پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پنچایتی راج کے اداروں (پی آرآئی ایس)کا تجزیہ

Posted On: 22 DEC 2021 3:54PM by PIB Delhi

پنچایتی راج کےمرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے  آرج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔

دیہی نظام حکومت اور ملک کی سماجی واقتصادی ترقی میں پنچایتوں کے کلیدی رول کو تسلیم کرتے ہوئے بھارت کے آئین کی 73 ویں ترمیم کے ذریعہ مقامی ذاتی حکومت کے پنچایتی راج نظام کا تعارف کرایا گیا ۔ سال 1993 میں 73 ویں آئینی ترمیم کے سیکویل کے طور پر آئین میں حصہ ix شامل کیا گیا، جس کے تحت پنچایتوں کو آئینی طور پر لازمی درجہ عطا کیا گیا۔’’مقامی حکومت ‘‘ہونے کے ناطے پنچایتیں ریاستی موضوع ہیں اور بھارت کے آئین کے ساتویں شیڈول  کی ریاستی فہرست کا حصہ ہے۔ پنچایتوں کا قائم کرنے کا اختیار بھارت کے آئین کی دفعہ 243 کے نویں حصہ کے ذریعہ فراہم کیا گیا ہے۔اسی کے تحت متعلقہ ریاستی پنچایتی راج قوانین کے ذریعہ پنچایتیں قائم کی جاتی ہیں۔ آئین کی دفعہ 243 جی پنچایتوں کو ذاتی حکومت کے اداروں کے طور پر شناخت فراہم کرتی ہے۔ اس سلسلے میں  ریاستی مقننہ پنچایتوں کو اقتصادی ترقی اور سماجی انصاف اور اقتصادی ترقی اور سماجی انصاف کے لئے اسکیموں کے نفاذ کی خاطر منصوبے تیار کرنے کے اختیارات اور ذمہ داریاں فراہم کرتی ہے۔ ریاستی مقننہ کو پنچایتوں کے کام کاج کے  تعین کے لئے  11 ویں شیڈول میں بتائے گئے 29 موضوعات پر غور کرنا ہوتا ہے۔ آئین کی دفعہ 243 ایچ پنچایتوں کو رقم فراہم کرنے کی تفصیلات فراہم کرتی ہے۔ جس کے لئے ریاستی مقننہ ریاست کے مجموعی فنڈ سے پنچایتوں کو مالی امداد فراہم کرتی ہے اور ساتھ ہی پنچایتوں کو متعینہ ٹیکس ، ڈیوٹی ، ٹال  اور فیس وصول کرنے کے اختیارات فراہم کرتی ہے۔ آئین کی دفعہ 243 آئی ہر 5 سال میں مالیاتی کمیشن قائم کرنے کی اجازت دیتی ہے تاکہ پنچایتوں کی مالی حالت کا جائزہ لیا جاسکے اور پنچایتوں کی مالی حالت کو بہتر کرنے کے لئے مناسب تجویز فراہم کی جاسکے۔

آئین کے حصہ ixکے التزامات  کے نفاذ کا جائزہ پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر ) کے ذریعہ وقتا فوقتا لیا جاتا ہے۔ جس کے لئے ریاستوں کے ساتھ ہونے والی تجزیاتی میٹنگ میں اس سے متعلق مطالعات  اور بات چیت پر غور کیا جاتا ہے۔ پنچایتوں کی کارکردگی کا انحصار اس بات پر ہے کہ انھیں کون سے اختیارات اور وسائل فراہم کئے گئے ہیں جو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں الگ الگ ہوسکتی ہے۔ پنچایتوں کی کارکردگی کی نگرانی ریاستی حکومتوں کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ پنچایتی راج کی وزارت دیہی نظام حکومت کے لئے پنچایتوں کی صلاحیت سازی میں ریاستوں کی مدد کرتی ہے۔ یہ پنچایتوں کی اشتراکی منصوبہ بندی اور گرام پنچایت ڈیولپمنٹ پلان بنانے کی تیاری ، ترقیاتی مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے اثرانگیزی ، شفافیت اور جوابدہی پیدا کرنے میں بھی ریاستوں کی مدد کرتی ہے۔ اس کے علاوہ دیہی ہندوستان کو باختیار بنانے کے لئے پنچایتی راج کے اداروں (پی آرآئی) کو ڈیجیٹائز کرنے کے ویژن کے تحت وزارت نے ای گرام سوراج (egramswaraj.gov.in)نام کے کام پر مبنی اکاؤنٹنگ اپیلی کیشن  تیار کیا ہے تاکہ منصوبہ بندی ،بجٹ کے کام ،نفاذ ،حساب کتاب اور نگرانی سمیت پنچایت کے مختلف کاموں کو آسان بنایا جاسکے اور انھیں ذاتی حکومت کے اداروں کی غیر مرکوزیت کے طورپر مزید شفاف جوابدہ اور اثر دار بنایا جاسکے۔ گزشتہ پانچ سالوں (17-2016 ،18-2017، 19-2018، 20-2019 اور 21-2020) کے دوران ریاست کرناٹک کو چودہویں مالیاتی کمیشن ، پندرہویں مالیاتی کمیشن، صلاحیت سازی- سشکتی کرن ابھیان (سی بی – پی ایس اے )اور راشٹریہ گرام سوراج ابھیان (آر جی ایس اے) کے تحت مختص /جاری کی گئی رقم  کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

چودہویں اور پندرہویں مالیاتی کمیشن کے تحت مختص کی گئی رقم کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

(روپے کروڑ میں)

چودہواں مالیاتی کمیشن

پندرہواں  مالیاتی کمیشن

 

سال

2016-17

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

مختص کی گئی رقم

1570.77

1810.55

2090.10

2814.39

3217.00

 

سی بی-پی ایس اے اور آر جی ایس اے کے تحت جاری کی گئی رقم کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

(روپے کروڑ میں)

 

سی بی –پی ایس اے

آر جی ایس اے

 

سال

2016-17

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

جاری کی گئی رقم

15.08

41.08

0

0

0.439

 

 

 

 

 

 

 

****

 

 

 

ش ح۔ق ت۔س ا

U.No:14971

 


(Release ID: 1786243)
Read this release in: English , Bengali