ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 بین الاقوامی تجارت  کے برطانیہ کے سکریٹری آف اسٹیٹ  اورہندوستان کے ماحولیات کے وزیر نے موسمیاتی تبدیلی اور2030 روڈ میپ سے متعلق  ہندوستان  اوربرطانیہ کے درمیا ن  تعاون پربحث کی   

Posted On: 12 JAN 2022 9:31PM by PIB Delhi

ماحولیات ، جنگلات اورموسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیرجناب بھوبپیندر یادو نے برطانیہ کے سکریٹری آف اسٹیٹ  برائے بین الاقوامی تجارت اور سی اوپی 26پریزی ڈینسی چیمپئن  آ ن اڈاپٹیشن  اینڈ ریزی لینس ، عزت مآب این ۔ میری بیلنڈا ٹریولیان کے اتھ 12جنوری  ، 2022 کو ذاتی  طورپرایک میٹنگ کی ۔

میٹنگ  میں دونوں  لیڈران نے سی او پی 26سے متعلق  ہندوستان کے نئے عزائم ، موسمیاتی تبدیلی پرہند-برطانیہ تعاون اورہند-برطانیہ 2030 روڈ میپ  سے متعلق مسائل پربحث ومباحثہ کیا۔

میٹنگ میں ، جناب یادو نے پانچ امرت کے عناصر ‘‘ پنج امرت ’’ جس کا اعلان وزیراعظم  جناب نریندرمودی نے سی اوپی 26اجلاس کے حاشیے پرکیاتھاکا تذکرہ کیا۔ انھوں نے برطانیہ  اورہندوستان  کے ذریعہ  لانچ کی گئی دومشترکہ پہل قدمیوں یعنی ایک سورج ، ایک عالم ایک گرڈ ، (اوایس اوڈبلیو  اوجی ) اورلچک دارجزیرہ ریاستوں کے لئے بنیادی ڈھانچہ ( آئی آرآئی ایس ) کا تذکرہ  بھی کیا۔

ماحولیا ت  کے وزیرنے موسمیاتی تبدیلی سے لڑنے خاص طورسے موسمیاتی مالیات ، ٹکنالوجی کی منتقلی اورنافذ کرنے سے متعلق حمایت جیسا کہ یواین ایف سی سی سی  اورپیرس معاہدہ کے ذریعہ لازم  کیاگیاہے ، میں ترقی یافتہ ممالک کے کردار   کا بھی تذکرہ کیا۔

جناب  یادو نے میٹنگ کے دوران کہا‘‘تاریخی مجموعی اخراج ، اعلیٰ فی کس سالانہ اخراج ، مساوات اورموسمیاتی  ایکشن کے لئے یواین ایف سی سی سی کا ( سی بی ڈی آر-آرسی ) ضروری ہیں جب کہ ہم این ڈی سی  ایس اورپیرس معاہدہ کے اہداف کو نافذ کرنے کے لئے آگئے بڑھیں ۔’’

مزید ، ماحولیات ، جنگلات  اورموسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیرنے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے  کے لئے ہندوستان کی طرف سے کی گئی پہل قدمیوں  کا تذکرہ کیاجوہمارے وزیراعظم  کے ذریعہ اعلان کردہ ہندوستان کے نئے موسمیاتی اہداف  کے حصول میں بھی شراکت کریں گی ۔ اہم شعبہ جات میں قابل تجدید توانائی ، گرین ہائیڈروجن ، ای ۔ موبیلٹی  وغیرہ شامل ہیں ۔ انھوں نے  کم کاربن کی ترقی دوبالآخر صفر  ہوجائیگی  کے معتبرراستے کے تیئس  ہندوستان  کی مساعی میں نجی شعبے کے اہم رول پربھی زوردیا۔

دونوں  اطراف نے کم کاربن اخراج کے لئے جدید ٹکنالوجی کے آراینڈ ڈی میں شراکت  داری کو مزید مستحکم کرنے اورثابت  شدہ ٹکنالوجی  کی منتقل کرنے کے طریقوں  پرغورکیا۔ دونوں اطراف سی اوپی 6 کی کامیابی  کے کام کو جاری رکھنے کے ٹھوس  اقدامات  اورباہمی تعاون کے ذریعہ  اپنے عزائم  کو حصول کے طریقوں  کودریافت  کریں گے ۔

****************

 

 (ش ح ۔  اک ۔ ع آ)

U-368


(Release ID: 1789626)
Read this release in: English , Hindi