منتقلی نظام کی افادیت کو بڑھائیں گے ۔ ای ایس ایس کوئلہ پر مبنی توانائی سے قابل تجدید وسائل تک اور پھر زیادہ صاف ماحول تک لے جانے میں ہموار توانائی منتقلی کے لئے ضروری سمجھی جاتی ہے۔ جناب آر کے سنگھ نے مجوزہ پالیسی کے عناصر کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اسٹوریج قابل تجدید خرید ذمہ داری کا ایک حصہ ہوگی۔

جناب آر کے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ قابل تجدید توانائی کی کمی ایکٹ کی دفعات کے تحت قابل سزا ہوگی۔ مجوزہ پالیسی کے مطابق ای ایس ایس ڈیولپرس کو جنرل نیٹ ورک رسائی(جی این اے) کے تحت اندرون ریاست منتقلی نظام کنکٹیویٹی دی جائے گی۔ اور انہیں ملک کے کسی بھی حصے سے توانائی کی خرید و فروخت کی اجازت ہوگی۔

ای ایس ایس کی مقدار بشمول ہمہ وقت (آر ٹی سی) قابل تجدید توانائی اسٹوریج کے لئے قابل تجدید فروخت ذمہ داری( پی آر او) کے طور پر شمار کی جائے گی۔ قابل تجدید توانائی  سرٹیفیکٹس( آر ای سی ایس) ای ایس ایس کو جاری کئے جاسکتے ہیں۔ ڈسکام/ واجب ادارے خود اپنا اسٹوریج قائم کرسکتے ہیں یا اسٹوریج صلاحیت حاصل کرسکتے ہیں یا عوامی یا نجی ای ایس ایس ڈیولپرس سے لیز اسٹوریج جگہ حاصل کرسکتے ہیں۔ اسٹوریج سے بجلی کی کوئی فروخت یااسٹوریج اسپیس کی فروخت یو/ ایس 62 فکس ٹیرف کے ذریعہ ہوسکتی ہے۔ پالیسی کی تجویز ہے کہ آر ای کی منتقلی کی قیمت ، اسٹوریج کے چارجنگ کے وقت اور جمع شدہ آر ای کی فروخت کے وقت معاف کی جائے گی۔ شرکاء نے اپنے مشورے دیئے۔

 شرکاء سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنا کوئی مزید مشورہ 15 دنوں کے اندرجمع کرائیں۔

ہندوستان فاسل ایندھن سے غیر فاسل ایندھن پر مبنی توانائی نظام کی طرف منتقلی کی تیاری کررہا ہے اور اس کا ہدف 2030 تک ایک ارب ٹن تک جی ایچ جی/ سی او 2 اخراج میں کمی کا حصول ہے۔ اس مقصد کے لئے ہندوستان غیر فاسل ایندھن صلاحیت کا کل 500 جی ڈبلیو(جیگا واٹ) انسٹال کرے گا۔ توانائی اسٹوریج نظام بڑے پیمانے پر قابل تجدید توانائی وسائل کو مربوط کرنے میں ایک بڑا رول ادا کرنے جارہا ہے۔

گلاسگو میں حالیہ سی او پی۔26 سربراہی اجلاس میں ہندوستان نے غیر فاسل ایندھن پر مبنی وسائل سے بجلی کا ہدف 2030 تک 500 جی ڈبلیو تک بڑھا دیا ہے۔ 2030 تک صرف شدہ کل توانائی کاتقریباً 50 فیصد حصے کے بارے میں امید ہے کہ وہ قابل تجدید وسائل سے حاصل ہو۔ ملک کا یہ بھی مقصد ہے کہ 2070 تک صفر اخراج ہو۔500 جی ڈبلیو میں سے تقریباً 450 جی ڈبلیو قابل تجدید توانائی وسائل سے آئے گا۔ توانائی اسٹوریج سسٹم قابل تجدید توانائی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے میں معاون ہے۔

****************

 (ش ح ۔ا ک۔رض )

U NO: 806



(Release ID: 1793224) Visitor Counter : 153


Read this release in: English , Hindi