کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

رواں مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں، اپریل -  دسمبر 2021 (عارضی) کے دوران جواہرات اور  زیورات کی بر آمدات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 71  فیصد  کا زبردست اضافہ


رواں  مالی سال کی پہلی  تین سہ ماہیوں کے دوران جواہرات  اور زیورات  کی بر آمدات  پہلے ہی  28.9 ارب ڈالر کے برابر تک پہنچ چکی ہے اور یہ پچھلے مالی سال (اپریل 2020 – مارچ 2021) کے دوران درج 26.02 ارب ڈالر  کی بر آمدات سے پہلے ہی  آگے نکل چکی ہے اور  اس کے  مالی سال (اپریل 2019 – مارچ 2020) کے دوران  درج کی گئی  35.89  ارب ڈالر  کی پچھلی  بلندی سے  زیادہ  ہونے کی امید ہے

جواہرات اور زیورات  کے شعبے کی حصہ داری  اپریل – دسمبر  2021  کے دوران  بھارت  کی مجموعی بر آمدات  باسکٹ میں 9.6 فیصد  سے زیادہ رہی ، جو دوسرا سب سے بڑا  کموڈیٹی حصہ ہے

جواہرات اور  زیورات  کی صنعت  بھارت کی کُل جی ڈی پی میں تقریبا 7  فیصد  کا تعاون کرتی ہے اور یہ  50  لاکھ سے زیادہ  سب سے  ہنر مند اور  نیم ہنر مند  افرادی قوت  کو روز گار  فراہم کرتی ہے

برآمدات کے فروغ کے لئے جواہرات اور  زیورات  کے شعبے کے ای

Posted On: 25 JAN 2022 6:02PM by PIB Delhi

 

رواں مالی سال کی پہلی  تین سہ ماہیوں، اپریل -  دسمبر  2021  (عارضی) کے دوران  بھارت کے  جواہرات   اور زیورات  کی بر آمدات میں پچھلے سال کی  اسی مدت  کے مقابلے میں  71  فیصد  کا زبردست اضافہ ہوا۔ اس  شعبے نے  سال 2020  کی اسی مدت  کے  16.9  ارب ڈالر کے مقابلے میں  28.9  ارب ڈالر  کی بر آمدات  درج کرائی۔ کووڈ  وبا  کے آغاز سے  پہلے  کی  اسی مدت  کے مقابلے میں  جواہرات اور زیورات  کے شعبے نے   اپریل -  دسمبر  2019  میں  28.0  ارب ڈالر  کی بر آمدات  درج کرائی ، جو  تین فیصد  کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

صرف  دسمبر  2021  میں ہی  بھارت نے  2.99  ارب ڈالر  کے برابر  کے جواہرات اور زیورات  بر آمد کئے، جو دسمبر  2020  کے  2.57  ارب ڈالر کے مقابلے میں 16.38  فیصد  کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

رواں مالی سال کی پہلی تین  سہ ماہیوں کے دوران  پہلے ہی  28.9  ارب ڈالر  کے برابر  جواہرات اور زیورات  کی بر آمدات کے ساتھ ، اس  نے  پچھلے مالی سال (اپریل  2020-  مارچ 2021)  کے دوران درج  26.02  ارب ڈالر  کی  بر آمد پار کرلی ہے اور اس کے  مالی سال (اپریل  2019 -  مارچ 2020) کے دوران  حاصل 35.89  ارب ڈالر کی پچھلی  بلندی سے  آگے  نکلنے کی امید ہے۔ جواہرات  اور زیورات  کے شعبے کی حصہ داری  اپریل – دسمبر 2021  کے دوران  بھارت  کی مجموعی  بر آمداتی باسکٹ میں  9.6  فیصد  سے زیادہ رہی، جو  تیسری  سب سے بڑی  کموڈیٹی حصہ داری  (انجینئرنگ کی پہلی  اور  پیٹرولیم مصنوعات کی دوسری) ہے۔ اپریل -  نومبر 2021  (تازہ ترین دستیاب، بریکٹ میں صفر حصہ داری) میں بر آمدات کے 5  سر فہرست مقامات ہیں : امریکہ (38.7 فیصد)،  ہانگ کانگ (24.6  فیصد)،  متحدہ عرب امارات (11.9  فیصد)، بیلجئم  (6.6 فیصد) اور  اسرائیل (3.09 فیصد)۔

جواہرات اور زیورات  کی صنعت  بھارت کی کُل جی ڈی پی میں  تقریبا 7  فیصد کا تعاون کرتی ہے اور 50 لاکھ سے زیادہ  سب سے  ہنر مند  اور  نیم  ہنر مند  ورکرس کو روز گار فراہم کرتی ہے۔ گجرات کے سورت شہر میں  450  سے زیادہ  منظم زیورات کے  مینو فیکچررز،  در آمد کنندگان  اور  بر آمد کنندگان ہیں، جو  اسے  دنیا  کی زیورات  کی مصنوعات سازی  کا مرکز  بنادیتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سرکار نے  جواہرات  اور زیورات  کے شعبے کو بر آمدات کی فروغ کے لئے ایک  فوکس شعبے  کے طور پر  اعلان کیا ہے۔

سرکار نے اس شعبے  کی ترقی کے لئے سرمایہ کاری کو  فروغ دینے  کے لئے کئی  اقدامات کئے ہیں۔ ترمیم شدہ  گولڈ مونیٹائزیشن اسکیم، سونے کی در آمد ڈیوٹی میں کمی اور  لازمی  ہال مارکنگ۔ مختلف اسکیمیں جو  اس شعبے کے لئے تحریک کے طور پر کام کر رہی ہیں، وہ ہیں کمان پروڈکشن / پروسیسنگ سینٹر ، ڈیزائن سینٹرس، پلگ اینڈ پلے سہولیات  سمیت  ٹیسٹنگ سہولیات،  جہاں بھارت سرکار کے ذریعہ 90  فیصد  کی  امداد  دی جارہی ہے۔ ایسوسی ایشنوں کے ذریعہ مارکیٹنگ ہبس / نمائشی سینٹرس کو  پروجیکٹ لاگت  کے 80  فیصد تک  کی  بھارت سرکار کی امداد  حاصل ہو رہی ہے۔

 مرکزی  سرکار نے  بھارت کے جواہرات اور زیورات  کے شعبے کو ایک پیش پیش رہنے والی صنعت  بنانے کے لئے 4 نکاتی  خاکہ  تیار کیا ہے۔

  1. ہماری مصنوعات  کی قدر  میں اضافے  اور  ہماری مینوفیکچرنگ کو مزید  فائدہ مند بنانے کے لئے ڈیزائن (پیٹنٹ ڈیزائنوں کی تیاری) پر توجہ مرکوز کریں۔
  2. برآمد کی جانے والی مصنوعات  میں تنوع : موتی ، چاندی ، پلیٹینم، سنتھیٹک  پتھروں، مصنوعی ہیروں، فیشن زیورات ، غیر سونے کے زیورات  وغیرہ جیسی  مصنوعات پر زور۔
  3. فیوزن زیورات کی تیاری میں اضافے کے لئے  کفایتی  طریقوں کے لئے دیگر  ملکوں کے ساتھ تعاون،  اور
  4. لیب میں تیار  ہیرے کو فروغ دینا:  وہ  ماحول دوست  اور  کفایتی ہوتے ہیں اور بھارت  کی بر آمدات  اور  روز گار  کے مواقع پیدا کرنے میں بھی  تعاون دیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح-ف ا - ق ر)

U-773


(Release ID: 1792917) Visitor Counter : 186


Read this release in: English , Hindi