جل شکتی وزارت

یمنا ندی کی صاف   صفائی  کے لئے فنڈز

Posted On: 20 DEC 2021 5:51PM by PIB Delhi

بھارت  سرکار نے دریائے  گنگا اور اس  کی معاون ندیوں  کی آلودگی کے خاتمے ، تحفط اور اس کی بحالی کے دوہرے مقاصد کی تکمیل کے لئے    جون 2014 میں نمامی گنگے پروگرام کی شروعات کی  تھی ۔

دریاؤں کی صاف صفائی ایک جاری عمل ہے اور یہ محکمہ ہماچل پردیش، ہریانہ ،دہلی اور اتر پردیش  کو مالی مدد فراہم کر کے   دریا ئے یمنا اور  گنگا ندی   کے معاون  دریاؤں کی بڑھتی ہوئی  آلودگی  کی  سطح    کی جانچ پڑتال کے لئے ریاستوں کی کوششوں  کا  ساتھ دے  رہا ہے ۔

اس کے علاوہ نمامی گنگے پروگرام کے تحت   بھارت سرکار نے یمنا میں  1840 ایم ایل ڈی  ایس  ٹی پی   کی گنجائش پیدا کرنے  اور اس کی  بحالی کے لئے   4290 کروڑ روپے  کی لاگت کے  23 پروجیکٹوں کو  منظوری دی ہے  ۔یہ 23 پروجیکٹس  ، ہماچل پردیش( ایک پروجیکٹ )، ہریانہ ( 2 پروجیکٹس) ، دہلی ( 12 پروجیکٹس)  اور اتر پردیش ( 8 پروجیکٹس)  میں پھیلے ہوئے ہیں ۔

اکتوبر 2021 تک یمنا دریا کے لئے  23 پروجیکٹوں پر  کل 1672.49 کروڑ روپے  خرچ  کئے گئے تھے۔ نمامی گنگے  پروگرام کے تحت   شروع کئے گئے  پروجیکٹ  اور  ان پروجیکٹوں پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں  کےحصے   کی تفصیلات  درج ذیل ہیں :

 

S.No.

Details

No of Projects

cost sharing basis between the Central and the State Government

Remarks

1

Himachal Pradesh

1

100% centrally sponsored

Paonta Sahib

2

Haryana

2

70:30

Panipat & Sonipat

3

Delhi

10

85:15

Okhla, Rithala & Kondli (YAP-III)

1

70:30

Najafgarh

1

50:50

Coronation Pillar

4

Uttar Pradesh

8

100% centrally sponsored

Kairana, Baghpat, Vrindavan, Mathura, Agra, Etawah, Firozabad

 

ڈبلیو پی نمبر 375 ، 2012 – پریاورن سورکشا سَمیتی  اور دیگر  بنام یونین آف انڈیا اور دیگر بموجب  احکامات ،  مورخہ 22 فروری 2017  کے معاملے میں عدالت عظمیٰ نے  ’’ فضلہ سوتنے  کے عام پلانٹس  ‘‘ کے قیام کا حکم دیا ہے  جس کا نفاذ فوری مشن کے طور  پر ہونا ہے ۔ اس سلسلے میں عام فضلہ کے سوتنے کے پلانٹس کا قیام پہلے ہی سے زیر نفاذہیں  ۔

فضلہ سوتنے کے عام پلانٹس کے حوالے سے ، جس کا قیام ابھی باقی ہے  ،عدالت عظمیٰ نے متعلقہ ریساستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی   حکومتوں کو ،  حکم کی تاریخ سے 3 سال کی مدّت کے اندر   اسے مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے  ۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ  فضلہ کے سوتنے کے عام پلانٹس کے  لئے  زمین حاصل کرنے کے وقت  متعلقہ ریاستون اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو  اس طرح کی اضافی زمین حاصل کرنی ہوگی تاکہ مستقبل میں ’’ زیرو لکویڈ ڈسچارج   پلانٹس ‘‘ کے قیام کے لئے  زمین کی  کمی نہ ہو نے پائے  ۔

نیشنل گرین ٹریبنل کی احکامات کی تعمیل میں   دہلی حکومت  دیگر اتھارٹیز یعنی  دہلی ڈیویلپمینٹ  اتھارٹی  ( ڈی ڈی اے )   ، دہلی پالیوشن  کنٹرول کمیٹی ( ڈی پی سی سی )   ، دہلی جل بورڈ ( ڈی جے بی )  اور  ہریانہ اور اتر پردیش کی ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر مطلوبہ  ایس ٹی پیز  کے قیام کے لئے  کام کر رہی ہے  اور دریائے  یمنا میں آلودگی کی روک تھام اور اس کے کنٹرول کے لئے  عملی منصوبے کا نفاذ کر رہی ہے   ۔ متعلقہ ریاستی حکومتیں یعنی  ہریانہ،اتر پردیش  اور دہلی کی این سی ٹی   ، دریاؤں میں آلودگی  کی روک تھام  اور کنٹرول  نیز   اس کو کم کرنے  کے لئے     وقتاً فوقتاً کئے گئے اقدامات  کی رپورٹ بھی، آبی وسائل دریاؤں کی ترقی  اور  گنگا کی بحالی   کے محکمے    کو پیش کر رہے ہیں۔

جل شکتی  کے وزیر مملکت جناب بشویسور ٹوڈو     نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی  ۔

 

 

 

 

 

************

 

 

ش ح ۔ ع  ح   ۔  رب

 (U:14940)

 



(Release ID: 1786049) Visitor Counter : 287


Read this release in: English