کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

تیل سے بنے ہوئے کھانے اور تیل سے بنے ہوئے کھانے کی مصنوعات کی برآمدات

Posted On: 15 DEC 2021 6:17PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے آج لوک سبھا میں تحریری جواب میں بتایا کہ تیل سےبنے ہوئے کھانے کی برآمد میں کمی آئی ہے۔ 2018-19 میں تیل سے بنے ہوئے کھانے کی برآمدات  4493293 ٹن تھی جو سال 2019-20 میں کم ہو کر  2655789 ٹن رہ گئی جس کی وجہ گھریلو مارکیٹ میں مصنوعات کی بہتر قیمت کی وصولی ہے۔ اس کے بعد سال 2020-21 میں برآمدات میں زبردست اضافہ ہوا اور کل برآمدات 4366554 ٹن یعنی 91.45 فیصد کی نمو ہوئی ۔ مزید برآں، ستمبر 2021 تک، سال 2020-21 میں اسی مدت کے دوران تیل سے بنے کھانے کی برآمدات میں 1.69 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

خوراک کو ڈبہ بند  کرنےکی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) ، پردھان منتری خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی بہت چھوٹی صنعتوں کی  باقاعدگی کی پردھان منتری اسکیم (پی ایم  ایف ایم ای) (10,000 کروڑ روپے کی لاگت) اور پروڈکٹ لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم جیسی مختلف اسکیمیں نافذ کررہی ہے تاکہ جدید بنیادی ڈھانچے کی تشکیل، فوڈ مینوفیکچرنگ یونٹ کی اپگریڈنگ یا قیام، گل سڑ جانے والی اشیا میں ویلیو چین ڈیولپمنٹ اور خوراک کوڈبہ بند کرنےوالی بہت چھوٹی صنعتوں کے قیام اور ان کی گریڈیشن کےلئے مالی تکنیکی اور کاروباری تعاون فراہم کیا جاسکے۔یہ اسکیمیں آئل مل صنعت کے لئے بھی دستیاب ہیں ۔

تیل سے بنے کھانوں سمیت زرعی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے ہندوستانی زراعت کی برآمدی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے ایک جامع ایگریکلچر ایکسپورٹ پالیسی (اے ای پی) متعارف کرائی ہے۔ کامرس کامحکمہ، برآمدات کو فروغ دینے نیز زرعی برمدآ ت کی اسکیم کےلئے تجارتی بنیادی ڈھانچہ اور مارکیٹ تک رسائی کے اقدامات کی اسکیم کے لیے کئی دیگر اسکیموں کے ذریعے مدد فراہم کرتا ہے، اس کے علاوہ میرین پراڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایم پی  ای ڈی اے) ، زرعی اور پروسیسڈ کی ایکسپورٹ پروموشن اسکیموں کے تحت زرعی مصنوعات کے برآمد کنندگان کے لیے بھی مدد دستیاب ہے۔ فوڈ پراڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے)، ٹی بورڈ، کافی بورڈ اور اسپائسز بورڈ کے تحت زرعی مصنوعات کے برآمدات کاروں کے لئے امداد بھی دستیاب ہے۔ حکومت نے زرعی مصنوعات کی برآمد کے لیے مال برداری کے نقصان کو کم کرنے کی خاطر، مال برداری کے بین الاقوامی حصے کے واسطے مدد فراہم کرنے کی غرض سے ایک مرکزی سیکٹر اسکیم  'ٹرانسپورٹ اور مارکیٹنگ اسسٹنس فار مخصوص ایگریکلچر پروڈکٹس' بھی متعارف کروائی ہے۔

*************

 

ش ح۔ح ا ۔ف ر

U.NO.14360


(Release ID: 1782125) Visitor Counter : 128


Read this release in: English