جل شکتی وزارت

اڈیشہ کے گجاپتی ضلع میں مدھورمبا گاوں کے لوگوں کے لئے جل جیون مشن  امید کی ایک کرن

Posted On: 04 JAN 2022 12:43PM by PIB Delhi

 

اڈیشہ کی کامیاب داستان

اڈیشہ کے گجاپتی ضلع میں مدھورمبا گاوں کے لوگوں کو کئی دہائیوں سے پانی کے بحران کا سامنا تھا جو گرمیوں میں ان کے لئے اور زیادہ مشکلات پیدا کردیتا تھا۔ 2018 تک گاوں کے لوگ اپنے پینے کے پانی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے روزانہ سخت جدوجہد کرتے تھے۔  پانی کی کمی  کی وجہ سے ان کے لئے زندگی کافی مشکل ہوگئی تھی۔ تمام لوگوں کے لئے پانی کی ضرورت  گاوں میں صرف چار ہینڈپمپ پورا کرتے تھے کیونکہ گرمیوں میں پانی کی سطح اور نیچے چلی جاتی تھیں تو ایسی صورتحال میں ان کے لئے اس وقت مشکلات میں کافی اضافہ ہوجاتا تھاجب ہینڈپمپ سے پانی نکالنے کے لئے پانی میسر نہیں ہوکرتا تھا۔ لوگوں کو پانی کی تلاش میں دوردراز کے علاقوں میں جانے کے لئے مجبور ہونا پڑتا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T4FL.jpg

اگست 2019میں، جل جیون مشن کے شروع ہو جانے کے ساتھ مدھورمبا گاوں کے لوگوں کے لئے امید کی ایک کرن دکھائی دی اور ایک شہری سول تنظیم گرام وکاس  نے جو اس علاقہ میں پہلے ہی کام کررہی تھی ، اس موقع کا فائدہ اٹھایا اور گاوں والوں کی مشکلات کو ختم کرنے کے لئے انہیں ایک ممکنہ حل تک لاکھڑا کیا۔ گاوں میں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیاجس میں سبھی نے شرکت کی اور لوگوں کو مرکزی حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے ’ ہر جل گھر‘ پروگرام کے بارے میں مطلع کیا گیا  جس کا مقصد 2024 تک نل کے پانی کے کنکشن کے ساتھ ہردیہی گھر میں پہنچنا تھا۔ اس بات سے بھی مطلع کیا گیا کہ گاوں میں ہر گھر نل کے پانی کا کنکشن حاصل کرسکیں بشرطیہ  کہ وہ اس پروگرام میں شامل ہونے کے خواہش مند ہوں۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے افسروں کی مدد اور تعاون سے گاوں میں ایک ایکشن پلان تیار کیا گیا اور گرام سبھا میں اس منصوبے کو منظوری دی گئی اور پھر اس منصوبے کو نافذ کرنے اور اس پر غور کرنے کے لئے ضلع انتظامیہ کو پیش کیا گیا ۔

گاوں میں لوگ اس مشن میں حصہ لینے کے کافی خواہش مند نظرآئے اور انہوں نے اپنے اپنے گھروں میں نل کے تین کنکشن لگوانے کی درخواست کی جس سے نہ صرف ان کے لئے زندگی آسان ہوئی بلکہ ساتھ ہی ساتھ ان خواتین اور نوجوان لڑکیوں کے لئے درپیش سخت مشکلات ختم ہوئیں جن کی ذمہ داری یہ ہوتی تھی کہ وہ اپنے کنبے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے پانی جمع کریں۔ کئی موقع پر نوجوان لڑکیوں کو اسکول چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا تاکہ اپنی ماں کے لئے پانی لانے میں مدد کرسکیں جبکہ ماں نہ صرف گھر کے بزرگ افراد کی دیکھ بھال کیا کرتی تھیں بلکہ  مویشیوں کی بھی دیکھ بھال کرتی تھیں۔  تین نل کے کنکشن کی درخواست اس لئے کی گئی تھی تاکہ  پینے اور کھانا پکانے کے لئے کچن میں پانی فراہم کیا جاسکے۔ نہانے اور کپڑے دھونے کے لئے باتھ روم میں اور بیت الخلا  میں استعمال کے لئے  پانی فراہم کیا جاسکے ۔

اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ نل کے پانی کی آسان دستیابی سے عوام کے ذریعہ پانی  ضائع نہ کیا جائے  ہر گھر میں پانی کے میٹر لگائے گئے۔  پانے کا استعمال کرنے والوں کو پانی  کی فیس  پانی کھپت کی بنیاد پر وصول کی جاتی تھی۔ پانی کے میٹر  کے لگنے نے ایک مزاہم کے طور پر کام کیا ۔ لوگوں کو بتایا گیا کہ اگر نل کو کھلا رکھا گیا تو انہیں زیادہ چارج دینا ہوگا۔ لوگوں کے ذہن میں پانی کے منصفانہ استعمال کے بارے میں روشناس کرایا گیا۔ ویلج واٹر اور سینی ٹیشن کمیٹی نے میٹر ریڈنگ چیک کیا کیونکہ انہوں نے استعمال کرنے والوں سے چارج وصول کرنے کے لئے  بل جاری کئے  تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0024FYK.jpg

گاؤں میں نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے جانے کے بعد سے، وی ڈبلیو ایس سی  آسانی سے اپنے فرائض انجام دے رہا ہے۔ وی ڈبلیو ایس سی ممبران کی جانب سے کمیونٹی سے جمع کردہ یوزر چارج اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں جمع کیا جاتا ہے جو اسکیم کے تحت بنائے گئے پانی کے سپلائی کے  ڈھانچے کے کام اور دیکھ بھال کے واحد مقصد کے لیے کھولے جاتے ہیں۔

جناب منڈل نے مزید بتایا، "ہم اوور ہیڈ ٹینک تک پانی اٹھانے کے لیے شمسی توانائی کا استعمال کر رہے ہیں۔ گھر سے حاصل ہونے والی صارف فیس کو باقاعدگی سے صفائی کے ساتھ ساتھ پانی کی فراہمی کے ڈھانچے کی دیکھ بھال، اوور ہیڈ ٹینک کی کلورینیشن، فیلڈ ٹیسٹ کٹس کی خریداری اور دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ جب بھی ضرورت پیش آتی ہے ،پانی کی فراہمی کے ڈھانچے کی مرمت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

کمیونٹی اپنی پنچایت کو ’’جل پربودھ گاوں‘‘ میں بدلنے  کے لیے کام کر رہی ہے، جس کے لیے انہوں نے ایک گرے واٹر مینجمنٹ پلان تیار کیا ہے۔ کچن اور نہانے کی جگہ سے نکلنے والے پانی کا رخ کچن گارڈن کی طرف ہوتا ہے جس کے نتیجے میں زمینی پانی کی سطح کو ری چارج کرنے میں مدد ملتی ہے۔ گاؤں نے کچھ سال پہلے کے مقابلے میں ایک مکمل تبدیلی دیکھی ہے جو اسے حاصل ہوئی ہے جو نہ صرف گاؤں والوں کو بنیادی ضروریات فراہم کرتا ہے بلکہ ساتھ ہی ساتھ نقل مکانی کو حل کرنے میں بھی مدد کرتا ہے، انہیں روزگار اور وقت کے ذریعہ ذریعہ معاش کے مواقع فراہم کرتا ہے اور نئی ہنرمندی  سکھانے کے لئے موقعے فراہم کرتا ہے۔

 

****

ش ح۔ح ا  ۔ م ص

U NO: 90



(Release ID: 1787368) Visitor Counter : 215


Read this release in: English , Hindi , Odia , Telugu