جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بارشوں / سیلاب کے ہاتھوں بے گھر ہونے و الے لوگ

Posted On: 20 DEC 2021 5:53PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر جناب بیشویسور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بتایا کہ داخلی امور کی وزارت نے اطلاع دی ہے کہ   ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی طرف سے موصول ہو نے والی رپورٹ کے مطابق  سال  2021-22 کے دوران  بارش کے موسم سے تعلق رکھنے و الی قدرتی آفات کی بنا پر  ہلاک ہونےوالے لوگوں کی تفصیلات ضمیمہ نمبر 1 میں دی گئی ہیں۔

سیلاب سے متعلق انتظامات کامعاملہ ریاستوں کے دائرہ کار میں آتا ہے،  سیلاب کی روک تھام اورزمین پھٹنے کے معاملات کے کنٹرول سے متعلق منصوبے متعلقہ ریاستیں اپنی ترجیحات کے مطابق  ترتیب دیتی ہیں۔مرکزی حکومت اس سلسلے میں  ٹیکنکل رہنمائی اور حساس علاقوں میں سیلابوں کی روک تھام کے لئے بڑے پیمانے پر مالی امداد دے کر  ریاستی حکومتوں کے ذریعہ اقدامات کو سہارا دیتی ہے۔سیلابوں کی روک تھام کے ساختیاتی اقدامات کو تقویت بخشنے کے لئے گیارہویں اوربارہویں منصوبے کے دوران ،  وزارت نے  فلڈ مینجمنٹ پروگرام (ایف ایم پی) کاآغاز کیا ہے جس کا مقصد ریاستوں کے سیلاب  کی روک تھام، سیلاب پر قابو پا نے،زمین پھٹنے کے معاملات کی دیکھ بھال، ندی نالوں کانظم  ونسق اورسمندری طوفان  سے بچاؤ وغیرہ جیسے کاموں کے لئے ریاستوں کو مرکزی امداد مہیا کرانا ہے۔ یہ پروگرام 2017-18 سے دسمبر 2021 تک ‘‘فلڈ مینجمنٹ اینڈ بارڈر  ایریاز پروگرام’’ (ایف ایم بی ا ے پی) کے ایک حصے کے طورپر جاری رہا۔ اس  وقت تک مرکزی  امداد جو کہ 6447.76 کروڑ روپئے ہے، اس پروگرام کے تحت مرکز کے زیرانتظام علاقوں /ریاستوں کی حکومتوں کے لئے  جاری کی جاچکی ہے۔اس پروگرام کے تحت پایہ تکمیل کو پہنچنے و الے 415 منصوبوں کی وجہ سے  تقریبا 4.994 ملین ہیکٹیئر اراضی کو محفوظ رکھا جاسکاہے اور تقریبا 52.21 ملین لوگوں پر مشتمل آبادی کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

غیرساختیاتی اقدامات کے لئے ،مرکزی آبی کمیشن (سی ڈبلیو سی) ایک ایسا نوڈل آرگنائزیشن ہے جس کو سیلاب سے متعلق پیشین گوئی کرنے اور سیلابوں کا پیشگی انتباہ جاری کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔مرکزی آبی کمیشن 331 پیشین گوئی کرنے والے اسٹیشنوں (199 دریائی سطح  کے پیش گوئی  اسٹیشن اور 132 باندھ / بیرج/ بہاؤ کی پیشین گوئی والے اسٹیشن) کے لئے  سیلاب سے متعلق پیش گوئی جاری کرتی ہے۔یہ اسٹیشن 23 ریاستوں اور دومرکز کے زیرانتظام علاقوں میں  20 بڑے دریائی میدانوں کااحاطہ کرتے ہیں۔ سال 2014 میں پیشین گوئی کرنے والے اسٹیشنوں کی مجموعی تعداد 175 تھی جو کہ 2014 تک بڑھ کر 331 تک  پہنچ گئی۔ مقامی حکام کو لوگو ں کو متاثرہ علاقوں سے بحفاظت نکالنے اور حفظان صحت سے متعلق اقدامات کرنے کے سلسلے میں مزید وقت دینے کے لئے ،سینٹرل واٹر کمیشن نے دریائی علاقوں کے حساب سے سیلاب کی پیشین گوئی کرنے والے ماڈل تیار کئے ہیں، یہ ماڈل ہندوستان  کے دریاؤں  کے کناروں پر قائم نشان زد سیلاب کی پیشین گوئی اورموجوں کے بہاؤ سے متعلق پیشین گوئی کرنے والے اسٹیشنوں پر  5 دن قبل سیلاب کی ایڈوائزری جاری کرنے کے لئے  بارش کے رن آف میتھمیٹکل ماڈلنگ پر مبنی  ہے۔

ضمیمہ نمبر-1

سال 2021-22 کے دوران آندھی طوفان /شدید بارش / سیلابوں /زلزلوں وغیرہ کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی ریاست وار تفصیلات

(عبوری) (25-11-2021 کو)

نمبرشمار

ریاست

تلف ہونے والی انسانی جانیں (تعداد)

  1.  

آندھرا پردیش

40

  1.  

اروناچل پردیش

6

  1.  

آسام

26

  1.  

بہار

53

  1.  

چھتیس گڑھ

16

  1.  

گوا

3

  1.  

گجرات

162

  1.  

ہریانہ

4

  1.  

ہماچل پردیش

298

  1.  

کرناٹک

144

  1.  

کیرالہ

138

  1.  

مدھیہ پردیش

127

  1.  

مہاراشٹر

489

  1.  

میگھالیہ

2

  1.  

ناگالینڈ

2

  1.  

اڈیشہ

19

  1.  

پنجاب

18

  1.  

راجستھان

51

  1.  

سکم

9

  1.  

تملناڈو

54

  1.  

تریپورہ

6

  1.  

اترپردیش

162

  1.  

اتراکھنڈ

107

  1.  

مغربی بنگال

65

  1.  

 مرکز کے زیرانتظام علاقے دمن اور دیو

1

 

میزان

2002

 

 

****************

 

(ش ح ۔س ب۔رض )

U NO: 14936




(Release ID: 1786029) Visitor Counter : 138


Read this release in: English