الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

میڈی الیکٹرانکس اور ہیلتھ انفارمیٹکس میں شمالی ہندوستان کا پہلا انٹرپرینیورشپ مرکز لکھنؤ میں کام شروع کرے گا


راجیو چندر شیکھر کل ایس جی – پی جی آئی میں میڈ ٹیک کا افتتاح کریں گے


میڈ ٹیک میں اسٹارٹ اپس کو مرکز جدید ترین سہولیات فراہم کرے گا، مقامی معیشت کو امداد پہنچائے گا اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گا

Posted On: 17 DEC 2021 7:45PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 17  دسمبر       الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی ، ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر آج لکھنؤ پہنچے۔ وہ ایس جی – پی جی آئی ، لکھنؤ میں شمالی ہندوستان کے پہلے مرکز برائے انٹرپرینیورشپ "میڈ ٹیک" کا افتتاح کریں گے۔ انٹرپرینیورشپ کا مرکز ریاست میں اسٹارٹ اپ کلچر کو فروغ دینے کے لیے میڈی الیکٹرانکس اور ہیلتھ انفارمیٹکس کے شعبے میں اسٹارٹ اپس کو جدید ترین سہولیات فراہم کرے گا۔

سنٹر آف ایکسی لینس دیگر سہولیات کے ساتھ پلگ اینڈ پلے کی سہولیات، مشترکہ – ورکنگ /انکیوبیشن اسپیس، تیز رفتار انٹرنیٹ (500 ایم بی پی ایس)،  میڈی الیکٹرانکس اور ہیلتھ انفارمیٹکس اور آئی او ٹی لیب ، دانشورانہ املاک کے حقوق میں تعاون، مارکیٹنگ اور نیٹ ورک آؤٹ ریچ کے لیے مدد فراہم کرے گا۔

سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک آف انڈیا، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت اور حکومت اترپردیش کے اشتراک سے نئی تعمیر شدہ سہولت کو حکمت عملی کے طور پر پی جی آئی میڈیکل سہولت میں رکھی گئی ہے، جو میڈی الیکٹرانکس اسٹارٹ اپس کو پھلنے پھولنے کے لیے موزوں ماحول فراہم کرتی ہے۔

میڈ ٹیک سینٹر میں پہلے سے ہی تقریبا 15 میڈ ٹیک اسٹارٹ اپس کا انکیوبیشن کے لیے انتخاب کیا جا چکا ہے۔ یہ اسٹارٹ اپ اتر پردیش کے مختلف حصوں سے ہیں اور کچھ دوسری ریاستوں سے ہیں جس سے حفظان صحت کے شعبے میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے میدان میں اتر پردیش کو ایک سرکردہ ریاست کا مقام حاصل ہوا ہے۔

یہ اطلاع دی گئی ہے کہ میڈی الیکٹرونکس سیکٹر کا اس وقت تخمینہ 10 بلین ڈالر ہے اور 2025 تک اس کے بڑھ کر 50 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ تقریباً 75-80 فیصد درآمدات پر بہت زیادہ انحصار ہے۔ اس سنٹر آف ایکسی لینس سے میڈی الیکٹرانکس میں گھریلو اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے اور نریندر مودی حکومت کے ذریعہ مقرر  کردہ  خود انحصار مشن کو فروغ دینے میں مدد کی امید ہے۔

پچھلے کچھ سالوں میں، اتر پردیش نے ڈیجیٹل انڈیا پہل کے تحت نئے معیارات قائم کیے ہیں۔ تقریباً 21 کروڑ آدھار اندراج کے ساتھ، یہ ریاست ہندوستان کے ڈیجیٹل شناختی پروگرام کی قیادت کر رہی ہے، جسے دنیا کا سب سے بڑا قرار دیا جاسکتا ہے۔ ریاست کے 15 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے آدھار سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مرکزی/ریاستی حکومت کے مختلف پروگراموں کے تحت فائدہ اٹھایا ہے۔ اس نے –  بدعنوانی، بدانتظامی کو روکنا اور شہریوں کے لیے زندگی کی آسانی کو یقینی بنا کر مستفیدین کے اکاؤنٹ میں براہ راست فائدہ منتقل کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-14467



(Release ID: 1783111) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi