پنچایتی راج کی وزارت

مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے نظر ثانی شدہ دیہی علاقائی ترقی کی منصوبہ بندی سے متعلق تیاری اور اس کے نفاذ (آر اے ڈی پی ایف آئی)کے رہنما خطوط جاری کئے


جناب گری راج سنگھ نے بھارت کا وژن 2047 کے لئے پنجایت راج اداروں کو آر اے ڈی پی ایف آئی کے رہنماہدایات کو ایک ’’سنکلپ پتر‘‘کے طورپر اپنانے کی اپیل کی

آر اے ڈی پی ایف آئی کے رہنما اصول، دیہی علاقوں میں معیار زندگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے:جناب گری راج سنگھ

Posted On: 20 JAN 2022 6:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی،21جنوری؍2022

پنچایتی راج کی وزارت  کی تیار کردہ نظر ثانی شدہ دیہی علاقائی ترقیاتی منصوبہ بندی کی تیاری اور اس کے نفاذ (آر اے ڈی پی ایف آئی)کے رہنما خطوط کا اجراء کرتے ہوئے دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے تلقین کی کہ تمام پنچایتی راج اداروں کا 2047ء میں بھارت کی صد سالہ آزادی تک اگلے 25سالوں کے لئے متعلقہ پنچایتوں کا ایک وژن ہونا چاہئے۔اس کے علاوہ ہمہ جہت ترقی کے لئے ایک ماسٹر پلان تیار کرنا چاہئے اور مقامی بنیادی ڈھانچے کے فروغ ،دیگرترقیاتی ضروریات،روزگا رکے مواقع اور وسائل پر مبنی پنچایتوں کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے۔

 

 

جناب گری راج سنگھ نے ایک سرگرم ملکیتی نقطہ نظر کو بروئے کار لاتے ہوئے دیہی علاقائی ترقیاتی منصوبہ بندی کی تیاری اوراس کے نفاذ(آر اے ڈی پی ایف آئی)کے رہنما ہدایات کو ایک ’’سنکلپ پتر‘‘ کے طورپر اپنانے کی اپیل کی۔

 

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ آر اے ڈی پی ایف آئی کا جاری کیا گیا رہنما خطوط، یقینی طورپر دیہی بھارت کو تبدیل کرنے اور دیہی ہندوسان کو بااختیار بنانے کو یقینی بنانے اور دیہی خوشحالی کو فروغ دینے کے وژن کو دھیان میں رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔اب ضرورت اس بات کی ہے کہ پنچایت اور تمام متعلقہ اداروں کو نچلی سطح پر ترقیاتی منصوبوں کے مؤثر اور بلا روک ٹوک نفاذ کی سمت میں پختہ عزم کے ساتھ آگے آنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آر اے ڈی پی ایف آئی کے رہنما اصول، دیہی علاقوں کی معیار زندگی کو بہتر بنانےمیں مددگار ثابت ہوں گے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریند رمودی نے پنچایتوں کو طاقتور اور اداروں کو متحرک بنانے کے خواب کو پورا کرنے کی خاطر مؤثر قدم اٹھانے کے لئے آزادی کا امرت مہوتسو کے تناظر میں اہداف طے کئے ہیں۔ وژن 2047ءکے ساتھ ساتھ ہمیں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ دیر پا ترقی اہداف کو حاصل کرنا ہوگا اور اس  سال 2030ء تک حاصل کرنے کا ارادہ ہے۔وزیر اعظم نے متعلقہ پنچایتوں میں نئے قرارد ادوں کی بنیاد رکھنے کی اپیل کی ہے اور ایک مربوط و جامع انداز میں نئی قرار دادوں کے ساتھ آگے بڑھنے کی بات کی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ جب ہم پنچایتوں کی ترقی کے لئے ایک حکمت عملی اور منصوبہ پیش کرنے کی خاطر غور و فکر کرتے ہیں تو نقطہ نظر اور ذہنیت میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہر ایک کو ساتھ لے کر چلنے اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کے تمام متعلقہ افسران، منتخبہ نمائندگان اور پنچایتی راج اداروں کے عہدیداران اور دیگر شراکت داروں سے واقف کرانے کے لئے سیمینار کے انعقاد کی گزارش کی، تاکہ آر اے ڈی پی ایف آئی رہنما اصولوں کو اپنایا جائے اور صحیح سمت میں اس کا نفاذ کیا جائے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ نظرثانی شدہ آر اے ڈی پی ایف آئی کے رہنما اصول، دیہی علاقوں میں زمین کے استعمال  کی مؤثر منصوبہ بندی کو لائق استعمال بنانے اور دیہی تبدیلی کے لئے ایک بنیاد کے طور پر کام کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ آر اے ڈی پی ایف آئی کے جاری کردہ رہنما اصول مرکزی حکومت کی کوششوں  جیسے پنچایتی راج کی وزارت کی اسکیم سوامتو اور دیہی ترقی کی وزارت کا آر یو آر بی اے این مشن کی تکمیل کرے گا اور جغرافیائی معلومات  کے بہتر استعمال کی سہولت فراہم کرے گا۔

 پنچایتی راج کے وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے کہا کہ نظر ثانی شدہ آر اے ڈی پی ایف آئی کے رہنما اصول کی تیاری  مقامی دیہی منصوبہ بندی کے فروغ کے لئے وزارت کی کوشش کا ایک تسلسل ہے اور یہ ہدایات گاؤں میں طویل مدتی منصوبہ بندی کےلئے ایک نظریہ تیار کرکے دیہی تبدیلی میں راہ ہموار کریں گے۔

 

 

جناب پاٹل نے کہا کہ آر اے ڈی پی ایف آئی کے رہنما ہدایات کا اجراء گاؤں کے لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے اور تمام ضروری بنیادی ڈھانچے اور سہولیات فراہم کرکے بڑے شہروں کی طرف ہجرت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اس کے لئے یہ رہنما ہدایات دیہی علاقوں میں روزی روٹی کے لئے وسائل اورمواقع بھی فراہم کرے گا۔

جناب کپل موریشور پاٹل نے تجویز دی کہ آراے ڈی پی ایف آئی کے رہنما ہدایات  کے نفاذ پر مبنی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پنچایتوں کو قومی پنچایتی راج کے دن کے موقع پر ایوارڈ سے سرفراز کرنے پر بھی غور کرنا چاہئے، تاکہ ہمہ جہت ترقی کے لئے  گاؤں میں صحت مند مقابلوں کا ایک ماحول بنے۔

 

 

پنچایتی راج کی وزارت میں سیکریٹری جناب سنیل کمار نے نظر ثانی شدہ آراے ڈی پی ایف آئی رہنما اصولوں پر روشنی ڈالی، جس میں شہری علاقوں میں  شہری منصوبہ بندی کی اسکیموں کے طرز پر دیہی منصوبہ بندی کی اسکیم (وی پی ایس)، گرام پنچایت کی ترقی کے لئے مقامی زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی ، مقامی معیارات کے ساتھ گرام پنچایت ترقیاتی پروگرام (جی پی ڈی پی)کو جوڑنے کے التزامات وغیرہ شامل ہیں۔ دیہی ترقی کی وزارت میں سیکریٹری جناب ناگیندر ناتھ سنہا نے پنچایتی راج کی وزارت کی کوششوں کی ستائش کی اور بتایا کہ یہ رہنماہدایات دیہی علاقوں میں متحرک اقتصادی کلسٹرز کی ترقی میں اضافہ کرے گا، جس سے دیہی علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔

تقریب کے دوران اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹکچر، بھوپال کے ڈائریکٹر پروفیسر این سری دھرن نے ایک مختصر پریزینٹیشن  پیش کی، جس میں انہوں نے نظر ثانی شدہ آراے ڈی پی ایف آئی کے رہنما اصولوں کے اہم نکات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ گرام پنچایتوں کے لئے ماسٹر پلان کے فروغ کے ذریعے دیہی علاقوں کی سماجی ارتقا کی خاطر ایک وژن تیار کیا گیا ہے۔اس تقریب میں دیہی ترقی کی وزارت کی سابق سیکریٹری ڈاکٹر میناکشی سندرم اور نیتی آیوگ کے مشیر جناب اویناش مشرا نے شرکت کی، جنہوں نے  بین وزارتی کمیٹی کے بالترتیب چیئرمین اور رکن کے طور پر نظر ثانی شدہ آراے ڈی پی ایف آئی کے رہنما ہدایا ت کو حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔

ان رہنما ہدایات کا اجراء یقینی طورپر مختلف شعبوں  جیسے، جسمانی اور سماجی بنیادی ڈھانچہ، اقتصادی سرگرمیاں ، سڑک اور ٹرانسپورٹ کنکٹی وٹی ، بیش قیمتی اراضی اور متوقع اقتصادی سرگرمیوں میں منصوبہ بند ترقی کے عمل میں ایک سمت فراہم کرے گا اور منصوبہ بند ترقی کے لئے غیر زرعی مقاصد کو زرعی مقاصد میں تبدیل کرنے کےلئے ایک کام کے قابل حل میں مدد کرے گا۔امید کی جارہی ہے کہ یہ نظرثانی شدہ ہدایات ریاستی شہروں اور ملک کے منصوبہ بند محکموں ، ریاستی دیہی ترقی اور پنچایتی راج اداروں اور ضلع ؍بلاک سطح پر واقع دیگر دفاتر کے لئے رہنمائی فراہم کرے گی، جو منصوبہ بند بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ذمہ دار ہیں۔

ایم او پی آر کے ایڈیشنل سیکریٹری جناب ڈاکٹر چندرشیکھر کمار ، جناب خشونت سنگھ سیٹھی، ایم او پی آر کے جوائنٹ سیکریٹری جناب آلوک پریم ناگر، ایم او پی آر کے جوائنٹ سیکریٹری جناب ڈاکٹر بجایاکمار بہیرا، اقتصادی مشری ، ایم او پی آر اور بھارت سرکار کے دیگر سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ریاستی پنچایتی راج کے محکموں کے سینئرافسران ، معروف تعلیمی اداروں اور فن تعمیر اور پلانگ کے تحقیقی اداروں کے نمائندگان نے بھی ورچوئل طریقے سے تقریب میں شرکت کی۔

پس منظر:

گرچہ بہت سارے مقامی ترقیاتی اقدامات کا نفاذ بھارت میں خاص طور سے دیہی علاقوں میں کیا جارہا ہے، لیکن اس کے باوجود پنچایتوں، گاؤں کی دیہی مقامی منصوبہ بندی کے لئے کوئی جامع عمل انجام نہیں دیا گیا ہے۔ حالیہ دنوں دیہی علاقوں میں بڑی ترقی ہوئی ہے، لیکن یہ غیر منصوبہ بند ترقی دیہی علاقوں میں جغرافیائی صلاحیت کا  غیر مؤثر استعمال کا باعث بنا ہے۔ اسی طرح شہری مراکز کے دور دراز علاقوں میں واقع گاؤں کے لئے خاص طورپر مقامی منصوبہ بندی ، جیسے بڑی سڑکوں کی گزر گاہیں  لوگوں کی ضرورت بن گئی ہیں، کیونکہ مختلف جائز اورنا جائز زمینوں کے استعمال کی سرگرمیوں کے لئے امید افزا ترقی کی خاطر فیصلہ لینے کی ضرورت ہے۔ اس نقطہ نظر کو دھیان میں رکھتے ہوئےپنچایتی راج کی وزارت نے دیہی علاقائی ترقیاتی منصوبے کی تیاری اور اس کے نفاذ (آر اے ڈی پی ایف آئی)کے رہنما ہدایات ، 2017 میں ترمیم کی ہے۔

آر اے ڈی پی ایف آئی کی رہنماہدایات پر پی پی ٹی

*************

 

ش ح-ع ح– ن ع

U. No.587



(Release ID: 1791411) Visitor Counter : 228


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Tamil