وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

ڈی آر ڈی او یوم جمہوریہ پریڈ 2022 کے دوران دو جھانکیوں کی نمائش کرے گا


ایل سی اے تیجس کے لئے دیسی(ملک میں تیار کردہ) سینسر ہتھیار اور ای ڈبلیو سوئٹ اور آبدوزوں کے لئے ایئر انڈی پینڈنٹ پروپلزن کی نمائش کی جائے گی

Posted On: 22 JAN 2022 7:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 22 جنوری 2022/دفاعی تحقیق ترقی تنظیم (ڈی آر ڈ ی او) 26 جمہوری  2022 کو آنے والی  یوم  جمہوریہ    پریڈ کے دوران دو جھانکیوں کی نمائش کرے گی۔ یہ جھانکیاں ہیں: ’ایل سی اے تیجس کے لئے  ملک میں تیار کردہ سینسر، ہتھیار اور الیکٹرانک جنگی نظام‘ اور ہندستانی بحریہ کی  آبدوزوں کے لئے  فروغ دی گئی ’ ائیرانڈی پینڈنٹ پروپلزن سسٹم (اے آئی پی)‘۔  پہلی جھانکی میں ملک میں تیار کئے گئے جدید ترین یا ایڈوانس  الیکٹرانک طور سے اسکین کئے گئے ایرئی راڈار کی نمائش کرتی ہے جسے  ’اتم‘ کہا جاتا ہے۔ چوتھی نسل کے ایل سی اے (ہلکی جنگی طیارے ) تیجس کی صلاحیت کو مزید بڑھانے والے پانچ الگ الگ فضائی لانچ کئے گئے ہتھیار اور ایک الیکٹرانک  وارفیئر( ای ڈبلیو) جیمر ۔ پائلٹ کو پیدا شدہ صورتحال سے واقف کرنے کے لئے ’اتم‘راڈار انتہائی جدید ترین  کامپیکٹ اور ماڈیولر سینسر ہے۔ راڈار کو بنگلور میں واقع الیکٹرانک تجربہ گاہ کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔

فضا سےلانچ کئےجانے والے پانچ ہتھیاروں میں ہوا سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل ’استرا‘  شامل ہے جو کہ ہر موسم میں فعال  راڈار میزائل ہے جس میں بصری حد سے زیادہ مار کرنے کی صلاحیت ہے۔’روڈرم ‘ایک نئی نسل کی تابکاری مخالف  میزائل ہے جو مخالف راڈار اور مواصلاتی نظام کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ’اسمارٹ  اینٹی ایئرفیلڈ ویپن‘ جس کا مقصد زمینی اہداف اور ایئر فیلڈس کو تباہ کرنا ہے ،ایک لمبی رینج  گائیڈیڈ گلائیڈ بم’گورو‘ اور ٹیکٹیکل  ایڈوانس رینج آگمنٹیشن،  ایک جدید ترین  درستگی سے حملہ کرنے والا  ہتھیار ہے، جس کا مقصد زمینی اہداف کو نشانہ بنانا ہے۔یہ ہتھیار حیدرآٓباد میں واقع ڈی آر ڈی او لیبارٹری کے ذریعہ  پیچیدہ ٹکنالوجیز کے استعمال کرتے ہوئے تیار کئے گئے ہیں۔

تیجس میں ’ایڈوانس سیلف پروٹیکشن جیمر‘ لگایا گیا ہےجو حصول (ایکویزیشن) کے راڈار،اور آگ پر قابو پانے والے راڈار  طیارہ شکم توپ خانے اور ہوائی جہاز کے  ملٹی ریل راڈار سے  تحفظ فراہم کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔حیدرآباد میں الیکٹرانک لیبارٹری کے ذریعہ تیار کردہ  یہ ایل سی اے کےلئے الیکٹرانک جنگی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ ان ہتھیاروں، راڈار اور ای ڈبلیو سسٹم کا مربوط نظام ملکی مواد کو بڑھانے کی جانب  ایک اہم قدم ہے اور ایل سی اے مشین پر تیار کرتا ہے۔

دوسری جھانکی میں ہندستانی بحریہ کی آبدوزوں کو پانی کے اندر چلانے کے لئے ملک میں تیار کردہ اے آئی پی نظام کی نمائش کی گئی ہے۔اےا ٓئی پی نظام ایک نئے آن بورڈ ہائیڈروجن جنریٹر کے ساتھ ملکی طور پر تیار کردہ ایندھن کے خلیوں (فیول سیلس) سے چلتے ہیں، یہ دنیا کے جدید ترین  اے ایس پی نظاموں میں سے ایک ہے، جہاں جہاز پر بجلی پیدا کرنے کے لئے  فیول  ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اے آئی پی روایتی ڈیزل  الیکٹرک   آبدوز کو طویل عرصے تک ڈوبنے سے بچاتا ہے اور ذیلی سطح کے پلیٹ فارم کو جوہری آبدوز سے بھی زیادہ پرسکون بناکر زیادہ موثر بناتا ہے۔

فی الحال ، اے آئی پی کو آبدوز کی پی-75 کلاس کے  مطابق بنایا گیا ہے۔ ایک بار فٹ ہونے کے بعد،وہ آبدوز کو بار بار سطح پر آنے کی ضرورت کے بغیر زیادہ وقت تک پانی کی سطح کے نیچے رہنے کی اجازت دے گا۔ یہ پانی کے نیچے آبدوز کی برداشت کی قابلیت کو کافی حد تک بڑھائے گا ۔ یہ اعلی تکنیک، دنیا کے بہت کم ممالک کے پاس  دستیاب ہے۔ ڈی آر ڈی او نے  اس تکینی کو  تعلیم اور صنعت کے تعاون سے  فروغ دیا ہے۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-639


(Release ID: 1791889) Visitor Counter : 223


Read this release in: English , Hindi , Tamil