جل شکتی وزارت

قومی گنگا ندی کی ازسرنو تازہ کاری

Posted On: 20 DEC 2021 5:41PM by PIB Delhi

ندی کی صفائی مسلسل عمل کا متقاضی ہے اور حکومت ہند نمامی گنگے پروگرام کے تحت مالی اور تکنیکی امداد فراہم کرکے گنگا ندی اور اس کی معاون ندیوں میں آلودگی کے چیلنجز سے نمٹنے میں ریاستی حکومت کی کوششوں میں اضافہ کررہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت، گنگا ندی کی ازسر نو تازہ کاری کے لئے متنوع قسم کے اقدامات کئے گئے ہیں فرنٹ مینجمنٹ (گھاٹ اور شمشان گھاٹ)، مسلسل بہاؤ کو برقرار رکھنا، دیہی صفائی ، جنگلات ، بایوڈائیورسٹی کا تحفظ اور عوامی شرکت وغیرہ شامل ہیں۔ نمامی گنگے گنگا ریور بیسن مینجمنٹ پلان (جی آر بی ایم پی ) پر مبنی ایک سائنٹفک پروگرام ہے جو آئی آئی ٹی کانپور کے زیر قیادت 7 آئی آئی ٹی ایس کی ایسو سی ایشن کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔

نمامی گنگے پروگرام کے تحت ، اب تک تخمیناتی لاگت 30780 کروڑ روپے کے کل 357 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے اور 178 پروجیکٹوں کی تکمیل ہوچکی ہے اور وہ اپنا کام شروع کرچکے ہیں۔

منظور شدہ 24249 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ان 357 پروجیکٹوں میں سے / 157 سیوریج بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹس ، سویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی ) کے 4952 ایم ایل ڈی کی بازآبادکاری اور تخلیق کے لئے اور 5212 کلو میٹرکے سیوریج نیٹ ورک کو بچھانے کے لئے لئے گئے ہیں، جس میں سے 74 پروجیٹکس پورے ہوچکے ہیں نتیجتاً ایس ٹی پی صلاحیت کے 1092 ایم ایل ڈی کی بازآبادکاری اور تخلیق ہونی ہے اور 3752 کلو میٹر کے سیوریج نیٹ ورک کو بچھایا گیا ہے۔

گنگا کے اہم (97) اسٹم ٹاؤن میں، 2016 میں 2953 ایم ایل ڈی کی تخلیق کے برخلاف 3341 ایم ایل ڈی سیوریج ٹریٹمنٹ صلاحیت کے تخلیق کے لئے پروجیکٹس لئے گئے ہیں۔ اہم اسٹیم میں ایس ٹی پی صلاحیت (2014) میں 1305 ایم ایل ڈی سے بڑھ کر نومبر 21 میں 2372 ایم ایل ڈی  تک ہوگئی ہے۔ ان ٹاؤنوں میں جو جمنا، ہنڈن، کالی (مشرق اور مغرب)، رام گنگا، سریو ، گومتی ، چمبل، رسپانا، بنڈالم ڈھیلا، کھارکائی، سون، کوسی، دامودر، بنکا اور باراکر ندی کے ساتھ واقع ہیں، 42 پروجیکٹس لئے گئے ہیں۔

منتخب شہروں میں گھاٹوں اور شمشان گھاٹوں کی ترقی کے منصوبے لئے گئے ہیں۔ 62 منصوبے (بشمول پٹنہ میں ایک ریورفرنٹ ترقی منصوبہ) 210 گھاٹوں اور 57 شمشان گھاٹوں کی تعمیر کے لئے منظور کئے گئے ہیں۔ان میں سے 177 گھاٹ اور 46 شمشان گھاٹ پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں۔

’’نمامی گنگے‘‘ پروگرام کے تحت لئے گئے منصوبوں اور کئے گئے اقدامات کے نتیجے میں پہلے سے آلودہ گنگا ندی کے امتداد میں پانی کی کوالٹی میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کی 2018 کی رپورٹ کے مطابق ، گنگا ندی کے اہم اسٹیم میں چار آلودگی کے امتداد تھے۔ (ایک امتداد ترجیحiii میں، امتداد ترجیح iv میں اور ایک امتداد ترجیح v میں جہاں ترجیح I سب سے زیادہ آلودہ تھی)۔ جبکہ سی پی سی بی کے 2021 کے ڈاٹا کے مطابق کوئی امتداد زیادہ بڑی آلودگی کی سطح (ترجیح I سے iv تک )کے تحت نہیں آتا اور صرف 2 امتداد ترجیح  v (سب سے کم آلودہ) کے تحت آتا ہے:

’’نمامی گنگے پروگرام‘‘ کے تحت 2014 سے مختلف منصوبوں اور اقدامات پر اخراجات کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہے:

 

یہ اطلاعات جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویسور تودو کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ا   یک تحریری جواب میں دی گئیں

مالی سال

اخراجات (کروڑ روپے میں)

2014-15

170.99

2015-16

602.60

2016-17

1,062.81

2017-18

1,625.01

2018-19

2,626.54

2019-20

2,673.09

2020-21

1,339.97

2021-22

(آج تک)

606.01

کل

10,707.03

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یہ اطلاعات جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویسور تودو کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ا   یک تحریری جواب میں دی گئیں

****

 

ش ح۔ س ا

U.No:14947



(Release ID: 1786287) Visitor Counter : 133


Read this release in: English