امور داخلہ کی وزارت

داخلی امور اور تعاون کے مرکزی وزیر امت شاہ نے آج نئی دہلی میں سائبرجرائم ، خطرات اورچیلنجز کے علاوہ جوابی کارروائی کے موضوع پر وزارت داخلہ کی مشاورتی کمیٹی کی صدارت کی


گذشتہ سات سال کے عرصہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی اہل قیادت کے تحت حکومت اور بھارت سرکار نے سائبر جرائم سے نمٹنے کیلئے کئی اہم اقدامات کئے ہیں

گذشتہ سات سال کے دوران ملک میں سائبر جرائم سے نمٹنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کے قیام کا کام پولیس پوسٹ سطح پر پوری طرح مکمل کرلیا گیا ہے

ملک میں تمام 16337 پولیس اسٹیشنوں میں جرائم کا پتہ لگانے کے نیٹ ورک اور نظام (سی سی ٹی این ایس) نافذ کردیا گیا ہے

99فیصد پولیس اسٹیشنوں میں نئے قائم کردہ پولیس اسٹیشنوں سمیت سی سی ٹی این ایس میں سو فیصد ایف آئی آر براہ راست درج کی جارہی ہیں

سائبر جرائم کے خلاف  تجزیاتی وسائل کا 40 فیصد تک کام مکمل کرلیا گیا ہے

سائبر جرائم روکنے کے لئے پولیس اور وکلاء کی تربیت کی واسطے کوششیں کی جارہی ہیں

عوامی نمائندوں کی حیثیت سے ہم سبھی کی یہ ذمہ داری ہے کہ ہم سائبر جرائم کے بارے میں بیداری پیدا کریں

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت اس نئی لعنت کے ہر پہلو سےنمٹنے کے لئے عہد بند ہے

Posted On: 21 DEC 2021 10:30PM by PIB Delhi

داخلی امور اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں سائبر جرائم ، خطرات، چیلنجزاور جوابی کارروائی کے موضوع پر وزارت داخلہ کے امور کی مشاورتی کمیٹی کی صدارت کی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں داخلی امور کی وزارت نے سائبر جرائم سےنمٹنے کے لئے کئی اہم اقدامات کئے ہیں۔ گذشتہ سات سال کے دوران ملک میں سائبرجرائم سے نمٹنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کے قیام کا کام پولیس پوسٹ سطح پر پوری طرح مکمل کرلیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام 16337 پولیس اسٹیشنوں میں جرائم کا پتہ لگانے کے نیٹ ورک اور نظام (سی سی ٹی این ایس) نافذ کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 99فیصد پولیس اسٹیشنوں میں نئے قائم کردہ پولیس اسٹیشنوں سمیت سی سی ٹی این ایس میں سو فیصد ایف آئی آر براہ راست درج کی جارہی ہیں ۔ان میں نئے قائم کردہ پولیس اسٹیشنز بھی شامل ہیں۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ سائبر جرام کے خلاف  تجزیاتی وسائل کا 40 فیصد تک کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ سائبر جرائم روکنے کے لئے پولیس اور وکلاء کی تربیت کی واسطے کوششیں کی جارہی ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سائبر جرائم سے نمٹنے کے لئے داخلی امور کی وزارت کی جانب سے ای پہل کا آغاز کیا گیا ہے ۔جن میں نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ ،پورٹل ، سہولیات ،متاثرین /شکایت کرنے والے کی جانب سے سائبر جرائم کی رپورٹ کو آن لائن رپورٹ کرنا شامل ہے۔ابھی تک چھ لاکھ سے زیادہ شکایتیں موصول ہوئی ہیں اور 12776 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔نیشنل سائبر کرائم ،خطرات ،تجزیاتی یونٹ(این سی ٹی اے یو) نے 142 سائبر جرائم کی روک تھام سے متعلق ایڈوائزری  اور 266 موبائل ایپس بلاک کئے گئے ہیں جبکہ نیشنل سائبر کرائم فورنسنک لیباریٹری کے ذریعہ اور3800 فورنسک خدمات فراہم کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سات مشترکہ سائبر کرائم تال میل گروپس (جے  سی سی ٹی) تشکیل دئے گئے ہیں۔ جن میں تمام ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے شامل ہیں۔نیشنل سائبرجرائم تربیتی  سینٹر (این سی ٹی) نے آن لائن تربیت کے لئے 8075 پولیس عملہ کارجسٹریشن  کیا ہے اور 1877 سرٹفیکیٹ جاری کئے ہیں اور نیشنل سائبر تحقیق اور اختراع کے سینٹر کے 5ریسرج اینڈ ڈیولپمینٹ تجاویز کو منتخب کیا گیا ہے ۔این سی ای ایم یو نے 960 سائبر سیکورٹی ٹپس جاری  کی ہیں اور وہ لگاتار سوشل میڈیا پر  سائبر سیکورٹی ٹپس کو لگاتارجاری کررہی ہے۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ  وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت اس نئی لعنت کے ہر پہلو سےنمٹنے کے لئے عہد بند ہےاورعوامی نمائندوں کی حیثیت سے ہم سبھی کی یہ ذمہ داری ہے کہ ہم سائبر جرائم کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔میٹنگ کے دوران داخلی امور کی وزارت کے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا ۔

میٹنگ کے دوران سائبر جرائم روکنے اور اس سلسلے میں بیداری پیدا کرنےکے علاوہ نیشنل سائبر جرائم کی رپورٹنگ کے پورٹل کے لئے داخلی امور کی وزارت کے مختلف پہلوؤں ،کسی بھی مقام سے آن لائن 24 گھنٹے ساتوں دن سائبر جرائم کی رپورٹنگ کے لئے ایک مرکزی نظام، ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر فورنسنک اور تربیتی لیب کے قیام کے لئے سائبر صلاحیت سازی، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی تربیت ،قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی تربیت کے لئے بڑے پیمانے پر کھلے آن لائن کورسز کے لئے سائبر ٹرینڈ پورٹل ،سائبر جرائم ہاٹ اسپاٹ/علاقوں پر مبنی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے صلاح و مشورے سے مشترکہ سائبر تال میل ٹیموں کے تشکیل کے ذریعہ سائبر جرائم ،تامل میل میکینزم ، سائبر کرائم والینٹئر فریم ورک اور کوآرڈینشن اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر کورآرڈنیشن اور میکنزم پر تبادلہ خیال اور تجزیہ کیا گیا۔

ایک جامع اور مربوط طریقے سے سائبر جرائم سےنمٹنے کیلئے میکنزم کو مستحکم کرنے کے لئے وزارت داخلہ کے @ سائبر دوست سوشل میڈیا ہینڈل کے ذریعہ عام لوگوں میں سائبر بیداری اور سائبر ہائی جن پرموشن پر توجہ دیتے ہوئے اقدامات ،ٹیلی کمیونی کیشن محکمہ کے اشتراک سے سائبر ٹپس کے طور پر شہریوں کے لئے مستقل ایس ایم ایس،اسکول ،کالجوں، پنچایتی راجداروں وغیرہ میں سائبر جاگ رکتا بیداری دیوس کے اقدامات  پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

تبادلہ خیال کے دوران معزز ارکان نے سائبر جرائم کی روک تھام کے لئے سائبر ہائی جن کی اہمیت، سائبر جرائم کےچیلنجز اور جوابی کارروائی کرنے  کے علاوہ اس کی لعنت سے نمٹنے کے لئے جوابی کارروائی کے میکنزم کو مستحکم کرنے کے لئے بہت سی تعمیری تجاویز پیش کیں۔میٹنگ میں داخلی امور کے وزرائے مملکت جناب نتیا نند رائے ، جناب اجے کمار مشرا،جناب نشت پرمانت اور داخلی امور کے بہت سے سینئر افسروں کے علاوہ مرکزی داخلہ سکریٹری بھی موجود تھے۔

*************

 

 

ش ح ۔ ح ا ۔ م ش

U. No.14841



(Release ID: 1785437) Visitor Counter : 156


Read this release in: English