کانکنی کی وزارت
جدید ٹکنالوجی اور ترمیم کئے گئے ضابطوں کے ذریعہ پائیدار کان کنی
Posted On:
15 DEC 2021 5:24PM by PIB Delhi
کوئلہ، کان کنی اورپارلیمانی امور کےمرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ کانوں کے تحفظ اور ترقی کے ضابطوں (ایم سی ڈی آر2017) ملک میں کانوں کی ترقی سائنسی ڈھنگ سے کان کنی اور کانوں کے تحفظ سے متعلق ضابطے فراہم کرتا ہے ، ساتھ ہی ساتھ ماحول کا تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔ کان کنی کی وزارت نے 3 نومبر 2021 کو کان کنی ،دھاتوں کے تحفظ اور ترقی(ترمیم) 2021ضابطوں کو نوٹیفائی کیا ہے۔ ترمیم شدہ ضابطے میں کہا گیا ہے کہ تمام منصوبے اور سیکشنس مختلف عالمی پوزیشننگ سسٹم (ڈی جی پی ایس) کے اشتراک کےذریعہ یا ٹوٹل اسٹیشن یا ڈرون سروے کے استعمال کے ذریعہ تیار کئے جائیں گے یا پٹوں کے کچھ یا تمام زمرے سے متعلق ا نڈین بیورو آف مائنس کے ذریعہ اس سلسلے میں مخصوص کئے جاسکتے ہیں۔
کسی مخصوص سال میں 10 لاکھ ٹن یا اس سے زیادہ کےسالانہ کھدائی کا منصوبہ رکھنے والے پٹے داروں یا 50 ہیکٹر یا اس سے زیادہ کے لیز پر دیے گئے علاقے کا ڈرون سےسروے کیا جائے گا اور ہر سال اپریل یا مئی کے مہینے میں پٹے کی حدود سے باہر 100 میٹر تک ڈرون سروے کریں گے۔ اوراس طرح کے سروے یا کسی دوسرے فارمیٹ سے حاصل کردہ پروسیس شدہ آؤٹ پٹ امیجز کو ہر سال یکم جولائی کو یا اس سے پہلے آئی بی ایم کے ذریعہ کنٹرولر جنرل کو اس سلسلے میں وضاحت پیش کی جاسکتی ہے۔
دوسرے پٹے دار معیاری فارمیٹ میں اس سال کی پہلی جولائی کو یا اس سے پہلے کنٹرولر جنرل کو ہر سال اپریل سے جون میں کی گئی پٹے کی باؤنڈری کے باہر 100 میٹر تک اورپٹے پر دیئے گئے علاقے کی ہائی ریزولیوشن جیوریفرنسڈ آرتھو ریکٹیفائیڈ ملٹی اسپیکٹرل سیٹلائٹ امیجز کی سافٹ کاپی پیش کری گے۔ ان اقدامات سے نہ صرف کان کنی کی منصوبہ بندی کے طور طریقوں، کان کنی میں سیکورٹی اور تحفظ کو بہتر بنائے گا بلکہ کان کنی کی بہتر نگرانیوں کو یقینی بنائے گا۔
ش ح۔ح ا ۔ف ر
U.NO.14354
(Release ID: 1782110)
Visitor Counter : 142