جل شکتی وزارت
حکومت ہند
Posted On:
16 DEC 2021 4:46PM by PIB Delhi
بڑے باندھوں سے متعلق قومی رجسٹر (2019) کے مطابق، جن کا انتظام پروجیکٹ کے حکام کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر مرکزی آبی کمیشن کرتا ہے، ملک میں ایسے بڑے باندھوں (نانگل باندھ کے نام سے معروف پنجاب کا ایک باندھ سمیت) کی تعداد 1175 ہے، جو 50 سال سے زیادہ پرانے ہیں۔ (1971 سے قبل تعمیر شدہ) اس کے علاوہ ملک میں 100 سال سے زیادہ پرانے (1921 سے قبل تعمیر شدہ) بڑے باندھوں کی تعداد 227 ہے۔ ان باندھوں کی ریاست وار تعداد ضمیمہ- 1 میں منسلک ہے۔
بھارت میں باندھوں کی ملکیت یا ان کا کام کاج یا تو ریاستی سرکار یا مرکز اور ریاستوں کے سرکاری ملکیت کے اداروں (پی ایس یوز) کے ہاتھ میں ہوتا ہے کچھ باندھ، نجی اداروں کی بھی ملکیت میں ہیں۔ بھارت میں باندھوں کی حفاظت، باندھوں کی ملکیت رکھنے والی ریاستی ایجنسیوں / تنظیموں کی خاص تشویش کے معاملے ہیں۔ باندھ مالکان، اپنے باندھوں کے معائنہ کا کام عام طور پر مانسون سے قبل اور مانسون کے بعد کرتے ہیں۔ بعض ریاستوں نے اپنے باندھوں کے جامع آڈٹ اور اس کے بعد کئے جانے والے مطلوبہ اور ضروری اقدامات کی غرض سے باندھوں کی حفاظت کے جائزہ سے متعلق پینل بھی تشکیل دیئے ہیں۔ ایک باندھ کی مدت کارکردگی ، عام طور پر اس وقت تک سمجھی جاتی ہے جب تک کہ اس کے آس پاس رہنے والے لوگوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈالے بغیر مطلوبہ کام کاج خوش اسلوبی سے لئے جاتے رہتے ہیں۔
باندھ کی حفاظت سے متعلق بل 2021 کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے منظوری دی ہے۔ مذکورہ بل کے تحت باندھ کی ناکامی سے متعلق تباہ کاریوں سے بچنے کے مقصد سے دیگر باتوں کے علاوہ مخصوص باندھوں کی نگرانی ، معائنہ، کام کاج اور دیکھ بھال فراہم کئے جانے کی گنجائش ہے۔ بڑے باندھوں کی جگہ نئے باندھوں کی تعمیر، اگر ضروری ہو تو، کے لئے تجاویز ، باندھ مالکان کے ذریعہ واضح کئے جانے کی ضرورت ہے۔
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور تو دوئن نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی ہے۔
ضمیمہ-1
50 سال اور 100 سال سے زیادہ پرانے بڑے باندھوں کی ریاست وار تعداد
|
نمبر شمار
|
ریاستیں مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
50سال سے زیادہ بڑے باندھوں کی تعداد
(1971 سے پہلے تعمیر شدہ)
|
100سال سے زیادہ پرانے بڑے باندھوں کی تعداد (1921 سے پہلے تعمیر شدہ)
|
| |
آندھرا پردیش
|
33
|
5
|
| |
بہار
|
10
|
1
|
| |
چھتیس گڑھ
|
32
|
7
|
| |
گجرات
|
217
|
30
|
| |
ہماچل پردیش
|
1
|
0
|
| |
جموں وکشمیر
|
2
|
0
|
| |
جھار کھنڈ
|
16
|
0
|
| |
کرناٹک
|
82
|
15
|
| |
کیرالہ
|
26
|
1
|
| |
مدھیہ پردیش
|
194
|
62
|
| |
مہاراشٹر
|
274
|
42
|
| |
میگھالیہ
|
4
|
0
|
| |
اڈیشہ
|
16
|
3
|
| |
پنجاب
|
1
|
0
|
| |
راجستھان
|
85
|
25
|
| |
تمل ناڈو
|
46
|
1
|
| |
اتر پردیش
|
71
|
17
|
| |
اترا کھنڈ
|
5
|
0
|
| |
مغربی بنگال
|
2
|
0
|
| |
تلنگانہ
|
58
|
18
|
| |
میزان
|
1175
|
227
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ع م۔ ق ر
14422U-
(Release ID: 1782611)
Visitor Counter : 157