ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ترقی یافتہ ممالک کی طرف سے موسمیاتی مالیات اور ٹیکنالوجی کی مدد کی موجودہ رفتار اور پیمانہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی عالمی خواہش کے مطابق نہیں ہے: بھوپیندر یادو


کثیرالجہتی اور اس کے اصولوں پر مبنی نظام کا سب کو احترام کرنا چاہیے

Posted On: 27 JAN 2022 7:53PM by PIB Delhi

 نومبر 2021 میں  گلاسکو میں منعقد ہوئے  کوپ 26 سربراہ  کانفرنس میں غیر  فوسل توانائی کے 500 گیگا واٹ کے آروزوں مند ہدف سمیت 5 نیکٹر عناصر پنچا مرت کی شکل میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے  اعلان کردہ آروزوں مند اہداف کے تئیں بھارت کے عزم کو دہراتے ہوئے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے وزیر جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ بھارت دنیا کے سب سے آرزوں مند توانائی  تغیر کا ایک پروگرام  شروع کیا ہے۔

27 جنوری 2022 کو مرکزی اقتصادی فورم (ایم ای ایف) کی وزارتی سطح کی  ورچوئل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیرموصوف نے  پیرس سمجھوتے کے رول سے متعلق غیر معمولی معاملات میں  کوپ 26 کے نتائج کے لئے  یو این ایف سی سی کے فریقوں کی  اجتماعی کوششوں کے لئے  اپنی خوشی کااظہار کیا۔اس کااہتمام آب وہوا کی تبدیلی  کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی جناب کیری نے کیاتھا۔وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت نے  کوپ 27  سمیت  2022 میں آب وہوا سے متعلق کارروائی کی جہت کو برقرار رکھنے کے لئے لگاتار کی عزم کی اپیل کی اور کوپ 26 نتائج  سے متعلق کوششوں کو مزید جاری رکھنے کے لئے مل کر کام کرنے پر زور دیا۔

ماحولیاتی کے مرکزی وزیر نے وعدوں کے نفاذ اور کارروائی کے لئے اپیل کی،لیکن اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ممالک کے لیے اقتصادی ترقی اور ٹیکنالوجی کی حمایت کی موجودہ رفتار اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے توانائی کے تحفظ کو ممکن نہیں بنایا جا سکتا  اورسرمایہ کاری اور مشقوں کو شامل کرنے میں مدد  دینے کے لئے اہداف کو بڑھانے کی ضرورت  ہوتی  ہے۔

 انہوں نے کہا کہ    ما حولیات کے لئے لائف- طرز زندگی کے منتر کو اپنانے کے لئے  عالمی برادری سے کوپ 26 میں وزیراعظم کی اپیل کو دہرایا۔تاکہ ٹیکنالوجی سمیت نفاذ کے تعاون کے  اہداف اور ڈیلیوری کے پیمانے کو بڑھایا جاسکے۔ جناب  یادو نے کوپ 26 میں وزیر اعظم کی اپیل پر زور دیا اور عالمی برادری کو زندگی کے منتر کو مضبوط بنانے کے لیے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے پائیدار طرز زندگی سے متعلق عوامی تحریک   کے لئے عالمی برادری سے ماحولیاتی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی بھی اپیل کی۔

 اس کے علاوہ یک طرفہ اقدامات کی پیروری کرتے ہوئے سبھی کو کثیر جہتی اور اس کے ضابطوں پر مبنی نظام کااحترام کرناچاہئے۔وزیرموصوف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یو این ایف سی سی کے اصولوں اور تقاضوں میں برابری اور عام طور پر الگ الگ ذمہ داریوں اور صلاحیتوں کو جاری رکھنا ضروری ہے۔لیکن  آب وہوا میں  تبدیلی سے نمٹنے کے لئے عالمی کوششوں کے رہنما اصولوں پر جاری رہنے کے لئے صلاحتیوں کو برقرار رکھناچاہئے۔

 کوپ26 میں وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ماحولیاتی تبدیلی  سے نمٹنے کے لئے عالمی کوششوں میں بھارت کے تعاون کے لیے ایک  آرزو مند ایجنڈا  پیش کیا۔ پنچامرت یا امرت عناصر ان کی نظر میں 2030 تک 500 گیگاواٹ غیر فوسل فیول کی تنصیب، 2005 کے  لیول پر مجموعی گھریلو مصنوعات کی پیداوار کی شدت میں 45 فیصد کی کمی، 2030 تک غیر فوسل فیول کے ذرائع سے آنے والی 50 فیصد بجلی کی تنصیب، 1 بلین ٹن تک شامل ہے۔ 2030 تک کاربن اخراج میں کمی اور 2070 تک بھارت میں کاربن کا اخراج صفر فیصد تک پہنچ جائے گا۔

****************

 

(ش ح ۔ ح ا ۔رض )

U NO: 804



(Release ID: 1793166) Visitor Counter : 176


Read this release in: English , Hindi