سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
بے گھروں کے لئے گھر
Posted On:
21 DEC 2021 5:46PM by PIB Delhi
سماجی انصاف اور تفویض اختیار ات کے وزیر مملکت جناب اے نارائن سوامی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ مکانات اور شہری امور کی وزارت کی جانب سے فراہم کردہ اطلاع کے مطابق 2011 کی مردم شماری کے مطابق ہندوستان میں بے گھر لوگوں کی تعداد 1773040 تھی ۔جن میں سے 938348 کا تعلق شہری علاقوں اور 834692 کا تعلق دیہی علاقوں سے تھا ۔ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اعتبار سے تفصیلات ضمیمہ ایک میں ہیں ۔
دیہی ترقی کی وزارت نے بتایا ہے کہ پردھان منتری آواس یوجنا ۔ گرامین (پی ایم اے وائی۔ جی) کے تحت عارضی رہائش کے لئے کوئی سہولت نہیں ہے۔
سب کے لئے مکان کے حکومت کے ویژن کی روشنی میں مکانات اور شہری امور کی وزارت شہری علاقوں میں رہنے والے بے گھر لوگوں سمیت شہر میں رہنے والے تمام اہل لوگوں کو سبھی موسم برداشت کرنے والے پکے مکانات فراہم کرنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مرکزی امداد فراہم کرنے کے لئے 25 جون 2015 سے پردھان منتری آواس یوجنا ۔اربن (پی ایم اے وائی ۔یو) لاگو کررہی ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے مکانوں کی حقیقی مانگ کا اندازہ لگانے کے لئے پی ایم اے وائی ۔ یو کے تحت مانگ کا سروے کیا ہے ۔ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے پیش کی گئی پروجیکٹ تجاویز کی بنیاد پر اور پی ایم اے وائی یو کے تحت مکانوں کے ان کے اندازے کی مانگ کے مطابق ملک بھر میں 114 لاکھ مکانات کو منظوری دی گئی ہے۔ جبکہ کل منظور کردہ مکانوں میں سے 52.88 لاکھ مکانات مکمل کئے گئے ہیں/مستفدین کو فراہم کئے گئے ہیں اور باقی تعمیر کے مختلف مرحلوں میں ہیں۔
پی ایم اے وائی۔ یو کے تحت مکانوں کی تعمیر میں 7.52 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری شامل ہے جس میں 1.85 لاکھ کروڑ کی مرکزی امداد شامل ہے۔ اب تک 1.3 لاکھ کروڑروپے کی مرکز امداد جاری کی جاچکی ہے۔
دیہی ترقی وزارت یکم اپریل 2016 سے پردھان منتری آواس یوجنا ۔گرامین (پی ایم اے وائی ۔جی) لاگو کررہی ہے تاکہ بنیادی سہولتوں کے ساتھ 2095 کروڑ پکے مکانوں کی تعمیر کے لئے اہل دیہی گھروں کو مالی امداد کی جاسکےاور سبھی کے لئے مکان کا مقصد حاصل کیا جاسکے۔پی ایم اے وائی۔ جی کے تحت مکان کی تعمیر کے لئے مستفدین کو میدانی علاقوں میں 1.20 لاکھ روپے کی یونٹ امداد اور مشکل اور دشوار گزار علاقوں،آئی اے پی اضلاع اور پہاڑی علاقوں میں 1.30 لاکھ روپے کی یونٹ امداد فراہم کی گئی ہے۔
نفاذ کے لئے فریم ورک کے مطابق پی ایم اے وائی ۔جی مستفید ہونے والے شخص کے لئے ضابطے کا بنیادی انتخاب ایس ای سی سی 2011 ڈاٹا کے مطابق ہےجس کی تصدیق سبھا کی جانب سے کی گئی ہے۔پی ایم اے وائی جی کے تحت زمین سے محروم افراد کو اعلیٰ ترجیح دی گئی ہے۔
مکانوں کی تعمیر کے لئے بے گھرپی ایم اے وائی ۔ جی مستفدین کو زمین فراہم کرنے کو سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے کیونکہ وہ سب سے مستحق مستفدین میں شامل ہے۔مستفدین کو زمین کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے اطلاع کے مطابق تمام پی ڈبلیو ایل میں نشان زد کل 446058 زمین سے محروم مستفدین میں سے 202719 کو زمین فراہم کی گئی ہےاور 3128 کو مکانوں کی تعمیر کے لئے زمین خریدنے کے لئے مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔ اسی طرح یہی بات ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اعتبار سے صورتحال کوضمیمہ دو میں شامل کی گئی ہیں۔
پی ایم اے وائی۔جی کے تحت مکان بنانے کےلئے مستفدین کو براہ راست مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔
ان لوگوں کو مکان فراہم کرنے کے لئے پی ایم اے وائی ۔ جی کے تحت کوئی علیحدہ زمین مختص نہیں کی گئی ہے جو بے گھر ہیں یا گھروں کے بغیر ہیں۔
ضمیمہ:I
نمبر شمار
|
ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
بے گھر لوگوں کی آبادی(تعداد میں)
|
کل
|
شہری
|
دیہی
|
1
|
آندھرا پردیش
|
145211
|
75857
|
69354
|
2
|
اروناچل پردیش
|
1556
|
313
|
1243
|
3
|
آسام
|
12919
|
2527
|
10392
|
4
|
بہار
|
45584
|
12591
|
32993
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
24214
|
6533
|
17681
|
6
|
گوا
|
3051
|
1693
|
1358
|
7
|
گجرات
|
144306
|
84822
|
59484
|
8
|
ہریانہ
|
51871
|
23789
|
28082
|
9
|
ہماچل پردیش
|
4098
|
872
|
3226
|
10
|
جموں وکشمیر
|
19047
|
10848
|
8199
|
11
|
جھارکھنڈ
|
23391
|
6967
|
16424
|
12
|
کرناٹک
|
76735
|
35473
|
41262
|
13
|
کیرالہ
|
11853
|
7761
|
4092
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
146435
|
66055
|
80380
|
15
|
مہاراشٹر
|
210908
|
111373
|
99535
|
16
|
منی پور
|
3212
|
1331
|
1881
|
17
|
میگھالیہ
|
1241
|
177
|
1064
|
18
|
میزورم
|
152
|
104
|
48
|
19
|
ناگالینڈ
|
876
|
344
|
532
|
20
|
اوڈیشہ
|
34061
|
14053
|
20008
|
21
|
پنجاب
|
46714
|
18374
|
28340
|
22
|
راجستھان
|
181544
|
73236
|
108308
|
23
|
سکم
|
277
|
32
|
245
|
24
|
تمل ناڈو
|
50929
|
37117
|
13812
|
25
|
تری پورہ
|
3225
|
1352
|
1873
|
26
|
اترپردیش
|
329125
|
180929
|
148196
|
27
|
اتراکھنڈ
|
11824
|
5556
|
6268
|
28
|
مغربی بنگال
|
134040
|
104967
|
29073
|
29
|
انڈومان نکوربار،جزائر
|
95
|
65
|
30
|
30
|
چنڈی گڑھ
|
4139
|
4133
|
6
|
31
|
دادر اور نگر حویلی
|
1004
|
281
|
723
|
32
|
دمن اور دیو
|
737
|
591
|
146
|
33
|
این سی ٹی آف دہلی
|
47076
|
46724
|
352
|
34
|
پڈوچیری
|
1590
|
1508
|
82
|
|
کل
|
1773040
|
938348
|
834692
|
وسیلہ:بے گھر آبادی رجسٹرار جنرل اور مردم شماری کمشنر ۔انڈیا کا دفتر
نوٹ:آندھر اپردیش کا مطلب ہے سابقہ آندھرا پردیش یعنی اب وہ علاقہ جو آندھرا پردیش اور تلنگانہ کی موجودہ ریاست پر مشتمل ہے۔
ضمیمہ:II
پی ایم اے وائی ۔جی کے تحت زمین سے محروم مستفدین (مکان کی تعمیر کے لئے زمین نہیں) کی صورتحال۔
یونٹ تعداد میں
نمبر شمار
|
ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
پی ڈبلیو ایل میں زمین سے محروم مستفیدن کی تعداد
|
زمین سے محروم مستفیدن کی وہ تعدادجن کوزمیرن فراہم کی گئی
|
ایسے زمین سے محروم لوگوں کی تعداد جن کوزمین خریدنے کے لئے مالی امداد فراہم کی گئی
|
زمین سے محروم ایسے مستفدین کی تعداد جنہیں زمین /زمین خریدنے کےلئے مالی امداد فراہم کی گئی
|
1
|
انڈومان نکوبار جزائر
|
740
|
740
|
0
|
0
|
2
|
آندھراپردیش
|
1888
|
1888
|
0
|
0
|
3
|
اروناچل پردیش
|
0
|
0
|
0
|
0
|
4
|
آسام
|
50148
|
33347
|
0
|
16801
|
5
|
بہار
|
27946
|
0
|
1124
|
26822
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
6290
|
6191
|
0
|
99
|
7
|
دمن اور نگر حویلی
|
88
|
31
|
0
|
57
|
8
|
دمن دیو اور دادر
|
0
|
0
|
0
|
0
|
9
|
گوا
|
66
|
0
|
0
|
66
|
10
|
گجرات
|
7665
|
5549
|
0
|
2116
|
11
|
ہریانہ
|
9
|
0
|
0
|
9
|
12
|
ہماچل پردیش
|
151
|
21
|
0
|
130
|
13
|
جموں وکشمیر
|
127
|
0
|
0
|
127
|
14
|
جھارکھنڈ
|
3434
|
1839
|
0
|
1595
|
15
|
کرناٹک
|
15436
|
11560
|
0
|
3876
|
16
|
کیرالہ
|
7194
|
156
|
0
|
7038
|
17
|
لداخ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
18
|
لکشدیپ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
37463
|
32710
|
0
|
4753
|
20
|
مہاراشٹر
|
105000
|
36322
|
2004
|
66674
|
21
|
منی پور
|
0
|
0
|
0
|
0
|
22
|
میگھالیہ
|
876
|
600
|
0
|
276
|
23
|
میزورم
|
0
|
0
|
0
|
0
|
24
|
ناگالینڈ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
25
|
اوڈیشہ
|
57932
|
9281
|
0
|
48651
|
26
|
پونڈی چیری
|
NA
|
NA
|
NA
|
NA
|
27
|
پنجاب
|
204
|
156
|
0
|
48
|
28
|
راجستھان
|
55405
|
45035
|
0
|
10370
|
29
|
سکم
|
0
|
0
|
0
|
0
|
30
|
تمل ناڈو
|
50350
|
7049
|
0
|
43301
|
31
|
تلنگانہ
|
NA
|
NA
|
NA
|
NA
|
32
|
تری پورہ
|
155
|
124
|
0
|
31
|
33
|
اترپردیش
|
1993
|
1993
|
0
|
0
|
34
|
اتراکھنڈ
|
539
|
539
|
0
|
0
|
35
|
مغربی بنگال
|
14959
|
7588
|
0
|
7371
|
|
کل
|
446058
|
202719
|
3128
|
240211
|
*************
ش ح ۔ ح ا ۔ م ش
U. No.14852
(Release ID: 1785464)
Visitor Counter : 178