ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

معذور افراد کی مہارت کی فروغ کی تربیت

प्रविष्टि तिथि: 20 DEC 2021 5:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی،20 دسمبر 2021: اسکل انڈیا مشن کے تحت ، وزارت اپنی ہراول اسکیم پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) پر عملدرآمد کر رہی ہے جس کا مقصد ملک بھر میں قلیل مدتی تربیت (ایس ٹی ٹی) کورسز اور  پہلے کی معلومات کو تسلیم کرنے(آر پی ایل) کے تحت معذور (پی ڈبلیو ڈی) افراد سمیت  نوجوانوں کو مہارت فراہم کرنا ہے۔

پی ایم کے وی وائی کے تحت مہارت کی تربیت میں پی ڈبلیو ڈیز کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے بہت سے ترغیبات رکھی گئی ہیں جن میں شامل ہیں: نوکری کے حصول سے قبل کی معاونت، آنے جانے کے لیے ماہانہ الاؤنس، بورڈنگ اور لاجنگ وغیرہ۔ مزید برآں پی ڈبلیو ڈی کے لیے مہارت کی کونسل (ایس سی پی ڈبلیو ڈی) نامی پی ڈبلیو ڈی کے لیے ایک خصوصی شعبہ جاتی مہارت کی کونسل موجود ہے جو پی ڈبلیو ڈی امیدواروں کی ضروریات کی دیکھ بھال کرنے اور پی ڈبلیو ڈی دوست تربیتی مراکز (ٹی سیز) میں تربیت فراہم کرنے کا کام کرتی ہے۔ ان مراکز کو ڈھانچہ جاتی طور پر اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ پی ڈبلیو ڈی کے امیدوار آسانی کے ساتھ تربیت حاصل کرسکیں۔ علاوہ ازیں دیگر تربیتی مراکز بھی جسمانی طور پر خصوصی صلاحیتوں کے حامل امیدواروں کا اندراج کرسکتے ہیں۔ 21 نومبر 2021 تک ، پی ایم کے وی وائی کے ایس ٹی ٹی عنصر کے تحت 191 تربیتی مراکز میں تقریباً 48 ہزار پی ڈبلیو ڈی امیدواروں کو تربیت فراہم کی گئی۔ (جن میں سے ایس سی پی ڈبلیو ڈی کے تحت  185 ٹی سیز ہیں) ریاست وار نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں وار تفصیلات ضمیمے میں درج ہیں۔

طویل مدتی مہارت میں ، 2019 اور 2020 کے سیشن میں ملک بھر میں صنعتی تربیتی اداروں میں  9105 پی ڈبلیو ڈی امیدوار کا اندراج ہوا۔

 پی ایم کے وی وائی کے تحت ٹی سی کے ساتھ ساتھ امیدواروں کی نگرانی کے لیے مختلف گنجائشیں ہیں۔ امیدواروں کے تربیتی عمل کے سلسلے(اندراج- تربیت-اندازۂ قدر- سرٹیفکیشن- نوکری) کی نگرانی اسکل انڈیا پورٹل (ایس آئی پی) کے ذریعے ریئل ٹائم بنیاد پر کی جاتی ہے جو کہ آدھار میں شامل بایو میٹرک حاضری سے منسلک ہے۔ ٹی سیز کی  نگرانی موثر طور پر مختلف طریقہ کار کے ذریعے کی جارہی ہے جیسے کہ ذاتی آڈٹ رپورٹنگ، کال ویلیڈیشن، اچانک دورے وغیرہ۔ جاری اسکیموں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی کامیابیاں ایک جاری عمل ہے اور پی ایم کے وی وائی مانیٹرنگ کمیٹی شراکت داروں کے نگرانی سے متعلق معاملات سے تعلق رکھنے والے حساس کیسوں کا جائزہ لیتی ہے اور ایک طریقہ کار وضع کرتی ہے۔

مزید برآں پی ایم کے وی وائی کے تحت نگرانی کو بہتر بنانے کے لیے ضلعی مہارت کی کمیٹی (ڈی ایس سی) کو ملوث کیا جارہا ہے اور اس پر پی ایم کے وی وائی 3.0 کے تحت مانیٹرنگ کرنے کا بھروسہ کیا جارہا ہے۔ ٹی سیز کی جانچ کرنے کے لیے ڈی ایس سی ،آن گراؤنڈ نگرانی ایجنسی کے طور پر کام کرتی ہے۔

پی ایم کے وی وائی کے تحت دِوِیانگ (پی ڈبلیو ڈی) امیدواروں کے لیے علاحدہ سے فنڈس مختص کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

پی ایم کے وی وائی کے تحت منظور شدہ اور منسلک تربیتی مراکز کے ذریعے تربیت فراہم کی جارہی ہے جو کوئی نجی اکائی ، غیر سرکاری تنظیمیں (این جی او) وغیرہ ہوسکتی ہیں۔ 21 نومبر 2021 تک  191 تربیتی مراکز میں، ملک بھر میں دویانگ پی ڈبلیو ڈی امیدواروں کو تربیت فراہم کی ہے۔

پی ایم کے وی وائی کے تحت، 21 نومبر 2021 تک تربیت مراکز (ٹی سیز) اور تربیت حاصل کئے پی ڈبلیو ڈی امیدواروں کی ریاست وار تعداد

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ

ٹی سیز کی تعداد

تربیت /آگاہی

  1.  

آندھراپردیش

2

1,001

  1.  

اروناچل پردیش

1

14

  1.  

آسام

5

1,665

  1.  

بہار

6

1,677

  1.  

چنڈی گڑھ

1*

4

  1.  

چھتیس گڑھ

2

420

  1.  

دہلی

9

1,619

  1.  

گوا

1*

2

  1.  

گجرات

3

507

  1.  

ہریانہ

15

4,133

  1.  

ہماچل پردیش

1

190

  1.  

جموں اور کشمیر

13

2,838

  1.  

جھارکھنڈ

4

1,254

  1.  

کرناٹک

1

387

  1.  

کیرالہ

1

331

  1.  

مدھیہ پردیش

19

3,099

  1.  

مہاراشٹر

6

682

  1.  

منی پور

1*

2

  1.  

میگھالیہ

1*

13

  1.  

اڈیشہ

4

664

  1.  

پڈوچیری

1*

6

  1.  

پنجاب

12

2,969

  1.  

راجستھان

31

8,781

  1.  

سکم

1

66

  1.  

تمل ناڈو

6

1,474

  1.  

تلنگانہ

3

672

  1.  

تری پورہ

1*

6

  1.  

اترپردیش

37

13,662

  1.  

اتراکھنڈ

2

283

  1.  

مغربی بنگال

1

446

میزان

191

48,867

* ٹی سیز ، ایس سی پی ڈبلیو ڈی کے تحت نہیں ہیں۔

یہ معلومات آج لوک سبھا میں مہارت کے فروغ اور صنعتکاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.14579

(ش ح - اع - ر ا)


(रिलीज़ आईडी: 1783750) आगंतुक पटल : 156
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English