کامرس اور صنعت کی وزارتہ
کامرس محکمے کے (ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ ریمیڈیز) ڈی جی ٹی آر نے اپریل 2021 سے ڈھیر لگانے کے خلاف (اے ڈی ) عائد جرمانے (سی وی ڈی) سیف گارڈ (ایس جی) جانچ میں 56 حتمی انکشافات کا اعلان کیا
اپریل 2021 کے بعد سے 35 اور تحقیقات شروع ہوئی ہیں جبکہ کئی دیگر پر کام چل رہا ہے
سیلف سرٹیفکیشن کو متعارف کئے جانے سے کاروبار کو سہل بنانے کے ایک نئے دورکاآغاز ہوگا
ڈی جی ٹی آر کے ذریعہ سفارش کردہ محصولات سے سبھی سیکٹروں میں پیداوار کی صلاحیت، سرمایہ کاری ،اور روزگار میں اضافہ ہوا ہے
کامرس کے محکمے کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ ریمیڈیز(ڈی جی ٹی آر) کی جانب سے بدعنوانی پر مبنی تجارتی طرقے کار کی روک تھام کے لئے سرگرم اقدامات
Posted On:
25 JAN 2022 6:13PM by PIB Delhi
محکمہ تجارت کے تحت تجارتی چارہ جوئیوں کے ڈائریکٹوریٹ ڈی جی ٹی آر نے ناکارہ اشیا کا ڈھیر لگانے(اے ڈی) ، حوصلہ شکنی کے لئے عائد کئے جانے والے محصولات(سی وی ڈی) تحفظاتی (ایس جی) تفتیشات کے سلسلے میں اپریل 2021 سے 56 حتمی انکشاف جاری کئے ہیں۔مزید 35 تفتیشات کا آغاز اپریل2021 سے کیا گیا ہے اور متعدد دیگر تفتیش کے مرحلے میں ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کاروباری تدابیر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ٹی آر) ایک نیم قانونی ادارہ ہے جوبھارتی حکومت کےکامرس اور صنعت کی وزارتکے محکمے کے زیر نگرانی کام کرتا ہے ۔ بدعنوانی پر مبنی تجاری طریقہ ہائے کار کے خلاف ایک نگراں کے طور پر کام کرتا ہے اور اس کامقصد بھارتی صنعت کو برابری کا درجہ فراہم کرنا ہے تاکہ بھارت کی صنعت کے لئے راستہ ہموار ہوسکے۔بدعنوانی پر مبنی تجارتی طریقہ ہائے کار وہیں ہیں جو ناکارہ درآمدات یا ترغیبات کے تحت کی گئ درآمدات یا ایسی درآمدات جو موجودہ تجاویز یعنی معنی ڈمپنگ اس طرح کی درآمدات کی حوصلہ شکنی کے لئے عائد کئے جانے والے محصولات کی خلاف ورزی کے مترادف ہوں ۔(ڈی جی ٹی آر)ایسی درآمدات کی بہتات سے بھی گھریلو صنعت کو تحفظ فراہم کرتا ہے جو بھارتی صنعت کے لئے نقصادہ ہو۔
ڈی جی ٹی آر کا کام بھارتی پرڈیوسروں کی طرف سے درج کردہ ان شکایات کی تفصیلی تحقیقات کرنا ہے جنہیں مبینہ طور پر بدعنوانی پر مبنی تجارتی طریقوں سے نقصان پہنچا ہے اورآیا جس کے بعد غیر ملکی پروڈیوسرز/برآمد کنندگان نے ڈیوٹی عائد کرنے کی سفارش کی ہے ۔ڈائریکٹری جنرل آف ٹریڈ ریمیڈیز (ڈی جی ٹی آر) کی جانب سے محصول عائد کرنے کی سفارش کے سلسلے میں حتمی فیصلہ حکومت ہند کے تحت وزارت خزانہ کے ذریعہ لیا جاتا ہے۔
تحقیقات کے آغاز کے لیے درخواست عام طور پر گھریلو صنعت کی طرف سے دائر کی جاتی ہے، جس کے بعد ڈی جی ٹی آر تحقیقات کا آغاز کرتا ہے اور تمام متعلقہ فریقوں گھریلو صنعت،غیر ملکی پروڈیوسرز، برآمد کنندگان، درآمد کنندگان، صارفین اور ان کی انجمنوں کوتحقیقات میں شامل ہونے کے لئے مدعو کیا جاتا ہے۔اس کے بعد، ڈائریکٹری جنرل آف ٹریڈ ریمیڈیز گھریلو صنعت کے الزامات کی تحقیقات کے لیے سبھی متعلقہ فریقوں سے ثبوت اکٹھا کرتا ہے۔حقائق، اعداد و شمار اورمتعلقہ فریقوں کی قانونی گذارشات کی تفصیلی جانچ کے بعد ہی ڈی جی ٹی آر ڈیوٹی محصولات عائد کرنے کی سفارشات کے حوالے سے کسی نتیجے پر پہنچتا ہےجواس بات پر منحصر ہے کہ گھریلو مینوفیکچررز کوناکارہ بناکر چھوڑی گئی اشیا یا ترغیبات کے تحت کی گئی درآمدات سے واقعتاً اور اصلاً کوئی نقصان پہنچا ہے یا پہنچنے کا اندیشہ لاحق ہے۔
ضروری ہے کہ تمام قسم کی تحقیقات 12 ماہ میں مکمل کرلی جائیں، اس مدت میں 18 ماہ تک کی توسیع کی جاسکتی ہے اگر چہ کہ ڈی جی ٹی آر کے ذریعہ تحقیقات مکمل کرنے کے اوسط وقت میں لگاتار کمی کی گئی ہے اور اب عام طور پر یہ کوشش کی جاتی ہے کہ زیادہ تر تحقیقات 5سے7 ماہ کے اندر مکمل کرلی جائیں تاکہ گھریلو صنعت کو تیزی سے راحت ملے۔
ڈائریکٹوریٹ نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے زیادہ استعمال،درخواست کے خاکے کو سہل بنانے ضمیمہ اور سوالنامے نیز کاروباری تدبیر کی تحقیقات کرنے میں سیلف سرٹیفیکیشن متعارف کرانے کے ذریعے اپنے عمل اور طریقہ کار میں کئی اصلاحات کیں ہیں۔
یہ اقدامات طبیعاتی دخل اندازی کو کم کریں گےاور تیز رفتارکارکردگی اور شفافیت کو فروغ دیں گے اور متعلقہ فریقوں پر عمل آوری کے بوجھ کو کافی حد تک کم کرکے کاروباری سہولت کے ایک نئے دورکا آغاز کریں گے۔
چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کے لیے نمونے لینے کے عمل کا حال ہی میں متعارف کرایا گیا نمونے لینے کا عمل گھریلو صنعت کے طبقے کے لیے عمل آوری کے بوجھ کو بہت حد تک کم کرے گا اور چھوٹے ،بہت چھوٹے اور درمیانے درجے کی کاروباری صنعتی اداروں اور متفرق صنعتوں کو کاروباری تدبیری طریقوں کے بڑھتے ہوئے فوائد دستیابکرائے جاسکتے ہیں۔
اینٹی ڈمپنگ، کاؤنٹر ویلنگ اور تحفظاتی ضابطوں میں ترمیم کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ حصار بندی مخالف دفعات کو مستحکم کیا گیا ہے اورمانع انجزاب مخالف تجاویز متعارف کرائی گئی ہیں۔
ڈائریکٹری جنرل آف ٹریڈ ریمیڈیز (ڈی جی ٹی آر) کی طرف سے تجویز کردہ محصولات کا بہت سی بھارتی صنعتوں پر مثبت اثر پڑا ہے۔بھارتی صنعتیں جنہوں نے اس ڈیوٹی سے فائدہ اٹھایا ہے وہ اپنی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور مزید ملازمتیں پیدا کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
*************
ش ح ۔ ش ر ۔ م ش
U. No.774
(Release ID: 1792931)
Visitor Counter : 144